Anwar-ul-Bayan - Al-Kahf : 35
وَ دَخَلَ جَنَّتَهٗ وَ هُوَ ظَالِمٌ لِّنَفْسِهٖ١ۚ قَالَ مَاۤ اَظُنُّ اَنْ تَبِیْدَ هٰذِهٖۤ اَبَدًاۙ
وَدَخَلَ : اور وہ داخل ہوا جَنَّتَهٗ : اپنا باغ وَهُوَ : اور وہ ظَالِمٌ : ظلم کر رہا تھا لِّنَفْسِهٖ : اپنی جان پر قَالَ : وہ بولا مَآ اَظُنُّ : میں گمان نہیں کرتا اَنْ : کہ تَبِيْدَ : برباد ہوگا هٰذِهٖٓ : یہ اَبَدًا : کبھی
اور (ایسی شیخیوں سے) اپنے حق میں ظلم کرتا ہوا اپنے باغ میں داخل ہوا کہنے لگا کہ میں نہیں خیال کرتا کہ یہ باغ کبھی تباہ ہوگا
(18:35) تبید۔ باد یبید (ضرب) بیاد سے مضارع واحد مؤنث غائب وہ ہلاک ہوگی۔ وہ برباد ہوگی۔ وہ تباہ ہوگی۔ وہ خراب ہوگی۔ باد کے اصل معنی بیداء یعنی بیاباں میں کسی چیز کے متفرق اور پراگندہ ہونے کے ہیں اور اسی اعتبار سے کامل تباہی اور بربادی کے متعلق استعمال ہوتا ہے یہاں مطلب یہ ہے کہ :۔ میں نہیں خیال کرتا کہ یہ باغ کبھی تباہ ہو۔
Top