Anwar-ul-Bayan - Yaseen : 58
سَلٰمٌ١۫ قَوْلًا مِّنْ رَّبٍّ رَّحِیْمٍ
سَلٰمٌ ۣ : سلام قَوْلًا : فرمایا جائے گا مِّنْ : سے رَّبٍّ رَّحِيْمٍ : مہربان، پروردگار
پروردگار مہربان کی طرف سے سلام (کہا جائے گا )
(36:58) سلام۔ سلامتی۔ امان ۔ سلام، یہ سلم یسلم (سمع) کا مصدر ہے سلامۃ بھی مصدر ہے۔ سلم من عیب او افۃ کسی عیب یا آفت سے محفوظ ہونا۔ قولا من رب رحیم۔ قولا مفعول مطلق (فعل محذوف کا اور جملہ من رب رحیم ، قولا کی صفت ہے ای سلام یقال لہم قولا من جھۃ رب رحیم۔ سلام۔ تم پر سلامتی ہو۔ یہ قول ان کو کہا جائے گا اپنے رب رحیم کی طرف سے۔ صاحب تفسیر حقانی تحریر فرماتے ہیں :۔ ان اصحب الجنۃ ۔۔ الخ نیک لوگ بہشت میں عیش و آرام کریں گے۔ یہ جنت جسمانی کی طرف اشارہ ہے قولا من رب رحیم یہ روحانی جنت کی طرف اشارہ ہے کہ اللہ کی طرف سے ان کو سلام پہنچے گا ان پر تجلی ہوگی اور دیدار سے سرفرازی بخشی جائے گی جو سرور ابدی ہے۔
Top