سنن الترمذی - کھانے کا بیان - حدیث نمبر 1849
حدیث نمبر: 1850
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَيْمُونٍ الْمَكِّيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ إِسْحَاق بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ:‏‏‏‏ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَتَبَّعُ فِي الصَّحْفَةِ يَعْنِي الدُّبَّاءَ فَلَا أَزَالُ أُحِبُّهُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ أَنَسٍ وَرُوِيَ أَنَّهُ رَأَى الدُّبَّاءَ بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ:‏‏‏‏ مَا هَذَا ؟ قَالَ:‏‏‏‏ هَذَا الدُّبَّاءُ نُكَثِّرُ بِهِ طَعَامَنَا .
کدو کھانا
انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ کو دیکھا کہ آپ رکابی میں ڈھونڈ رہے تھے یعنی کدو، اس وقت سے میں اسے ہمیشہ پسند کرتا ہوں۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢ - یہ حدیث انس سے دوسری سندوں سے بھی آئی ہے، ٣ - روایت کی گئی ہے کہ انس نے رسول اللہ کے سامنے کدو دیکھا تو آپ سے پوچھا: یہ کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: یہ کدو ہے ہم اس سے اپنے کھانے کی مقدار بڑھاتے ہیں ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/البیوع ٣٠ (٢٠٩٢)، والأطعمة ٤ (٥٣٧٩)، و ٢٥ (٥٤٢٠)، صحیح مسلم/الأشربة والأطعمة ٢١ (٢٠٤١)، سنن ابی داود/ الأطعمة ٢٢ (٣٧٨٢)، سنن ابن ماجہ/الأطعمة ٢٦ (٣٣٠٤)، (تحفة الأشراف: ١٩٨)، وط/النکاح ٢١ (٥١)، سنن الدارمی/الأطعمة ١٩ (٢٠٩٤) (صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1850
Sayyidina Anas ibn Maalik (RA) said, ‘I found Allahs Messenger ﷺ picking up pumpkin from the dish. Since then I have not ceased to like pumpkin.” [Bukhari 5379, Muslim 2040 ,Abu Dawud 3782, Ahmed 13282] --------------------------------------------------------------------------------
Top