Ashraf-ul-Hawashi - Al-Kahf : 48
وَ عُرِضُوْا عَلٰى رَبِّكَ صَفًّا١ؕ لَقَدْ جِئْتُمُوْنَا كَمَا خَلَقْنٰكُمْ اَوَّلَ مَرَّةٍۭ١٘ بَلْ زَعَمْتُمْ اَلَّنْ نَّجْعَلَ لَكُمْ مَّوْعِدًا
وَعُرِضُوْا : اور وہ پیش کیے جائیں گے عَلٰي : پر۔ سامنے رَبِّكَ : تیرا رب صَفًّا : صف بستہ لَقَدْ جِئْتُمُوْنَا : البتہ تم ہمارے سامنے آگئے كَمَا : جیسے خَلَقْنٰكُمْ : ہم نے تمہیں پیدا کیا تھا اَوَّلَ مَرَّةٍ : پہلی بار بَلْ : بلکہ (جبکہ) زَعَمْتُمْ : تم سمجھتے تھے اَلَّنْ نَّجْعَلَ : کہ ہم ہرگز نہ ٹھہرائیں گے تمہارے لیے لَكُمْ : تمہارے لیے مَّوْعِدًا : کوئی وقتِ موعود
اور سب لوگ صفیں باندھ کردیا سب لوگوں کی ایک صف ہوگی تیرے مالک کے سامنے لائے جائیں گے (جہاں سے کہیں گے) تم تو ہمارے پاس اسی طرح (ننگے کھلے) آئے جس طرح ہم نے تم کو پہلی بار (دنیا میں) پیدا کیا تھا بلکہ تم تو یہ سمجھتے تھے کہ ہم تمہارے لئے (یعنی تمہاری جزا و سزا کے لئے) کوئی وقت ہی نہیں ٹھہرائیں گے6
6 یہ خطاب ان لوگوں سے ہوگا جو دنیا میں آخرت سے انکار کرتے رہے۔ مطلب یہ ہے کہ تم ننگے بدن ننگے پائوں بےختنہ اور طرح سے بےبسی کے عالم میں اللہ تعالیٰ کے سامنے پیش کئے جائو گے۔ (رازی)
Top