Anwar-ul-Bayan - Al-Ankaboot : 6
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُكَفِّرَنَّ عَنْهُمْ سَیِّاٰتِهِمْ وَ لَنَجْزِیَنَّهُمْ اَحْسَنَ الَّذِیْ كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ : اور انہوں نے اچھے عمل کیے لَنُكَفِّرَنَّ : البتہ ہم ضرور دور کردیں گے عَنْهُمْ : ان سے سَيِّاٰتِهِمْ : ان کی برائیاں وَلَنَجْزِيَنَّهُمْ : اور ہم ضرور جزا دیں گے انہیں اَحْسَنَ : زیادہ بہتر الَّذِيْ : وہ جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
اور جو شخص محنت کرتا ہے تو اپنے ہی فائدے کے لئے محنت کرتا ہے اور خدا تو سارے جہان سے بےپروا ہے
(29:6) جاھد ماضی واحد مذکر غائب۔ مجاھدۃ مفاعلۃ مصدر اس نے جہاد کیا اس نے کوشش کی۔ الجھد والجھد کے معنی وسعت و طاقت اور تکلیف و مشقت کے ہیں۔ مجاہدہ باب مفاعلہ سے ہے باب مفاعلہ میں مقابلہ کا مفہوم پایا جاتا ہے یہ مقابلہ اپنے نفس سے بھی ہوسکتا ہے اور شیطان یا دیگر شیطانی قوتوں سے بھی۔ پھر مفاعلہ میں مبالغہ کا بھی مفہوم پایا جاتا ہے چناچہ اس کے معنی انتہائی کوشش کے بھی ہوسکتے ہیں اور باب افتعال سے الاجتہاد کے معنی کسی کام پر پوری طاقت صرف کرنے اور اسمیں انتہائی مشقت اٹھانے پر طبیعت کو مجبور کرنے کے ہیں۔ یہاں جاھد سے مراد۔ جاھد فی طاعۃ اللہ یا فی لقاء اللہ ہے یعنی اللہ عزوجل کی اطاعت میں کوشش کرتا ہے یا لقاء الٰہی کے لئے مجاہدہ کرتا ہے۔ یجاھد لنفسہ تو وہ اپنے فائدے کے لئے مجاہدہ کرتا ہے۔
Top