سنن الترمذی - مناقب کا بیان - حدیث نمبر 3898
حدیث نمبر: 3898
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَاصِمٍ، قَال:‏‏‏‏ سَمِعْتُ زِرَّ بْنَ حُبَيْشٍ يُحَدِّثُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ:‏‏‏‏ إِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِي أَنْ أَقْرَأَ عَلَيْكَ الْقُرْآنَ،‏‏‏‏ فَقَرَأَ عَلَيْهِ لَمْ يَكُنِ الَّذِينَ كَفَرُوا وَقَرَأَ فِيهَا:‏‏‏‏ إِنَّ ذَاتَ الدِّينِ عِنْدَ اللَّهِ الْحَنِيفِيَّةُ الْمُسْلِمَةُ لَا الْيَهُودِيَّةُ،‏‏‏‏ وَلَا النَّصْرَانِيَّةُ،‏‏‏‏ وَلَا الْمَجُوسِيَّةُ، ‏‏‏‏‏‏مَنْ يَعْمَلْ خَيْرًا فَلَنْ يُكْفَرَهُ، ‏‏‏‏‏‏وَقَرَأَ عَلَيْهِ:‏‏‏‏ لَوْ أَنَّ لِابْنِ آدَمَ وَادِيًا مِنْ مَالٍ لَابْتَغَى إِلَيْهِ ثَانِيًا، ‏‏‏‏‏‏وَلَوْ كَانَ لَهُ ثَانِيًا لَابْتَغَى إِلَيْهِ ثَالِثًا، ‏‏‏‏‏‏وَلَا يَمْلَأُ جَوْفَ ابْنِ آدَمَ إِلَّا التُرَابُ، ‏‏‏‏‏‏وَيَتُوبُ اللَّهُ عَلَى مَنْ تَابَ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ، ‏‏‏‏‏‏رَوَاهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ:‏‏‏‏ إِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِي أَنْ أَقْرَأَ عَلَيْكَ الْقُرْآنَ . وَقَدْ رَوَاهُ قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ:‏‏‏‏ إِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِي أَنْ أَقْرَأَ عَلَيْكَ الْقُرْآنَ .
حضرت ابی بن کعب کی فضیلت
ابی بن کعب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ان سے فرمایا: اللہ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تمہیں قرآن پڑھ کر سناؤں، چناچہ آپ نے انہیں «لم يكن الذين کفروا» پڑھ کر سنایا، اس میں یہ بات بھی کہ بیشک دین والی، اللہ کے نزدیک تمام ادیان وملل سے کٹ کر اللہ کی جانب یکسو ہوجانے والی مسلمان عورت ہے، نہ یہودی، نصرانی اور مجوسی عورت، جو کوئی نیکی کرے گا تو اس کی ناقدری ہرگز نہیں کی جائے گی اور آپ نے انہیں یہ بھی بتایا کہ انسان کے پاس مال سے بھری ہوئی ایک وادی ہو تو وہ دوسری بھی چاہے گا، اور اگر اسے دوسری مل جائے تو تیسری چاہے گا، اور انسان کا پیٹ صرف مٹی ہی بھر سکے گی اور اللہ اسی کی توبہ قبول کرتا ہے جو واقعی توبہ کرے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢- یہ حدیث اس کے علاوہ دوسری سندوں سے بھی آئی ہے، اسے عبداللہ بن عبدالرحمٰن بن ابزی نے اپنے والد سے انہوں نے ابی بن کعب ؓ سے روایت کیا ہے کہ نبی اکرم نے ان سے فرمایا: اللہ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تمہیں قرآن پڑھ کر سناؤں ، ٣- اسے قتادہ نے انس سے روایت کیا ہے کہ نبی اکرم نے ابی بن کعب سے فرمایا: اللہ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تمہیں قرآن پڑھ کر سناؤں ۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم ٣٧٩٣ (حسن صحیح)
وضاحت: ١ ؎: حقیقت میں انسان ایسا حریص ہے کہ وہ دنیا کے مال و متاع سے کسی بھی طرح سیر نہیں ہوتا اسے قبر کی مٹی ہی آسودہ کرسکتی ہے۔ ( دیکھئیے حدیث رقم: ٣٧٩٣ کا اور اس کے حواشی ) یہ حدیث پیچھے معاذ بن جبل، زید بن ثابت، ابی بن کعب اور ابوعبیدہ بن جراح ؓ کے اکٹھے باب میں بھی آچکی ہے اور امام ترمذی نے اس حدیث پر ابی بن کعب کا باب قائم کر کے ان کی فضیلت مزید بیان کیا ہے، اس لیے کہ وہ بہت بڑے عالم بھی تھے۔
قال الشيخ الألباني: حسن، وجملة ابن آدم صحيحة تخريج المشکلة (14)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3898
Sayyidina Ubayy ibn Ka’b (RA) reported that Allah’ Messenger ﷺ said to him, “Allah has commanded me that I should recite the Qur’an to you.” Then he recited to him Surah al-Bayyinah, 98. He also recited: Surely, the religion with Allah is upright Islam not Judaism and not Christianity and not Magian. He, who performs good deeds, does not disbelieve. He then said, “If the son of Aadam has a valley full of wealth, he would crave for a second, and if he had a second, he would crave for a third. Nothing will fill the belly of the son of Aadam but dust. And Allah relents to one who repents.” --------------------------------------------------------------------------------
Top