سنن الترمذی - مناقب کا بیان - حدیث نمبر 3932
حدیث نمبر: 3932
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَيَّاشٍ، حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ مَوْلَى عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ، ‏‏‏‏‏‏قَال:‏‏‏‏ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ:‏‏‏‏ ذُكِرَتِ الْأَعَاجِمُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَأَنَا بِهِمْ أَوْ بِبَعْضِهِمْ أَوْثَقُ مِنِّي بِكُمْ أَوْ بِبَعْضِكُمْ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَيَّاشٍ، ‏‏‏‏‏‏وَصَالِحُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ هَذَا يُقَالُ لَهُ:‏‏‏‏ صَالِحُ بْنُ مِهْرَانَ مَوْلَى عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ.
عجم کی فضیلت کے بارے میں
ابوہریرہ ؓ کا بیان ہے کہ نبی اکرم کے پاس عجم کا ذکر کیا گیا تو آپ نے فرمایا: مجھے ان پر یا ان کے بعض لوگوں پر تم سے یا تمہارے بعض لوگوں سے زیادہ اعتماد ہے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- یہ حدیث غریب ہے ہم اسے صرف ابوبکر بن عیاش کی روایت سے جانتے ہیں، ٢- اور صالح بن ابی صالح کو صالح بن مہران مولی عمرو بن حریث بھی کہا جاتا ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف ( تحفة الأشراف: ١٣٥٠٢) (ضعیف) (سند میں صالح بن ابی صالح ضعیف راوی ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشکاة (6245)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3932
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that the Ajam (non-Arabs) were mentioned before Allah’s Messenger ﷺ . He said, “Indeed, they or some of them are more trustworthy in my sight than you or some of you.” --------------------------------------------------------------------------------
Top