Anwar-ul-Bayan - Al-Ankaboot : 19
اَوَ لَمْ یَرَوْا كَیْفَ یُبْدِئُ اللّٰهُ الْخَلْقَ ثُمَّ یُعِیْدُهٗ١ؕ اِنَّ ذٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ یَسِیْرٌ
اَوَ : کیا لَمْ يَرَوْا : نہیں دیکھا انہوں نے كَيْفَ : کیسے يُبْدِئُ : ابتداٗ کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ الْخَلْقَ : پیدائش ثُمَّ يُعِيْدُهٗ : پھر دوبارہ پیدا کریگا اس کو اِنَّ : بیشک ذٰلِكَ : یہ عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر يَسِيْرٌ : آسان
کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ خدا کس طرح خلقت کو پہلی بار پیدا کرتا پھر (کس طرح) اسکو بار بار پیدا کرتا رہتا ہے یہ خدا کو آسان ہے
(29:19) اولم یروا آیت 19 سے لے کر لہم عذاب الیم آیت 23 تک ایک جملہ معترضہ ہے جو حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے قصہ کا سلسلہ توڑ کر اللہ تعالیٰ نے کفار مکہ کو خطاب کرکے ارشاد فرمایا :۔ اولم یروا میں ہمزہ استفہام انکاری ہے اور واؤ عاطفہ ہے اس کا عطف مقدرہ پر ہے ای الم ینظروا ولم یعلموا۔ لم یروا مضارع نفی جحد بلم ۔ صیغہ جمع مذکر غائب۔ کیا انہوں نے نہیں دیکھا۔ یبدی۔ مضارع واحد مذکر غائب ابدء یبدی ابداء (افعال) وہ پیدا کرتا ہے۔ ایجاد کرتا ہے۔ تخلیق اول کرتا ہے اسی سے باب افتعال سے ابتداء شروع۔ یعیدہ : اعاد یعید (افعال) اعادۃ سے مضارع واحد مذکر غائب وہ دوبارہ بار بار پیدا کرتا ہے یا کرے گا۔ اعادۃ بمعنی دہرانا۔ بار بار کرنا ہ ضمیر مفعول واحد مذکر غائب۔ یسیر۔ صفت مشبہ واحد مذکر۔ یسر مادہ۔ آسان ۔ سہل۔
Top