Tafseer-e-Baghwi - An-Noor : 14
وَ لَوْ لَا فَضْلُ اللّٰهِ عَلَیْكُمْ وَ رَحْمَتُهٗ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ لَمَسَّكُمْ فِیْ مَاۤ اَفَضْتُمْ فِیْهِ عَذَابٌ عَظِیْمٌۚۖ
وَلَوْلَا : اور اگر نہ فَضْلُ اللّٰهِ : اللہ کا فضل عَلَيْكُمْ : تم پر وَرَحْمَتُهٗ : اور اس کی رحمت فِي الدُّنْيَا : دنیا میں وَالْاٰخِرَةِ : اور آخرت لَمَسَّكُمْ : ضرور تم پر پڑتا فِيْ مَآ : اس میں جو اَفَضْتُمْ : تم پڑے فِيْهِ : اس میں عَذَابٌ : عذاب عَظِيْمٌ : بڑا
اور اگر دنیا اور آخرت میں تم پر خدا کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو جس بات کا تم چرچا کرتے تھے اس کی وجہ سے تم پر بڑا (سخت) عذاب نازل ہوتا
14۔ ولولافضل اللہ علیکم ورحمتہ، ،، ، کا معنی خفتم ہے۔ فیہ ، اس میں برائی میں، عذاب عظیم، حضرت ابن عباس ؓ عنہمانے فرمایا کہ ان پر ایسا عذاب جو کبھی نہ ختم ہونے والا اس وجہ سے دنیا کے عذاب کو پہلے ذکر کیا پھر اخروی عذاب کو ذکر کیا۔ والذی تولی کبرہ منھم لہ عذاب عطیم، اور وہ عذاب ان کو پہنچ گیا کہ ان کو کورے مارے گئے اور حد لگائی گئی۔ روایات میں آتا ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو رسول اللہ نے چا ر آدمیوں پر حدقذف جاری کی عبداللہ بن ابی ، حسان بن ثابت، مسطح بن اثاثہ اور حمنہ بنت جحش۔
Top