سنن الترمذی - مناقب کا بیان - حدیث نمبر 3891
حدیث نمبر: 3891
حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ كَثِيرٍ الْعَنْبَرِيُّ أَبُو غَسَّانَ، حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جَعْفَرٍ، وَكَانَ ثِقَةً،‏‏‏‏ عَنِ الْحَكَمِ بْنِ أَبَانَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ قِيلَ لِابْنِ عَبَّاسٍ بَعْدَ صَلَاةِ الصُّبْحِ:‏‏‏‏ مَاتَتْ فُلَانَةُ لِبَعْضِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَسَجَدَ، ‏‏‏‏‏‏فَقِيلَ لَهُ:‏‏‏‏ أَتَسْجُدُ هَذِهِ السَّاعَةَ ؟ فَقَالَ:‏‏‏‏ أَلَيْسَ قَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِذَا رَأَيْتُمْ آيَةً فَاسْجُدُوا ، ‏‏‏‏‏‏فَأَيُّ آيَةٍ أَعْظَمُ مِنْ ذَهَابِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.
ازواج مطہرات کی فضیلت کے بارے میں
عکرمہ کہتے ہیں کہ فجر کے بعد ابن عباس ؓ سے کہا گیا کہ نبی اکرم کی ازواج میں سے فلاں کا انتقال ہوگیا، تو وہ سجدہ میں گرگئے، ان سے پوچھا گیا: کیا یہ سجدہ کرنے کا وقت ہے؟ تو انہوں نے کہا: کیا رسول اللہ نے یہ نہیں فرمایا: جب تم اللہ کی طرف سے کوئی خوفناک بات دیکھو تو سجدہ کرو ، تو نبی اکرم کے ازواج کے دنیا سے رخصت ہونے سے بڑی اور کون سی ہوسکتی ہے؟ ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الصلاة ٢٦٩ (١١٩٧) (تحفة الأشراف: ٦٠٣٧) (حسن)
وضاحت: ١ ؎: اس حدیث یا دیگر احادیث میں اس جیسے سیاق و سباق میں «آیۃ» کا لفظ بطور خوفناک عذاب یا آسمانی مصیبت وغیرہ کے معنی میں استعمال ہوا ہے، جس سے مقصود بندوں کو ڈرانا ہوتا ہے، تو ازواج مطہرات دنیا میں برکت کا سبب تھیں، ان کے اٹھ جانے سے برکت اٹھ جاتی ہے، اور یہ بات خوفناک ہے۔
قال الشيخ الألباني: حسن، صحيح أبي داود (1081)، المشکاة (1491)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3891
Sayyidina Ikrimah reported that Sayyidina Ibn Abbas (RA) was told after a salah of fajr that a certain wife of the Prophet ﷺ had died. He went down into prostration. Someone asked him, “Do you make prostration at this time?” He said, “Has not Allah’s Messenger ﷺ said, ‘When you see a sign, go down into prostration.’ So, which sign is greater than the departure of the wives of the Prophet ﷺ ?" [Abu Dawud 1197]
Top