سنن الترمذی - مناقب کا بیان - حدیث نمبر 3793
حدیث نمبر: 3793
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَاصِمٍ، قَال:‏‏‏‏ سَمِعْتُ زِرَّ بْنَ حُبَيْشٍ يُحَدِّثُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ:‏‏‏‏ إِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِي أَنْ أَقْرَأَ عَلَيْكَ فَقَرَأَ عَلَيْهِ لَمْ يَكُنِ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ فَقَرَأَ فِيهَا:‏‏‏‏ إِنَّ ذَاتَ الدِّينِ عِنْدَ اللَّهِ الْحَنِيفِيَّةُ الْمُسْلِمَةُ لَا الْيَهُودِيَّةُ،‏‏‏‏ وَلَا النَّصْرَانِيَّةُ، ‏‏‏‏‏‏مَنْ يَعْمَلْ خَيْرًا فَلَنْ يُكْفَرَهُ، ‏‏‏‏‏‏وَقَرَأَ عَلَيْهِ:‏‏‏‏ وَلَوْ أَنَّ لِابْنِ آدَمَ وَادِيًا مِنْ مَالٍ لَابْتَغَى إِلَيْهِ ثَانِيًا، ‏‏‏‏‏‏وَلَوْ كَانَ لَهُ ثَانِيًا لَابْتَغَى إِلَيْهِ ثَالِثًا، ‏‏‏‏‏‏وَلَا يَمْلَأُ جَوْفَ ابْنِ آدَمَ إِلَّا التُّرَابُ، ‏‏‏‏‏‏وَيَتُوبُ اللَّهُ عَلَى مَنْ تَابَ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ رَوَاهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ:‏‏‏‏ إِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِي أَنْ أَقْرَأَ عَلَيْكَ الْقُرْآنَ . وَقَدْ رَوَى قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأُبَيٍّ:‏‏‏‏ إِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِي أَنْ أَقْرَأَ عَلَيْكَ الْقُرْآنَ .
حضرت معاذ بن جبل زید بن ثابت ابی بن کعب اور ابوعبید بن جراح ؓ کے مناقب
ابی بن کعب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ان سے فرمایا: اللہ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تمہیں پڑھ کر سناؤں ، پھر آپ نے انہیں «لم يكن الذين کفروا من أهل الکتاب» پڑھ کر سنایا، اور اس میں یہ بھی پڑھا ١ ؎ «إن ذات الدين عند اللہ الحنيفية المسلمة لا اليهودية ولا النصرانية من يعمل خيرا فلن يكفره» بیشک دین والی ٢ ؎ اللہ کے نزدیک تمام ادیان و ملل سے رشتہ کاٹ کر اللہ کی جانب یکسو ہوجانے والی مسلمان عورت ہے نہ کہ یہودی اور نصرانی عورت جو کوئی نیکی کا کام کرے تو وہ ہرگز اس کی ناقدری نہ کرے ، اور آپ نے ان کے سامنے یہ بھی پڑھا: ٣ ؎«ولو أن لابن آدم واديا من مال لابتغی إليه ثانيا ولو کان له ثانيا لابتغی إليه ثالثا ولا يملأ جوف ابن آدم إلا التراب ويتوب اللہ علی من تاب» اگر ابن آدم کے پاس مال کی ایک وادی ہو تو وہ دوسری وادی کی خواہش کرے گا اور اگر اسے دوسری بھی مل جائے تو وہ تیسری چاہے گا، اور آدم زادہ کا پیٹ صرف خاک ہی بھر سکے گی ٤ ؎، اور جو توبہ کرے تو اللہ اس کی توبہ قبول فرماتا ہے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢- یہ حدیث اس سند کے علاوہ دوسری سند سے بھی آئی ہے، ٣- اسے عبداللہ بن عبدالرحمٰن بن ابزی نے اپنے والد عبدالرحمٰن بن ابزی سے اور انہوں نے ابی بن کعب سے روایت کیا ہے کہ نبی اکرم نے ابی بن کعب سے فرمایا: اللہ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تمہارے سامنے قرآن پڑھوں ، ٤- قتادہ نے انس سے روایت کیا ہے کہ نبی اکرم نے ابی بن کعب ؓ سے فرمایا کہ اللہ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تمہارے سامنے قرآن پڑھوں ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف ( تحفة الأشراف: ٢١) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: یعنی یہ حدیث ارشاد فرمائی، نہ کہ مذکورہ آیت کی طرح تلاوت کی۔ ٢ ؎: یعنی: شادی کے لیے عورتوں کا انتخاب میں جو «فاظفر بذات الدین» کا حکم نبوی آیا ہے اس «ذات الدین» سے مراد ایسی ہی عورت ہے۔ ٣ ؎: یعنی: یہ حدیث ارشاد فرمائی، نہ کہ مذکورہ آیت کی طرح تلاوت کی۔ ٤ ؎: یعنی: موت کے بعد مٹی میں دفن ہوجانے پر ہی یہ خواہش ختم ہو پائے گی۔
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3793
Top