سنن الترمذی - نماز کا بیان - حدیث نمبر 427
حدیث نمبر: 427
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الشُّعَيْثِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَنْبَسَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ، قَالَتْ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ مَنْ صَلَّى قَبْلَ الظُّهْرِ أَرْبَعًا وَبَعْدَهَا أَرْبَعًا، ‏‏‏‏‏‏حَرَّمَهُ اللَّهُ عَلَى النَّارِ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ.
اسی سے متعلق
ام حبیبہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: جس نے ظہر سے پہلے چار رکعتیں اور ظہر کے بعد چار رکعتیں پڑھیں اللہ اسے جہنم کی آگ پر حرام کر دے گا ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- یہ حدیث حسن غریب ہے، ٢- اور یہ اس سند کے علاوہ دوسری سندوں سے بھی مروی ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الصلاة ٢٩٦ (١٢٦٩)، سنن النسائی/قیام اللیل (١٨١٥)، سنن ابن ماجہ/الإقامة ١٠٨ (١١٦٠)، ( تحفة الأشراف: ١٥٨٥٨)، مسند احمد (٦/٣٢٦) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: اس قسم کی احادیث کا مطلب یہ ہے کہ ایسے شخص کی موت اسلام پر آئے گی اور وہ کافروں کی طرح جہنم میں ہمیشہ نہیں رہے گا، یعنی اللہ تعالیٰ اس پر جہنم میں ہمیشہ رہنے کو حرام فرما دے گا، اسی طرح بعض روایات میں آتا ہے کہ اسے جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی، اس کا مطلب یہی ہوتا ہے کہ ہمیشگی کی آگ نہیں چھوئے گی، مسلمان اگر گناہ گار اور سزا کا مستحق ہو تو بقدر جرم جہنم میں اس کا جانا ان احادیث کے منافی نہیں ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1160)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 427
Sayyidina Umm Habibah (RA) reported that Allah’s Messenger ﷺ said, “As for him who prays four (raka’at) before zuhr and four after it, Allah forbids fire to touch him.”
Top