سنن الترمذی - نماز کا بیان - حدیث نمبر 449
حدیث نمبر: 448
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ نَافِعٍ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ مُسْلِمٍ الْعَبْدِيِّ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ النَّاجِيِّ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:‏‏‏‏ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِآيَةٍ مِنَ الْقُرْآنِ لَيْلَةً . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.
رات کو قرآن پڑھنا
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ نبی اکرم ایک رات قرآن کی صرف ایک ہی آیت کھڑے پڑھتے رہے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف ( تحفة الأشراف: ١٧٨٠٢) (صحیح الإسناد)
وضاحت: ١ ؎: یعنی: تہجد کی ساری رکعتوں میں صرف یہی ایک آیت دھرا دھرا کر پڑھتے رہے۔ اور وہ آیت کریمہ یہ تھی: «إن تعذبهم فإنهم عبادک وإن تغفر لهم فإنك أنت العزيز الحکيم» (سورة المائدة: ) ، ( رواہ النسائی وابن ماجہ ) ، اے رب کریم! اگر تو ان ( میری امت کے اہل ایمان، مسلمانوں ) کو عذاب دے گا تو وہ تیرے بندے ہیں، ( سزا دیتے وقت بھی ان پر رحم فرما دینا ) اور اگر تو ان کو بخش دے گا تو بلاشبہ تو نہایت غلبے والا اور دانائی والا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 448
Abdullah ibn Abu Qays reported having asked Sayyidah Aisha (RA) “Describe the Prophet’s ﷺ recital at night.” She said, “It was varied. Sometimes he made a soft recital in low tones and sometimes he let his voice be audible.” He (Abdullah) said, “All praise belongs to Allah who let there be ease in affairs.”
Top