Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Anwar-ul-Bayan - An-Nisaa : 34
اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّ بِمَاۤ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِهِمْ١ؕ فَالصّٰلِحٰتُ قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ لِّلْغَیْبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰهُ١ؕ وَ الّٰتِیْ تَخَافُوْنَ نُشُوْزَهُنَّ فَعِظُوْهُنَّ وَ اهْجُرُوْهُنَّ فِی الْمَضَاجِعِ وَ اضْرِبُوْهُنَّ١ۚ فَاِنْ اَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوْا عَلَیْهِنَّ سَبِیْلًا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِیًّا كَبِیْرًا
اَلرِّجَالُ
: مرد
قَوّٰمُوْنَ
: حاکم۔ نگران
عَلَي
: پر
النِّسَآءِ
: عورتیں
بِمَا
: اس لیے کہ
فَضَّلَ
: فضیلت دی
اللّٰهُ
: اللہ
بَعْضَھُمْ
: ان میں سے بعض
عَلٰي
: پر
بَعْضٍ
: بعض
وَّبِمَآ
: اور اس لیے کہ
اَنْفَقُوْا
: انہوں نے خرچ کیے
مِنْ
: سے
اَمْوَالِهِمْ
: اپنے مال
فَالصّٰلِحٰتُ
: پس نیکو کار عورتیں
قٰنِتٰتٌ
: تابع فرمان
حٰفِظٰتٌ
: نگہبانی کرنے والیاں
لِّلْغَيْبِ
: پیٹھ پیچھے
بِمَا
: اس سے جو
حَفِظَ
: حفاطت کی
اللّٰهُ
: اللہ
وَالّٰتِيْ
: اور وہ جو
تَخَافُوْنَ
: تم ڈرتے ہو
نُشُوْزَھُنَّ
: ان کی بدخوئی
فَعِظُوْھُنَّ
: پس امن کو سمجھاؤ
وَاهْجُرُوْھُنَّ
: اور ان کو تنہا چھوڑ دو
فِي الْمَضَاجِعِ
: خواب گاہوں میں
وَاضْرِبُوْھُنَّ
: اور ان کو مارو
فَاِنْ
: پھر اگر
اَطَعْنَكُمْ
: وہ تمہارا کہا مانیں
فَلَا تَبْغُوْا
: تو نہ تلاش کرو
عَلَيْهِنَّ
: ان پر
سَبِيْلًا
: کوئی راہ
اِنَّ
: بیشک
اللّٰهَ
: اللہ
كَانَ
: ہے
عَلِيًّا
: سب سے اعلی
كَبِيْرًا
: سب سے بڑا
مرد عورتوں پر حاکم ہیں، اس سبب سے کہ اللہ نے ان میں بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے اور اس سبب سے کہ مردوں نے اپنے مالوں میں سے خرچ کیا۔ سو جو عورتیں نیک ہیں وہ اطاعت کرنے والی ہیں۔ مرد کی عدم موجودگی میں بحفاظت الٰہی نگہبانی کرنے والی ہیں، اور جن عورتوں کی بدخوئی کا تمہیں ڈر ہو ان کو نصیحت کرو اور انہیں لیٹنے کی جگہوں میں تنہا چھوڑ دو ، اور ان کو مارو، سو اگر وہ تمہاری فرمانبر داری کریں تو ان پر زیادتی کرنے کے لیے بہانہ نہ ڈھونڈو بیشک اللہ تعالیٰ رفعت والا ہے بڑا ہے۔
