Tafseer-e-Baghwi - Yunus : 103
ثُمَّ نُنَجِّیْ رُسُلَنَا وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كَذٰلِكَ١ۚ حَقًّا عَلَیْنَا نُنْجِ الْمُؤْمِنِیْنَ۠   ۧ
ثُمَّ : پھر نُنَجِّيْ : ہم بچا لیتے ہیں رُسُلَنَا : اپنے رسول (جمع) وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو اٰمَنُوْا : وہ ایمان لائے كَذٰلِكَ : اسی طرح حَقًّا عَلَيْنَا : حق ہم پر نُنْجِ : ہم بچالیں گے الْمُؤْمِنِيْنَ : مومنین
اور ہم اپنے پیغمبروں کو اور مومنوں کو نجات دیتے رہے ہیں۔ اسی طرح ہمارا ذمہ ہے کہ مسلمانوں کو نجات دیں۔
103” ثم ننجی رسلنا یعقوب “( ننجی) پڑھا ہے تخفیف کے ساتھ ” والذین امنوا “ ان رسولوں کے ساتھ عذب کے اترنے کے وقت ۔ یہاں ” ننجی “ مستقبل کا صیغہ ہے لیکن ماضی ” نجینا “ کے معنی میں ہے (گزشتہ زمانے میں ہم نے اسا کیا تھا اور یہی ہمارا دستور ہے) کذالکج جیسے ہم نے ان کو نجات دی ۔ ’ ’ حقا علینا ننج المومنین “ کسائی اور حفص و یعقوب نے ” ننجی “ تخفیف کے ساتھ پڑھا ہے اور دیگر حضرات نے تشدید کے ساتھ اور نجا اور انجی کا ایک معنی ہے۔
Top