Tafseer-e-Majidi - Al-Kahf : 45
وَ تِلْكَ الْقُرٰۤى اَهْلَكْنٰهُمْ لَمَّا ظَلَمُوْا وَ جَعَلْنَا لِمَهْلِكِهِمْ مَّوْعِدًا۠   ۧ
وَتِلْكَ : یہ (ان) الْقُرٰٓى : بستیاں اَهْلَكْنٰهُمْ : ہم نے انہیں ہلاک کردیا لَمَّا : جب ظَلَمُوْا : انہوں نے ظلم کیا وَجَعَلْنَا : اور ہم نے مقرر کیا لِمَهْلِكِهِمْ : ان کی تباہی کے لیے مَّوْعِدًا : ایک مقررہ وقت
اور آپ ان لوگوں سے دنیوی زندگی کی حالت بیان کیجیے کہ وہ ایسی ہے جیسے ہم نے آسمان سے پانی برسایا ہو پھر اس کے ذریعہ سے زمین کی نباتات خوب گنجان ہوگئی ہے،65۔ پھر وہ ریزہ ریزہ ہوجائے کہ ہوا اسے اڑائے اڑائے پھرے اور اللہ ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہے،66۔
65۔ (اور خوب سرسبز و شاداب) دنیا کے مال وجاہ کے حقیر، فانی اور بےحقیقت ہونے پر ایک تمثیل ابھی اوپر گذر چکی، مذاق وفہم عرب کے خاص طور پر موافق، اور دوسری تمثیل اب بیان ہو رہی ہے۔ (آیت) ” کمآء “۔ ک حرف تشبیہ ہے۔ اس کا تعلق محض لفظ ماء سے نہیں، بلکہ آگے کی پوری عبادت سے ہے۔ 66۔ ایجاد واعدام، ابقاء وافناء سب پر یکساں قادر، جب اور جیسے چاہے، ہست سے نیست کردے اور نیستی سے ہستی میں لے آئے۔ (آیت) ” کمآء۔۔ الریح “۔ سو یہی حال دنیا کا بھی ہے ابھی ہری بھری نظر آرہی ہے، اور عنقریب ہلاک وبرباد ہو کر رہے گی ،
Top