Ashraf-ul-Hawashi - Al-Kahf : 51
مَاۤ اَشْهَدْتُّهُمْ خَلْقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ لَا خَلْقَ اَنْفُسِهِمْ١۪ وَ مَا كُنْتُ مُتَّخِذَ الْمُضِلِّیْنَ عَضُدًا
مَآ : نہیں اَشْهَدْتُّهُمْ : حاضر کیا میں نے انہیں خَلْقَ : پیدا کرنا السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین وَلَا خَلْقَ : نہ پیدا کرنا اَنْفُسِهِمْ : ان کی جانیں (خود وہ) وَمَا كُنْتُ : اور میں نہیں مُتَّخِذَ : بنانے والا الْمُضِلِّيْنَ : گمراہ کرنے والے عَضُدًا : بازو
میں نے شیطانوں کو آسمان اور زمین کا پیدا کرنا نہیں دکھلایا اور نہ خود ان کا پیدا2 ہونا اور ان میں شیطانوں کی مدد لنیے والا نہیں3
2 یعنی جب میں نے زمین و آسمان کو پیدا کیا ان شیاطین کا کوئی وجود نہ تھا کہ وہ ان کے بنانے میں میرے شریک ہوتے اور نہ میں نے ان کی اپنی پیدائش میں انہیں شریک کیا۔ پھر یہ میرے شریک اور تمہاری بندگی و اطاعت کے مستحق کیسے سمجھے جاسکتے ہیں ؟3 یعنی میں اس سے پاک ہوں کہ اس طرح کے شریروں اور نافرمانوں کو جن کا کام دوسروں کو گمراہ کرنا اور شرارت پھیلانا ہے اپنا مددگار بنائوں گا۔
Top