Anwar-ul-Bayan - Al-Ankaboot : 7
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُكَفِّرَنَّ عَنْهُمْ سَیِّاٰتِهِمْ وَ لَنَجْزِیَنَّهُمْ اَحْسَنَ الَّذِیْ كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ : اور انہوں نے اچھے عمل کیے لَنُكَفِّرَنَّ : البتہ ہم ضرور دور کردیں گے عَنْهُمْ : ان سے سَيِّاٰتِهِمْ : ان کی برائیاں وَلَنَجْزِيَنَّهُمْ : اور ہم ضرور جزا دیں گے انہیں اَحْسَنَ : زیادہ بہتر الَّذِيْ : وہ جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ہم ان کے گناہوں کو ان سے دور کردیں گے اور ان کو ان کے اعمال کا بہت اچھا بدلہ دیں گے
(29:7) لنکفرن میں لام تاکید کا ہے نکفرن مضارع بانون ثقیلہ ۔ جمع متکلم ۔ کفر یکفر تکفیر (تفعل) گناہ کو چھپانا اور اس طرح مٹانا جیسا کہ اس کا ارتکاب ہی نہیں ہوا۔ باب تفعیل کے خواص میں سے سلب مادہ (کسی چیز سے ماخذ کو دور کرنا) بھی ہے یہاں اس ہی معنی میں آیا ہے کفرلہ وعنہ ذنبہ (خدا کا) کسی کا گناہ معاف کردینا یا اس سے گناہ کو محو کردینا گویا کہ اس کا ارتکاب ہوا ہی نہ تھا۔ پس ترجمہ ہوگا :۔ لنکفرن عنھم سیئاتھم۔ تو ہم ان سے ان کے گناہ محو کردیں گے ۔ انہی معنی میں اور جگہ ارشاد ہے لکفرنا عنہم سیئاتھم (5: 65) تو ہم ان سے ان کے گناہ محو کردیتے اور نکفر عنکم سیئاتکم (4:31) تو ہم تمہارے (چھوٹے چھوٹے) گناہ معاف کردیں گے۔ لنجزینھم لام تاکید کا ہے نجزین مضارع تاکید بانون ثقیلہ صیغہ جمع متکلم۔ ہم بدلہ دیں گے ۔ احسن الذی کانوا یعملون ۔ اس کی مندرجہ ذیل صورتیں ہوسکتی ہیں :۔ (1) اگر احسن (جو افعل التفضیل کا صیغہ ہے) جزاء کی تعریف میں ہے ای یا حسن جزاء اعمالہم تو ترجمہ ہوگا ۔ ہم انہیں ان کے اعمال کا بہترین بدلہ دیں گے۔ (92 اگر یہ افعال کی تعریف ہے ای بجزاء احسن اعمالہم۔ تو ترجمہ ہوگا :۔ ہم ان کے بہترین اعمال کے مطابق بدلہ دیں گے۔
Top