Ashraf-ul-Hawashi - An-Nisaa : 167
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ صَدُّوْا عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ قَدْ ضَلُّوْا ضَلٰلًۢا بَعِیْدًا
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَفَرُوْا : انہوں نے کفر کیا وَصَدُّوْا : اور انہوں نے روکا عَنْ : سے سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کا راستہ قَدْ ضَلُّوْا : تحقیق وہ گمراہی میں پڑے ضَلٰلًۢا : گمراہی بَعِيْدًا : دور
بیشک جو کافر ہوئے اور اور اللہ کی راہ سے (اسلام لانے سے دوسروں کو بھی) روکا وہ بڑی گمراہی میں پڑگئے (کیونکہ وہ خود گمراہ تھے دوسروں کو بھی گمراہ کیا3
3 ان لوگوں سے مراد یہودی ہیں جو نبی ﷺ پر خود بھی ایمان نہ لاتے تھے او لوگوں کو بھی یہ کہہ کر روکا کرتے تھے کہ اس شخص کی کوئی صفت ہماری کتاب میں مذکور نہیں یا یہ کہ نبوت کا دائرہ تو حضرت ہارون ( علیہ السلام) اور داود ( علیہ السلام) کی اولاد تک محدودد ہے یا یہ کہ حضرت موسیٰ ٰ ( علیہ السلام) کا لائی ہوئی شریعت منسوخ نہیں ہوسکتی انکی اس قسم کی کوششوں ہی کو قرآن نے دور کی گمراہ فرمایا ہے .
Top