Anwar-ul-Bayan - Al-Ankaboot : 13
وَ لَیَحْمِلُنَّ اَثْقَالَهُمْ وَ اَثْقَالًا مَّعَ اَثْقَالِهِمْ١٘ وَ لَیُسْئَلُنَّ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ عَمَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ۠   ۧ
وَلَيَحْمِلُنَّ : اور وہ البتہ ضرور اٹھائیں گے اَثْقَالَهُمْ : اپنے بوجھ وَاَثْقَالًا : اور بہت سے بوجھ مَّعَ : ساتھ اَثْقَالِهِمْ : اپنے بوجھ وَلَيُسْئَلُنَّ : اور البتہ ان سے ضرور باز پرس ہوگی يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن عَمَّا : اس سے جو كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ : وہ جھوٹ گھڑتے تھے
اور یہ اپنے بوجھ بھی اٹھائیں گے اور اپنے بوجھوں کے ساتھ اور (لوگوں کے) بوجھ بھی اور جو بہتان یہ باندھتے رہے قیامت کے دن ان کی ان سے ضرور پرسش ہوگی
(29:13) لیحملن اصل میں یحملون تھا۔ نون ثقیلہ کے آنے سے واؤ اور نون اعرابی ساقط ہوگئے۔ وہ ضرور اٹھائیں گے۔ لام جواب قسم کا بھی ہوسکتا ہے قسم محذوف ہے۔ ای واللہ لیحملن۔ اثقالا : ثقل کی جمع بحالت نصب۔ بوجھ (گناہوں کے) مراد یہاں ان لوگوں کے گناہوں کے بوجھ ہیں جن کو انہوں نے گمراہ کیا تھا۔ کانوا یفترون۔ ماضی استمراری جمع مذکر غائب (جو جھوٹ) وہ گھڑا جرتے تھے جو دروغ بافی وہ کیا کرتے تھے۔ افتراء (افتعال) مصدر۔
Top