Anwar-ul-Bayan - Al-Ankaboot : 3
وَ لَقَدْ فَتَنَّا الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ فَلَیَعْلَمَنَّ اللّٰهُ الَّذِیْنَ صَدَقُوْا وَ لَیَعْلَمَنَّ الْكٰذِبِیْنَ
وَ : اور لَقَدْ فَتَنَّا : البتہ ہم نے آزمایا الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو مِنْ قَبْلِهِمْ : ان سے پہلے فَلَيَعْلَمَنَّ : تو ضرور معلوم کرلے گا اللّٰهُ : اللہ الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو صَدَقُوْا : سچے ہیں وَ : اور لَيَعْلَمَنَّ : وہ ضرور معلوم کرلے گا الْكٰذِبِيْنَ : جھوٹے
اور جو لوگ ان سے پہلے ہوچکے ہیں ہم نے انکو بھی آزمایا تھا (اور انکو بھی آزمائیں گے) سو خدا ان کو ضرور معلوم کرے گا جو (اپنے ایمان میں) سچے ہیں اور ان کو بھی جو جھوٹے ہیں
(29:3) ولقد فتنا الذین من قبلہم۔ یہ جملہ حال ہے الناس سے یا ضمیر یفتعنون سے۔ واؤ حالیہ ہے لام تاکید کے لئے اور قد یہاں تحقیق کے معنوں میں آیا ہے۔ فتنا ماضی کا صیغہ جمع متکلم ہے فتن یفتن (ضرب) فتنۃ مصدر۔ بیشک ہم نے آزمائش میں ڈالا۔ یا آزمایا تھا ان لوگوں کو جو ان سے پہلے گزرے۔ فلیعلمن میںترتیب کا لام تاکید کا یعلمن مضارع تاکید بانون ثقیلہ ۔ واحد مذکر غائب سو (اللہ تعالیٰ ) ان کو ضرور جان کر رہے گا۔ اس کے بعد ولیعلمن کو مکرر تاکید مزید کے لئے لایا گیا ہے۔ فائدہ : اللہ تعالیٰ کو ہر چیز کا علم ازل سے ابد تک کا ہے اسے آزما کر معلوم کرنے کی ضرورت نہیں ہے آزمائش محض اتمام حجت اور استحقاق جزا و سزا پر قائل کرنے کے لئے ہے۔ ولیعلمن۔ اس کو دوبارہ مزید تاکید کے لئے لایا گیا ہے۔
Top