Anwar-ul-Bayan - Yaseen : 51
وَ نُفِخَ فِی الصُّوْرِ فَاِذَا هُمْ مِّنَ الْاَجْدَاثِ اِلٰى رَبِّهِمْ یَنْسِلُوْنَ
وَنُفِخَ : اور پھونکا جائے گا فِي الصُّوْرِ : صور میں فَاِذَا هُمْ : تو یکایک وہ مِّنَ : سے الْاَجْدَاثِ : قبریں اِلٰى رَبِّهِمْ : اپنے رب کی طرف يَنْسِلُوْنَ : دوڑیں گے
اور (جس وقت) صور پھونکا جائے گا یہ قبروں سے (نکل کر) اپنے پروردگار کی طرف دوڑ پڑیں گے
(36:51) ونفخ فی الصور۔ ھی نفخۃ ثانیۃ اس سے مراد صور کا دوسری دفعہ پھونکا جانا ہے جب سب دوبارہ زندہ کر کے اٹھائے جائیں گے ۔ نفخ (ماضی مجہول واحد مذکر غائب) ماضی کا صیغہ اس لئے استعمال کیا گیا ہے کہ صور کا پھونکا جانا ایک یقینی امر ہے گویا کہ پھونکا ہی گیا ہے نفخہ اول اور نفخہ ثانی میں چالیس سال کا فاصلہ ہوگا۔ اس کے متعلق مختلف اقوال ہیں :۔ فاذا۔ فا تعقیب کا ہے اذا مفاجاتیہ ہے۔ تو یکا یک، سو فورا۔ الاجداث قبریں۔ جدث واحد۔ ینسلون۔ مضارع جمع مذکر غائب۔ نسل ینسل نسلا (باب ضرب) النسل کے معنی کسی چیز سے الگ ہوجانے کے ہیں جیسے نسل الوبر عن البعیر اون اونٹ سے الگ ہوگئی۔ النسل اولاد کو بھی کہتے ہیں کیونکہ وہ بھی اپنے باب سے جدا ہوئی ہوتی ہے۔ اور کہتے ہیں انسلت الابل اونٹوں کی اون جھڑنے کا وقت آگیا اسی سے نسل ینسل نسلانا ہے جس کے معنی تیز دوڑنے کے ہیں۔ جیسے اور جگہ قرآن مجید میں ہے وہم من کل حدب ینسلون۔ (21:96) اور وہ ہر بلندی سے دوڑ رہے ہوں گے۔ نسل ونسلان الاسراع فی المشی چلنے میں تیزی کرنا تیز چلنا۔ فاذاہم من الاجداث الی ربہم ینسلون۔ (دوسری دفعہ صور پھونکے جانے پر) وہ فورا قبروں سے نکل کر اپنے پروردگار کی طرف تیزی سے چلنے لگیں گے۔
Top