Anwar-ul-Bayan - Al-Kahf : 12
ثُمَّ بَعَثْنٰهُمْ لِنَعْلَمَ اَیُّ الْحِزْبَیْنِ اَحْصٰى لِمَا لَبِثُوْۤا اَمَدًا۠   ۧ
ثُمَّ : پھر بَعَثْنٰهُمْ : ہم نے انہیں اٹھایا لِنَعْلَمَ : تاکہ ہم دیکھیں اَيُّ : کون۔ کس الْحِزْبَيْنِ : دونوں گروہ اَحْصٰى : خوب یاد رکھا لِمَا لَبِثُوْٓا : کتنی دیر رہے اَمَدًا : مدت
پھر ان کو جگا اٹھایا تاکہ معلوم کریں کہ جتنی مدت وہ (غار میں) رہے دونوں جماعتوں میں سے اس کی مقدار کس کو خوب یاد ہے۔
(18:12) بعثنہم۔ ہم نے ان کو اٹھا کھڑا کیا۔ لنعلم۔ لام تعلیل کا ہے نعلم مضارع جمع متکلم منصوب بوجہ عمل لا۔ ای الحزبین۔ دونوں گروہوں میں سے کون سا گروہ۔ حزبین۔ تثنیہ حزب واحد گروہ، جماعت ۔ فرقہ۔ ان دو فرقوں سے کونسا فرقہ مراد ہے۔ اس کے متعلق مختلف اقوال ہیں۔ (1) ایک فرقہ اصحاب کہف کا دوسرا فرقہ اہل شہر کا جو اس زمانہ میں وہاں آباد تھے جب اصحاب کہف کو دوبارہ اٹھایا گیا تھا۔ (2) دونوں گروہ اہالیانِ شہر میں سے تھے۔ ایک مؤمنوں کا گروہ۔ دوسرا کافروں کا۔ (3) اس زمانہ کے مؤمنوں میں سے ہی دو گروہ تھے۔ (4) کافروں کے دو گروہ مراد ہیں۔ ایک گروہ یہود ایک گروہ نصاریٰ ۔ (5) دونوں گروہ اصحاب کہف میں سے تھے۔ ایک گروہ جو کہتا تھا لبثنا یوما او بعض یوم۔ (18:19) اور دوسرا گروہ جو کہتا تھا کہ ربکم اعلم بما لبثتم (ایضا) ۔ احصی۔ خوب گننے والا۔ احصاء (باب افعال) سے افعل التفضیل کا صیغہ۔ یا احصی یحصی احصاء (افعال) ماضی کا صیغہ واحد مذکر غائب ہے۔ اس نے گنا۔ اس نے شمار کیا۔ حصاء سے مشتق ہے جس کے معنی کنکری کے ہیں۔ عرب کنکریوں کو گنتی کے لئے استعمال کیا کرتے ۔ امدا۔ بلحاظ مدت کے۔ ازروئے مدت۔ تمیز ہے احصی کی۔ یا احصی فعل ماضی کا مفعول ہے مدت۔
Top