سنن الترمذی - نماز کا بیان - حدیث نمبر 170
حدیث نمبر: 170
حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ، حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ الْعُمَرِيِّ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ غَنَّامٍ، عَنْ عَمَّتِهِ أُمِّ فَرْوَةَ، وَكَانَتْ مِمَّنْ بَايَعَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ الصَّلَاةُ لِأَوَّلِ وَقْتِهَا .
وقت کی فضلیت
قاسم بن غنام کی پھوپھی ام فروہ ؓ (جنہوں نے نبی اکرم ﷺ سے بیعت کی تھی) کہتی ہیں کہ نبی اکرم سے پوچھا گیا: کون سا عمل سب سے افضل ہے؟ تو آپ نے فرمایا: اول وقت میں نماز پڑھنا ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الصلاة ٩ (٤٢٦)، ( تحفة الأشراف: ١٨٤١) (صحیح) (سند میں قاسم مضطرب الحدیث ہیں، اور عبداللہ العمری ضعیف ہیں، لیکن شواہد سے تقویت پا کر یہ حدیث صحیح ہے، ابن مسعود ؓ کی اس معنی کی روایت صحیحین میں موجود ہے جو مؤلف کے یہاں رقم ١٧٣ پر آرہی ہے۔ )
قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (452)، المشکاة (607)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 170
Qasim ibn Ghannam reported from his paternal aunt Sayyidah Umm Farwah (RA) who had sworn allegiance to the Prophet ﷺ that the Prophet ﷺ was asked what act was the most excellent. He said, "To observe Salah at the earliest time for it."
Top