سنن الترمذی - مناقب کا بیان - حدیث نمبر 3946
حدیث نمبر: 3946
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ الْحِمْصِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ أَهْدَى رَجُلٌ مِنْ بَنِي فَزَارَةَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاقَةً مِنْ إِبِلِهِ الَّتِي كَانُوا أَصَابُوا بِالْغَابَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَعَوَّضَهُ مِنْهَا بَعْضَ الْعِوَضِ، ‏‏‏‏‏‏فَتَسَخَّطَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى هَذَا الْمِنْبَرِ يَقُولُ:‏‏‏‏ إِنَّ رِجَالًا مِنَ الْعَرَبِ يُهْدِي أَحَدُهُمُ الْهَدِيَّةَ فَأُعَوِّضُهُ مِنْهَا بِقَدْرِ مَا عِنْدِي،‏‏‏‏ ثُمَّ يَتَسَخَّطُهُ،‏‏‏‏ فَيَظَلُّ يَتَسَخَّطُ فِيهِ عَلَيَّ،‏‏‏‏ وَايْمُ اللَّهِ لَا أَقْبَلُ بَعْدَ مَقَامِي هَذَا مِنْ رَجُلٍ مِنَ الْعَرَبِ هَدِيَّةً إِلَّا مِنْ قُرَشِيٍّ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ أَنْصَارِيٍّ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ ثَقَفِيٍّ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ دَوْسِيٍّ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَهُوَ أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ يَزِيدَ بْنِ هَارُونَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَيُّوبَ.
بنو ثقیف اور بنو حنیفہ کے بارے میں
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ قبیلہ بنی فزارہ کے ایک شخص نے نبی اکرم کو اپنے ان اونٹوں میں سے جو اسے غابہ میں ملے تھے ایک اونٹنی ہدیہ میں دی تو آپ نے اسے اس کا کچھ عوض دیا، لیکن وہ آپ سے خفا رہا، تو میں نے رسول اللہ کو منبر پر فرماتے سنا کہ عربوں میں سے کچھ لوگ مجھے ہدیہ دیتے ہیں اور اس کے بدلہ میں انہیں جس قدر میرے پاس ہوتا ہے میں دیتا ہوں، پھر بھی وہ خفا رہتا ہے اور برابر مجھ سے اپنی خفگی جتاتا رہتا ہے، قسم اللہ کی! اس کے بعد میں عربوں میں سے کسی بھی آدمی کا ہدیہ قبول نہیں کروں گا سوائے قریشی، انصاری یا ثقفی یا دوسی کے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے اور یہ یزید بن ہارون کی روایت سے جسے وہ ایوب سے روایت کرتے ہیں زیادہ صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ البیوع ٨٢ (٣٥٣٧)، وانظر ماقبلہ ( تحفة الأشراف: ١٤٣٢٠) (صحیح) (سابقہ حدیث میں ایوب بن مسکین (یا ابن ابی مسکین) صدوق ہیں، لیکن صاحب اوہام ہیں، اور اس سند میں محمد بن اسحاق صدوق لیکن مدلس ہیں، لیکن شواہد و متابعات کی بنا پر یہ حدیث اور سابقہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: الصحیحہ رقم ١٦٨٤)
قال الشيخ الألباني: صحيح انظر ما قبله (3945)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3946
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) narrated: A man of Banu Fazarah presented to the Prophet ﷺ a she-camel from the camels that had come to his possession at Ghabah. So, the Prophet ﷺ reciprocated to him some of it, but he became angry. Then I heard Allah’s Messenger ﷺ say (about this) from the pulpit, “Of the men of the Arabs, someone presents a gift, so I return the gesture to the extent I can. But he becomes angry and displays anger to me. By Allah, after this moment, I will not accept gift from the men of Arab except from the Qurayshi, Ansari, Thaqafi or Dawsi.” [Abu Dawud 3537]
Top