سنن الترمذی - مناقب کا بیان - حدیث نمبر 3773
حدیث نمبر: 3773
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا الْأَشْعَثُ هُوَ ابْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ صَعِدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمِنْبَرَ فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ ابْنِي هَذَا سَيِّدٌ يُصْلِحُ اللَّهُ عَلَى يَدَيْهِ فِئَتَيْنِ عَظِيمَتَيْنِ . قَالَ:‏‏‏‏ هَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ يَعْنِي الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ.
ابوبکرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے منبر پر چڑھ کر فرمایا: میرا یہ بیٹا سردار ہے، اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ دو بڑے گروہوں میں صلح کرائے گا ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢- اور «ابني هذا» سے مراد حسن بن علی ہیں ؓ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصلح ٩ (٢٧٠٤)، والمناقب ٢٥ (٣٦٢٩)، وفضائل الصحابة ٢٢ (٣٧٤٦)، والفتن ٢٠ (٧١٠٩)، سنن ابی داود/ السنة ١٣ (٤٦٦٢)، سنن النسائی/الجمعة ٢٧ (١٤١١) (تحفة الأشراف: ١١٦٥٨)، و مسند احمد (٥/٣٧، ٤٤، ٤٩، ٥١) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: یعنی میرا یہ نواسہ مسلمانوں کے دو گروہوں کے درمیان صلح کا سبب بنے گا، چناچہ خلافت کے مسئلہ کو لے کر جب مسلمانوں کے دو گروہ ہوگئے، ایک گروہ معاویہ ؓ کے ساتھ اور دوسرا حسن ؓ کے ساتھ تھا، تو حسن ؓ نے خلافت سے دستبرداری کا اعلان کر کے مسلمانوں کو قتل و خونریزی سے بچا کر اس امت پر بڑا احسان کیا اور یہ ان کا بہت بڑا کارنامہ ہے «جزاہ اللہ عن المسلمین خیر الجزاء»۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، الروض النضير (923)، الإرواء (1597)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3773
Sayyidina Abu Bakrah (RA) reported that Allah’s Messenger ﷺ ascended the pulpit and said, “This my son is Sayyid (leader). Allah will reconcile two (great) sects at his hands.” [Ahmed 20470, Bukhari 2704, Abu Dawud 4662, Nisai 1406]
Top