زن و شوہر کے بارے میں چند ہدایات حضرت حسن (رح) نے اس آیت کا شان نزول یوں بیان کیا کہ ایک شخص نے اپنی بیوی کو طمانچہ مار دیا تھا، وہ عورت رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں فریاد لے کر حاضر ہوئی۔ اس کے گھر والے بھی ساتھ تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ قصاص (بدلہ) ہوگا۔ اس پر یہ آیت (اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَی النِّسَآءِ ) نازل ہوئی۔ آیت کے نزول کے بعد آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ہم نے ایک بات کا ارادہ کیا (یعنی بدلہ دلانے کا) اور اللہ تعالیٰ نے دوسری بات کا ارادہ فرمایا۔ (اسباب النزول للواحدی صفحہ 145) مرد عورتوں پر حاکم ہیں : آیت بالا میں اول تو یہ فرمایا کہ مرد عورتوں پر حاکم ہیں اور ساتھ اس کے دو سبب بیان فرمائے اول یہ کہ اللہ تعالیٰ نے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے، جس میں یہ بھی ہے کہ عموماً مردوں کی سمجھ زیادہ ہوتی ہے اور ان کے فکر میں بہت کچھ نشیب و فراز آتا رہتا ہے وہ پیش آنے والے حالات کے پھیلاؤ اور گہراؤ کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ عورتیں ناقص العقل ہوتی ہیں ان کی نار سا فہم وہاں تک نہیں پہنچتی جہاں تک مردوں کی رسائی ہوتی ہے۔ لہٰذا جن گھریلو معاملات میں اختلاف ہوجائے اور کوئی بھی قضیہ کھڑا ہوجائے اس میں مردوں کی رائے معتبر ہوگی اور مرد جو کہیں گے اس کے مطابق عمل کرنا ہوگا، عورتیں محکوم ہیں وہ مردوں کی فرمانبرداری کریں، دوسرا سبب مردوں کے حاکم ہونے کا یہ بیان فرمایا کہ مرد عورتوں پر اپنے مال خرچ کرتے ہیں عورت کا نان و نفقہ، روٹی کپڑا مرد کے ذمہ ہے وہ چونکہ خرچ کرتا ہے اس لیے عورتوں کو پابند رہنا چاہیے۔ یہی عقل سلیم کا تقاضا ہے، عورت خرچہ تو لے مرد سے اور کرے اپنی من مانی یہ کسی بھی طرح درست نہیں ہے۔ بہت سی عورتیں جن کے مزاج میں نیکی ہوتی ہے وہ شوہر کی فرمانبردار ہوتی ہیں۔ وہ سمجھتی ہیں کہ اللہ کا حکم ہے کہ شوہر کی فرمانبرداری کریں اور عقل کا بھی یہی تقاضا ہے کہ شوہر کی فرمانبرداری کرتے ہوئے زندگی گزاریں۔ صالحات کی تعریف : ایسی عورتوں کے بارے میں فرمایا : (فَالصّٰلِحٰتُ قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ لِّلْغَیْبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰہُ ) کہ نیک عورتیں فرمانبرداری کرنے والی ہوتی ہیں۔ اللہ کی فرمانبرداری کرتی ہیں اور شوہروں کی فرمانبرداری بھی کرتی ہیں اور مرد گھر پر موجود نہ ہو تب بھی اپنی آبرو اور شوہر کے مال کی حفاظت کرتی ہیں اس وجہ سے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو اس حفاظت اور نگہداشت کی توفیق دی ہے اور انہیں برائیوں سے بچایا ہے۔ (قال صاحب الروح صفحہ 64: ج 5) فَالصَّالِحَاتُ مِنْھُنَّ مُطِیْعَاتٌ لِلّٰہِ تَعالٰی وَلِاَزْوَاجِھِنَّ حَافِظَاتٌ لِّلْغَیْبِ ای یَحْفَظْنَ اَنْفُسَھُنَّ وَ فُرُوْجَھُنَّ فِی حَالِ غِیْبَۃِ اَزْوَاجِھِنَّ بِمَا حَفِظَ اللّٰہُ ای بِمَا حَفِظَھُنَّ اللّٰہُ تَعَالٰی فِی مَھُوْر ھِنَّ وَ اِلْزَامِ اَزْوَاجِھِنَّ النفقۃ : قال الزحاج و قیل بحفظ اللّٰہ تعالیٰ لھن و عصمتہ ایاھن ولو لا ان اللّٰہ تعالیٰ حفظھن و عصمھن لما حفظن انتھی بحذف۔ حافظات للغیب کے عموم میں سب چیزیں داخل ہیں، مرد کے مال کی حفاظت کرنا، اس کی اولاد کی حفاظت کرنا۔ اور اپنی جان میں خیانت نہ کرنا یعنی دوسرے غیر مردوں کو گھر میں نہ آنے دینا۔ غیر مردوں سے تعلقات پیدا نہ کرنا۔ یہ سب اس کے عموم میں داخل ہے۔ حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا گیا کہ عورتوں میں کون سی عورت بہتر ہے ؟ فرمایا وہ عورت بہتر ہے کہ شوہر اس کی طرف دیکھے تو اسے خوش کرے اور حکم دے تو اس کی اطاعت کرے اور اپنی جان و مال کے بارے میں شوہر کی مخالفت نہ کرے (یعنی ایسے کام نہ کرے جو شوہر کو ناگوار ہوں) ۔ (رواہ النسائی کما فی المشکوٰۃ صفحہ 283) حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ارشاد فرمایا رسول اللہ ﷺ نے کہ جو عورتیں اونٹوں پر سوار ہیں (عرب عورتیں) ان میں سب سے بہتر قریش کی نیک عورتیں ہیں جو بچوں پر ان کی چھوٹی عمر میں بہت زیادہ شفقت کرنے والی ہوتی ہیں اور شوہر کے مال کی خوب زیادہ حفاظت کرنے والی ہوتی ہیں۔ (رواہ البخاری صفحہ 760: ج 2) معلوم ہوا کہ مومن عورت کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ بچوں کی ہر طرح سے حفاظت کرے، اور شوہر کے مال کی بھی حفاظت کرے اس کے مال کو بےجا خرچ نہ کرے، اس کی مرضی کے خلاف نہ کرے۔ اور اپنی عفت و عصمت محفوظ رکھے۔ شوہر ہر وقت گھر میں نہیں رہتا۔ وہ بیوی کی اور اپنے مال کی اور اپنے بچوں کی ہر وقت دیکھ بھال نہیں کرسکتا۔ وہ کسب معاش اور دیگر ضروریات کے لیے گھر سے باہر چلا جاتا ہے اب عورت ہی کی ذمہ داری ہے کہ اپنی آبرو اور شوہر کی آبرو اور اپنے شوہر کے مال اور اپنی اولاد اور اپنے شوہر کی اولاد کی نگہداشت کرے۔ بچوں کی حفاظت اور نگہداشت میں یہ بھی شامل ہے کہ ان کی اچھی تربیت کرے دیندار اور خوش اخلاق بنائے اگر وہ بےعلم، بےدین، بد اخلاق ہوگئے تو اس میں ان کی سراپا بربادی اور ہلاکت ہے۔ نافرمان عورتوں کے بارے میں ہدایات : اس کے بعد ان عورتوں کے بارے میں کچھ ہدایات دیں جن کے مزاج میں نافرمانی ہوتی ہے۔ چناچہ ارشاد فرمایا : (وَ الّٰتِیْ تَخَافُوْنَ نُشُوْزَھُنَّ فَعِظُوْھُنَّ وَ اھْجُرُوْھُنَّ فِی الْمَضَاجِعِ وَ اضْرِبُوْھُنَّ ) کہ جن عورتوں کی نافرمانی کا خوف ہو (یعنی احتمال قوی ہو) ان کو ناصحافہ طور پر سمجھاؤ تاکہ وہ نافرمانی سے باز رہیں اگر وہ نہ مانیں نافرمانی پر ہی اتر آئیں تو ان کے بستروں میں لیٹنا چھوڑ دو ، جو ایک سمجھدار وفا دار دیندار عورت کے لیے اچھی خاصی سزا ہے۔ اگر یہ طریق کار کامیاب نہ ہو تو پھر مارپیٹ اختیار کرسکتے ہو۔ حجۃ الوداع کے موقعہ پر عرفات میں جو رسول اللہ ﷺ نے خطبہ دیا اس میں یہ بھی تھا : فَاتَّقُوا اللّٰہَ فِی النِّسَآءِ فَاِنَّکُمْ اَخَذْ تُمُوْھُنَّ بآمَان اللّٰہِ وَ اسْتَحْلَلْتُمْ فُرُوْجَھُنَّ بِکَلِمَۃِ اللّٰہِ وَ لَکُمْ عَلَیْھِنَّ اَنْ لاَّ یُؤْطِءْنَ فُرُوْشَکُمْ اَحَداً تَکْرَ ھُوْنہٗ فَاِنْ فَعَلْنَ ذٰلِکَ فَاضْرِبُوْھُنَّ ضَرْباً غَیْرُ مُبَرِّحٍ وَ لَھُنَّ عَلَیْکُمْ رْزْقُھُنَّ وَکِسْوَتُھُنَّ ” کہ عورتوں کے بارے میں اللہ سے ڈرو۔ کیونکہ تم نے ان کو ایسے عہد کے ذریعہ لیا ہے جو تمہارے اور اللہ کے درمیان ہے اور تم نے ان کی شرمگاہ کو اللہ کی شریعت کے مطابق حلال کیا ہے ان پر تمہارا یہ حق ہے کہ تمہارے بستروں پر کسی کو نہ آنے دیں، جسے تم (غیرت ایمانی کی وجہ سے) ناگوار سمجھتے ہو، اگر وہ ایسا کریں تو تم ان کو ایسا مارنا مارو کہ جس سے ہڈی پسلی نہ ٹوٹے، اور تم پر ان کی خوراک اور پوشاک واجب ہے جسے اچھے طریقہ پر ادا کرو۔ “ (رواہ مسلم صفحہ 397: ج 1) معلوم ہوا کہ جن صورتوں میں مارنے کی اجازت ہے اس میں یہ بھی شرط ہے کہ سخت مارنہ مارے جس سے ہڈی پسلی ٹوٹ جائے یا اس طرح کی کوئی اور تکلیف پہنچ جائے۔ صاحب روح المعانی (صفحہ 25: ج 5) لکھتے ہیں کہ اول نصیحت کرنا پھر ساتھ لیٹنا چھوڑ دینا پھر مارنا ترتیب کے ساتھ ہے۔ قال و الذی یدل علیہ السیاق والقرینۃ العقلیۃ ان ھذہ الامور الثلاثۃ مرتبۃ فاذا خیف نشوز المراۃ تنصح ثم تھجر ثم تضرب اذا لو عکس استغنیٰ بالاشد عن الاضعف۔ پھر فرمایا (فَاِنْ اَطَعْنَکُمْ فَلَا تَبْغُوْا عَلَیْھِنَّ سَبِیْلًا) یعنی اگر عورتیں تمہاری فرمانبرداری کریں تو انہیں تکلیف دینے کا راستہ تلاش نہ کرو، ان پر کوئی زیادتی نہ کرو، ظلم سے پیش نہ آؤ زبانی ڈانٹ ڈپٹ سے بھی پرہیز کرو اور عملی طور پر بھی کوئی تکلیف نہ دو ۔ قال صاحب الروح فلاَ تَظْلِمُوْا سَبِیْلاً وَ طَرِیْقاً اِلَی التَّعَدِّیْ عَلَیْھِنَّ اَوْ تَظْلِمُوْھُنَّ بِطَرِیْقٍ مِّنَ الطُّرق بالتَّوْبِیْخِ اللِّسَانِیْ وَ الْاَذیٰ الْفِعْلِی وغیرہ۔ اس میں ان لوگوں کو نصیحت ہے جو بیویوں کو خواہ مخواہ ساس نند کے اکسانے پر چھوٹی شکایتوں پر یا ان کاموں کے نہ کرنے پر سزا دیتے ہیں جو شرعاً ان کے ذمہ نہیں ہیں جو لوگ ضعیفوں پر ظلم کرتے ہیں انہیں یہ بھی سامنے رکھنا چاہیے کہ روز محشر میں پیشی ہوگی، اور ضعیف کو قوی سے بدلہ دیا جائے گا۔ آیت کے ختم پر جو (اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلِیًّا کَبِیْرًا) فرمایا اس میں اس بات کو واضح طور پر بتادیا کہ اللہ تعالیٰ برتر ہے بڑا ہے اس کو سب پر قدرت ہے تمہیں جو اپنے ماتحتوں پر قدرت ہے اللہ تعالیٰ کو تم پر اس سے زیادہ قدرت ہے۔ قال صاحب الروح فاحذروا فان قدرتہ سبحانہ علیکم اعظم من قدرتکم علی من تحت ایدیکم۔ عورتوں کو مارنے کے بارے میں تنبیہ : یہ جو ارشاد فرمایا کہ ان کو نصیحت کرو اور ان کے بستروں میں ساتھ لیٹنا چھوڑ دو اس سے معلوم ہوا کہ ناراضگی میں گھر چھوڑ کر نہ نکل جائیں خود بھی گھر میں رہیں۔ بیوی بھی گھر میں رہے اور نافرمانی کی سزا کے طور پر ساتھ لیٹنا چھوڑ دیں۔ اگر گھر چھوڑ کر چلے گئے تو اس میں اور بہت سے خطرات ہیں۔ حضرت معاویہ قشیری ؓ نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! بیوی کا ہم پر کیا حق ہے ؟ آپ نے فرمایا حق یہ ہے کہ جب تو کھائے تو اسے بھی کھلا اور جب تو پہنے اسے بھی پہنا، اور چہرہ پر نہ مار۔ اور برے الفاظ زبان سے نہ نکال اور اس سے تعلق مت چھوڑ مگر گھر میں رہتے ہوئے۔ (رواہ ابو داؤد صفحہ 291: ج 1) صاحب روح المعانی لکھتے ہیں (صفحہ 25: ج 5) کہ عورتوں کی طرف سے پہنچنے والی تکلیف کو برداشت کریں اور صبر سے کام لینا مارنے سے افضل ہے۔ ہاں اگر کوئی بہت ہی مجبوری پیش آجائے تو مار پیٹ سے کام چلا لو۔ اور مارنے میں اعتدال ملحوظ رہے۔ سخت مار نہ دی جائے جیسا کہ اوپر گزرا۔ حضرت عبداللہ بن زمعہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اپنی بیویوں کو ایسے نہ مارو جیسے غلام کی پٹائی کی جاتی ہے کیونکہ اس کے بعد دن کے آخر حصہ میں اس سے جماع کرنے لگو گے۔ (رواہ البخاری صفحہ 784: ج 2) مطلب یہ ہے کہ مرد کو عورت کی حاجت ہے اس سے مطلب نکلتا ہے ابھی تو مار بجائی پھر چند گھنٹے بعد ساتھ لیٹنے لگیں گے۔ اس وقت شریف الطبع آدمی کو لحاظ آئے گا ابھی تو اس کو مارا تھا اور اب اسے محبوبہ بنا کر ساتھ لٹا لیا۔ ایسا کام کرے جس سے خفت ہو، اپنے نفس کو بھی خفت محسوس ہوگی اور عورت کے دل میں عزت کم ہوگی، وہ کہے گی کہ یہ کیسا مرد موا ہے ذرا سے میں کچھ ہے اور ذرا میں کچھ، صاحب روح المعانی صفحہ 25: ج 5 پر لکھتے ہیں کہ مرد چار باتوں پر عورت کو مار سکتا ہے۔ (1) بناؤ سنگھار چھوڑنے پر جبکہ شوہر اس کو چاہتا ہو۔ (2) شوہر کے پاس آنے سے انکار کرنے پر جب کہ وہ اپنے بستر پر بلائے۔ (3) فرض نماز اور فرض غسل چھوڑنے پر۔ (4) گھر سے نکلنے پر جبکہ نکلنے کے لیے کوئی شرعی مجبوری نہ ہو۔ ان چار چیزوں جیسی کوئی اور بات ہو تو اس پر بھی سزا دی جاسکتی ہے۔
Top