سنن الترمذی - کھانے کا بیان - حدیث نمبر 1815
حدیث نمبر: 1815
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلِ بْنِ عَسْكَرٍ الْبَغْدَادِيُّ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَاسُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ بَيْتٌ لَا تَمْرَ فِيهِ جِيَاعٌ أَهْلُهُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَفِي الْبَاب عَنْ سَلْمَى امْرَأَةِ أَبِي رَافِعٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ قَالَ:‏‏‏‏ وَسَأَلْتُ الْبُخَارِيَّ عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَقَالَ:‏‏‏‏ لَا أَعْلَمُ أَحَدًا رَوَاهُ غَيْرَ يَحْيَى بْنِ حَسَّانَ.
کھجور کی فضیلت
ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نے فرمایا: جس گھر میں کھجور نہیں اس گھر کے لوگ بھوکے ہیں ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے ہشام بن عروہ کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں، ٢ - میں نے امام بخاری سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: یحییٰ بن حسان کے علاوہ میں نہیں جانتا ہوں کسی نے اسے روایت کیا ہے، ٣ - اس باب میں ابورافع کی بیوی سلمی ؓ سے بھی روایت ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الأشربة ٢٦ (٢٠٤٦)، سنن ابی داود/ الأطعمة ٤٢ (٣٨٣٠)، سنن ابن ماجہ/الأطعمة ٢٨ (٣٣٢٧)، (تحفة الأشراف: ١٦٩٤٢)، سنن الدارمی/الأطعمة ٢٦ (٢١٠٥) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یہ اس وقت کی بات ہے جب لوگوں کی اصل غذا صرف کھجور تھی، یہ بھی ممکن ہے کہ اس سے کھجور کی اہمیت بتانا مقصود ہو، آج بھی جس علاقہ اور جگہ کی کوئی خاص چیز ہوتی ہے جو وہاں کے لوگوں کی اصل غذا ہو تو اس کی طرف نسبت کر کے اس کی اہمیت واضح کی جاتی ہے۔ حدیث کے ظاہری معانی کے پیش نظر کھجور کے فوائد کی بنا پر گھر میں ہر وقت کھجور کی ایک مقدار ضرور رہنی چاہیئے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3327)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1815
Sayyidah Ayshah (RA) reported that the Prophet ﷺ said, “The house that has no dates, its people are hungry.” [Muslim 2046]
Top