Ashraf-ul-Hawashi - An-Noor : 56
وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ
وَاَقِيْمُوا : اور تم قائم کرو الصَّلٰوةَ : نماز وَاٰتُوا : اور ادا کرو تم الزَّكٰوةَ : زکوۃ وَاَطِيْعُوا : اور اطاعت کرو الرَّسُوْلَ : رسول لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم پر تُرْحَمُوْنَ : رحم کیا جائے
اور نماز کو درستی سے ادا کرو9 اور زکوۃ دو اور رسول کا کہنا مانو اس لئے کہ تم پر اللہ تعالیٰ کا رجم ہو10
9 ۔ نماز درستی سے ادا کرو۔ (تشریح کیلئے دیکھئے بقرہ :2) 10 ۔ اس آیت میں صرف رسول ﷺ کی اطاعت کا حکم دیا گیا ہے اور رحم کئے جانے کو اس پر معلق رکھا ہے۔ معلوم ہوا کہ جو لوگ رسول ﷺ کی اطاعت کو ضروری نہیں سمجھتے وہ امت مرحومہ سے خارج ہیں۔ قرآن میں متعدد مقامات پر اللہ تعالیٰ کی اطاعت کے ساتھ رسول اللہ ﷺ کی طاعت کا حکم دیا گیا ہے۔ دیکھئے آل عمران :…نساء :159، مائدہ :92، انفال :1، 2 ۔ 46 ۔ محمد ﷺ :33، تغابن :12، مجادلہ :13 بلکہ قرآن میں جتنے لولوالعزم پیغمبروں ﷺ کی دعوت کا قرآن نے ذکر کیا ہے سب نے اللہ تعالیٰ کی توحید کی طرف دعوت دینے کے ساتھ ساتھ خود اپنی طاعت کا بھی حکم دیا ہے۔ سنت کی حیثیت ک سمجھنے کیلئے قرآن کا مطالعہ کرنا چاہیے کہ کیا ہم سنت کو چھوڑ کر صرف قرآن سے اسلامی نظام حیات کی کوئی مکمل تشکیل پیش کرسکتے ہیں۔
Top