سنن الترمذی - مناقب کا بیان - حدیث نمبر 3806
حدیث نمبر: 3806
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ بْنِ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا مُوسَى يَقُولُ:‏‏‏‏ لَقَدْ قَدِمْتُ أَنَا وَأَخِي مِنَ الْيَمَنِ،‏‏‏‏ وَمَا نُرَى حِينًا إِلَّا أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ بَيْتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمَا نَرَى مِنْ دُخُولِهِ،‏‏‏‏ وَدُخُولِ أُمِّهِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رَوَاهُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي إِسْحَاق.
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کے مناقب
اسود بن یزید سے روایت ہے کہ انہوں نے ابوموسیٰ اشعری ؓ کہتے ہیں کہ میں اور میرے بھائی دونوں یمن سے آئے تو ہم ایک عرصہ تک یہی سمجھتے رہے کہ عبداللہ بن مسعود ؓ اہل بیت ہی کے ایک فرد ہیں، کیونکہ ہم انہیں اور ان کی والدہ کو کثرت سے نبی اکرم کے پاس (ان کے گھر میں) آتے جاتے دیکھتے تھے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- اس سند سے یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے، ٢- سفیان ثوری نے بھی اسے ابواسحاق سے روایت کیا ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/فضائل الصحابة ٢٧ (٣٧٦٣)، والمغازي ٧٤ (٤٣٨٤)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة ٢٢ (٢٤٦٠) (تحفة الأشراف: ٨٩٧٩) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: اس حدیث میں عبداللہ بن مسعود ؓ کے نبی سے ازحد قربت اور برابر ساتھ رہنے کی دلیل ہے جو ان کے فضل و شرف کی بات ہے، لیکن اس کا مطلب یہ بھی نہیں ہے کہ ابن مسعود کی ہر روایت اور فتوی ضرور ہی تمام صحابہ کی روایتوں اور فتاوی پر مقدم ہوگا، کیونکہ امہات المؤمنین تک کی بعض روایات یا تو منسوخ ہیں یا انہیں گھر سے باہر کے بعض احوال کا علم نہیں ہوسکا تھا، اس کی بہت سی مثالیں ہیں۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3806
Abu Aswad ibn Yazid reported that he heard Abu Musa say, When I and my brother came from Yaman, we heard only of Abdullah ibn Masud that he was a man of the household of the Prophet ﷺ from what we saw of his going with his mother to the Prophet ﷺ . [Bukhari 3763, Muslim 2460]
Top