Anwar-ul-Bayan - Yaseen : 31
اَلَمْ یَرَوْا كَمْ اَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِّنَ الْقُرُوْنِ اَنَّهُمْ اِلَیْهِمْ لَا یَرْجِعُوْنَؕ
اَلَمْ يَرَوْا : کیا انہوں نے نہیں دیکھا كَمْ : کتنی اَهْلَكْنَا : ہلاک کیں ہم نے قَبْلَهُمْ : ان سے قبل مِّنَ الْقُرُوْنِ : بستیاں اَنَّهُمْ : کہ وہ اِلَيْهِمْ : ان کی طرف لَا يَرْجِعُوْنَ : لوٹ کر نہیں آئیں گے وہ
کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے ان سے پہلے بہت سے لوگوں کو ہلاک کردیا تھا اب وہ ان کی طرف لوٹ کر نہیں آئیں گے
(36:31) کم ۔۔ من القرن۔ کتنی ہی قومیں۔ کتنی ہی امتیں القرن جمع ہے القرن کی جس کے معنی کوئی ایسی قوم یا امت جس کا اپنا مخصوص زمانہ ہو دوسروں سے الگ۔ کم سوالیہ بھی آتا ہے اس صورت میں اس کا ما بعد اسم تمیزبن کر منصوب ہوتا ہے اور اس کے معنی کتنی تعداد یا مقدار کے ہوتے ہیں۔ جیسے کم رضلا ضربت تو نے کتنے آدمیوں کو پیٹا ؟ کم دوسری صورت خبریہ ہے اس صورت میں یہ مقدار کی کمی بیشی اور تعداد کی کثرت کو ظاہر کرتا ہے اور اس کی تمیز ہمیشہ مجرور ہوتی ہے۔ جیسے کم قریۃ اھلکناھا ہم نے بہت بستیوں کو ہلاک کردیا۔ کبھی تمیز سے پہلے من آتا ہے جیسے کم من قریۃ اھلکناھا۔ ہم نے کتنی بستیوں کو ہلاک کردیا (یعنی بہت بستیوں کو) ۔ کم ۔۔ من القرون۔ کتنی ہی قوموں کو، کتنی ہی امتوں کو (یعنی بہت بستیوں یا امتوں کو) ۔ انہم۔ ضمیر ہم جمع مذکر غائب من القرون کی طرف راجع ہے۔ الیہم۔ چونکہ خطاب اہل مکہ سے ہو رہا ہے لہٰذا ہم ضمیر مرجع اھل مکہ ہیں۔ انہم الیہم لا یرجعون۔ کہ ان بستیوں کے باسی پھر لوٹ کر ان کے پاس واپس نہ آئے۔ یا نہ آئیں گے۔
Top