سنن الترمذی - نیکی و صلہ رحمی کا بیان - حدیث نمبر 1979
حدیث نمبر: 1979
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عِيسَى الثَّقَفِيِّ، عَنْ يَزِيدَ مَوْلَى الْمُنْبَعِثِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ تَعَلَّمُوا مِنْ أَنْسَابِكُمْ مَا تَصِلُونَ بِهِ أَرْحَامَكُمْ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّ صِلَةَ الرَّحِمِ مَحَبَّةٌ فِي الْأَهْلِ، ‏‏‏‏‏‏مَثْرَاةٌ فِي الْمَالِ، ‏‏‏‏‏‏مَنْسَأَةٌ فِي الْأَثَرِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، ‏‏‏‏‏‏وَمَعْنَى قَوْلِهِ:‏‏‏‏ مَنْسَأَةٌ فِي الْأَثَرِ يَعْنِي:‏‏‏‏ زِيَادَةً فِي الْعُمُرِ.
نسب کی تعلیم
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نے فرمایا: اس قدر اپنا نسب جانو جس سے تم اپنے رشتے جوڑ سکو، اس لیے کہ رشتہ جوڑنے سے رشتہ داروں کی محبت بڑھتی ہے، مال و دولت میں اضافہ ہوتا ہے، اور آدمی کی عمر بڑھا دی جاتی ہے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث اس سند سے غریب ہے، ٢ - «منسأة في الأثر» کا مطلب ہے «الزيادة في العمر» یعنی عمر کے لمبی ہونے کا سبب ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الصلاة ٣٦ (١٥٣٥) (تحفة الأشراف: ١٤٨٥٣) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: عمر بڑھانے کا مطلب یہ ہے کہ اسے زیادہ سے زیادہ نیک عمل کی توفیق ملتی ہے، اور مرنے کے بعد لوگوں میں اس کا ذکر جمیل باقی رہتا ہے، اور اس کی نسل سے صالح اولاد پیدا ہوتی ہیں۔ اگر حقیقی طور پر عمر ان نیک اعمال سے ہوتی ہے تو یہ اللہ تعالیٰ کی قدرت سے کوئی بعید بات نہیں ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (276)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1979
Sayyidina Abu Hurairah (RA) reported that the Prophet ﷺ said, “Learn about your genealogies that you may be able to join ties of relationship, for joining ties of relationship is a means of extending love among the family, increase in wealth and delaying death.” [Ahmed 8877]
Top