Anwar-ul-Bayan - Al-Kahf : 20
اِنَّهُمْ اِنْ یَّظْهَرُوْا عَلَیْكُمْ یَرْجُمُوْكُمْ اَوْ یُعِیْدُوْكُمْ فِیْ مِلَّتِهِمْ وَ لَنْ تُفْلِحُوْۤا اِذًا اَبَدًا
اِنَّهُمْ : بیشک وہ اِنْ يَّظْهَرُوْا : اگر وہ خبر پالیں گے عَلَيْكُمْ : تمہاری يَرْجُمُوْكُمْ : تمہیں سنگسار کردیں گے اَوْ : یا يُعِيْدُوْكُمْ : تمہیں لوٹا لیں گے فِيْ : میں مِلَّتِهِمْ : اپنی ملت وَلَنْ تُفْلِحُوْٓا : اور تم ہرگز فلاح نہ پاؤ گے اِذًا : اس صورت میں اَبَدًا : کبھی
اگر وہ تم پر دسترس پالیں گے تو تمہیں سنگسار کردیں گے یا پھر اپنے مذہب میں داخل کرلیں گے اور اس وقت تم کبھی فلاح نہیں پاؤ گے۔
(18:20) انہم۔ میں ضمیر جمع مذکر غائب اہل شہر کے لئے ہے۔ ان یظھروا علیکم۔ اگر وہ تمہاری خبر پالیں گے۔ اگر وہ تم پر دسترس پالیں گے۔ ظھر بالمقابل بطن کے ہو تو بمعنی ظاہر ہونا۔ نمایاں ہونا جیسے ما ظھر منہا وما بطن (6:15) ظاہر ہوں یا پوشیدہ۔ ظھر بمعنی زیادہ ہونا اور پھیل جانا کے بھی آیا ہے۔ مثلاً ظھر الفساد فی البر والبحر۔ (30:14) خشکی اور تری میں (لوگوں کے اعمال کے سبب) فساد پھیل گیا۔ ظھرجب بصلہ علی آئے تو بمعنی پانا کے ہوتا ہے، جیسے آیۃ ہذا میں ۔ اگر وہ تم پر دسترس پالیں گے۔ یرجموکم۔ مضارع جمع مذکر غائب۔ مجزوم بوجہ جواب شرط کم ضمیر مفعول جمع مذکر حاضر۔ وہ تم کو سنگسار کردیں گے وہ تم کو پتھر مار کر ہلاک کردیں گے۔ یعیدوکم۔ اعادۃ مصدر۔ وہ دوبارہ تم کو (اپنے طریقہ میں) لوٹا دیں گے۔ مضارع مجزوم بوجہ جواب شرط۔ لن تفلحوا۔ مضارع معروف نفی تاکید بلن۔ صیغہ جمع مذکر حاضر۔ نون اعرابی۔ بوجہ عمل لن گرگیا۔ تم فلاح نہیں پائو گے۔
Top