Tafseer Ibn-e-Kaseer - An-Noor : 43
وَ رَبُّكَ الْغَفُوْرُ ذُو الرَّحْمَةِ١ؕ لَوْ یُؤَاخِذُهُمْ بِمَا كَسَبُوْا لَعَجَّلَ لَهُمُ الْعَذَابَ١ؕ بَلْ لَّهُمْ مَّوْعِدٌ لَّنْ یَّجِدُوْا مِنْ دُوْنِهٖ مَوْئِلًا
وَرَبُّكَ : اور تمہارا رب الْغَفُوْرُ : بخشنے والا ذُو الرَّحْمَةِ : رحمت والا لَوْ : اگر يُؤَاخِذُهُمْ : ان کا مواخذہ کرے بِمَا كَسَبُوْا : اس پر جو انہوں نے کیا لَعَجَّلَ : تو وہ جلد بھیجدے لَهُمُ : ان کے لیے الْعَذَابَ : عذاب بَلْ : بلکہ لَّهُمْ : ان کے لیے مَّوْعِدٌ : ایک وقت مقرر لَّنْ يَّجِدُوْا : وہ ہرگز نہ پائیں گے مِنْ دُوْنِهٖ : اس سے ورے مَوْئِلًا : پناہ کی جگہ
اور آپ کا رب بہت مغفرت کرنے والا ہے، رحمت والا ہے، اگر وہ لوگوں کی ان کے اعمال کی وجہ سے گرفت فرماتا تو ان کے لیے جلد ہی عذاب بھیج دیتا، بلکہ ان کے لیے ایک وقت مقرر ہے، اس وقت وہ اس سے ورے کوئی پناہ کی جگہ ہرگز نہ پائیں گے
(وَ رَبُّکَ الْغَفُوْرُ ذو الرَّحَمَۃِ ) (اور آپ کا رب بہت مغفرت کرنے والا اور بہت رحمت والا ہے) وہ ڈھیل دیتا ہے عذاب دینے میں جلدی نہیں فرماتا۔ جب بھی کوئی شخص کفر اور شرک سے توبہ کرے وہ اسے بخش دے گا اور اپنی رحمت کے دامن میں لے لے گا۔ (لَوْ یُؤَاخِذُھُمْ بِمَا کَسَبُوْا لَعَجَّلَ لَھُمُ الْعَذَابَ ) (اگر اللہ تعالیٰ ان کے اعمال کی وجہ سے ان کا مواخذہ فرمائے تو ان کے لیے جلدی عذاب بھیج دے۔ ) (بَلْ لَّھُمْ مَّوْعِدٌ لَّنْ یَّجِدُوْا مِنْ دُوْنِہٖ مَوْءِلًا) (بلکہ ان کے لیے ایک دن مقرر ہے کہ اس سے ورے ہرگز پناہ کی جگہ نہ پائیں گے) یہ لوگ کیسی ہی عذاب کی جلدی کریں اور کیسا ہی عذاب مانگیں اللہ تعالیٰ نے جو وقت مقرر کر رکھا ہے اسی وقت گرفت کی جائے گی اور عذاب میں مبتلا ہوں گے یہ نہیں ہوسکتا کہ اس وقت کے آنے سے پہلے کہیں چلے جائیں اور چھپ جائیں اور عذاب سے بچ جائیں۔ صاحب روح المعانی لکھتے ہیں کہ مِنْ دُوْنِہٖ کی ضمیر مَوْعِدَ کی طرف ہے اور ایک قول یہ ہے کہ اس کا مرجع عذاب ہے اور تیسرا قول یہ ہے کہ رب کی طرف راجع ہے لیکن وہ بظاہر خلاف ہے۔ (صفحہ 306 ج 15)
Top