سنن الترمذی - مناقب کا بیان - حدیث نمبر 3702
حدیث نمبر: 3702
حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ، عَنْ قَتَادَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ:‏‏‏‏ لَمَّا أُمِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِبَيْعَةِ الرِّضْوَانِ كَانَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَسُولَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى أَهْلِ مَكَّةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَبَايَعَ النَّاسَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ عُثْمَانَ فِي حَاجَةِ اللَّهِ وَحَاجَةِ رَسُولِهِ ، ‏‏‏‏‏‏فَضَرَبَ بِإِحْدَى يَدَيْهِ عَلَى الْأُخْرَى، ‏‏‏‏‏‏فَكَانَتْ يَدُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعُثْمَانَ خَيْرًا مِنْ أَيْدِيهِمْ لِأَنْفُسِهِمْ. قَالَ:‏‏‏‏ هَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ.
انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ کو بیعت رضوان ١ ؎ کا حکم دیا گیا تو عثمان بن عفان ؓ رسول اللہ کے قاصد بن کر اہل مکہ کے پاس گئے ہوئے تھے، جب آپ نے لوگوں سے بیعت لی، تو رسول اللہ نے فرمایا: عثمان اللہ اور اس کے رسول کے کام سے گئے ہوئے ہیں، پھر آپ نے اپنے دونوں ہاتھوں میں سے ایک کو دوسرے پر مارا تو رسول اللہ کا ہاتھ جسے آپ نے عثمان کے لیے استعمال کیا لوگوں کے ہاتھوں سے بہتر تھا ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف ( تحفة الأشراف: ١١٥٥) (ضعیف) (سند میں حکم بن عبد الملک ضعیف راوی ہیں)
وضاحت: ١ ؎: بیعت رضوان وہ بیعت ہے جو صلح حدیبیہ کے سال ایک درخت کے نیچے لی گئی تھی، یہ بیعت اس بات پر لی گئی تھی کہ خبر اڑ گئی کہ کفار مکہ نے عثمان کو قتل کردیا ہے، اس پر نبی اکرم نے لوگوں سے بیعت لی کہ عثمان کے خون کا بدلہ لینا ہے، اس پر سب لوگوں سے بیعت لی گئی کہ کفار مکہ سے اس پر جنگ کی جائے گی، سب لوگ اس عہد پر جمے رہیں۔
قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشکاة (6065)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3702
Sayyidina Anas ibn Maalik (RA) reported that when Allah’s Messenger (RA) gave the command (to swear allegiance) for bay’ah Ridwan, Uthman ibn Affan was the envoy of Allah’s Messenger ﷺ to the people of Makkah. So the people gave the pledge. Allah’s Messenger ﷺ said, “Indeed Uthman is in the task of Allah and the task of His Messenger.” He struck one of his hands on his other hand. O Indeed, the hand of Allah’s Messenger ﷺ for Uthman was better than their (people’s) hands for themselves. [Abu Dawud 2726]
Top