Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Baghwi - An-Noor : 31
وَ قُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ وَ یَحْفَظْنَ فُرُوْجَهُنَّ وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ لْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلٰى جُیُوْبِهِنَّ١۪ وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا لِبُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اٰبَآئِهِنَّ اَوْ اٰبَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اَبْنَآئِهِنَّ اَوْ اَبْنَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِیْۤ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِیْۤ اَخَوٰتِهِنَّ اَوْ نِسَآئِهِنَّ اَوْ مَا مَلَكَتْ اَیْمَانُهُنَّ اَوِ التّٰبِعِیْنَ غَیْرِ اُولِی الْاِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ اَوِ الطِّفْلِ الَّذِیْنَ لَمْ یَظْهَرُوْا عَلٰى عَوْرٰتِ النِّسَآءِ١۪ وَ لَا یَضْرِبْنَ بِاَرْجُلِهِنَّ لِیُعْلَمَ مَا یُخْفِیْنَ مِنْ زِیْنَتِهِنَّ١ؕ وَ تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ جَمِیْعًا اَیُّهَ الْمُؤْمِنُوْنَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ
وَقُلْ
: اور فرما دیں
لِّلْمُؤْمِنٰتِ
: مومن عورتوں کو
يَغْضُضْنَ
: وہ نیچی رکھیں
مِنْ
: سے
اَبْصَارِهِنَّ
: اپنی نگاہیں
وَيَحْفَظْنَ
: اور وہ حفاظت کریں
فُرُوْجَهُنَّ
: اپنی شرمگاہیں
وَلَا يُبْدِيْنَ
: اور وہ ظاہر نہ کریں
زِيْنَتَهُنَّ
: زپنی زینت
اِلَّا
: مگر
مَا
: جو
ظَهَرَ مِنْهَا
: اس میں سے ظاہر ہوا
وَلْيَضْرِبْنَ
: اور ڈالے رہیں
بِخُمُرِهِنَّ
: اپنی اوڑھنیاں
عَلٰي
: پر
جُيُوْبِهِنَّ
: اپنے سینے (گریبان)
وَلَا يُبْدِيْنَ
: اور وہ ظاہر نہ کریں
زِيْنَتَهُنَّ
: اپنی زینت
اِلَّا
: سوائے
لِبُعُوْلَتِهِنَّ
: اپنے خاوندوں پر
اَوْ
: یا
اٰبَآئِهِنَّ
: اپنے باپ (جمع)
اَوْ
: یا
اٰبَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ
: اپنے شوہروں کے باپ (خسر)
اَوْ اَبْنَآئِهِنَّ
: یا اپنے بیٹے
اَوْ اَبْنَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ
: یا اپنے شوہروں کے بیٹے
اَوْ اِخْوَانِهِنَّ
: یا اپنے بھائی
اَوْ
: یا
بَنِيْٓ اِخْوَانِهِنَّ
: اپنے بھائی کے بیٹے (بھتیجے)
اَوْ
: یا
بَنِيْٓ اَخَوٰتِهِنَّ
: یا اپنی بہنوں کے بیٹے (بھانجے)
اَوْ نِسَآئِهِنَّ
: یا اپنی (مسلمان) عورتیں
اَوْ مَا مَلَكَتْ
: یا جن کے مالک ہوئے
اَيْمَانُهُنَّ
: انکے دائیں ہاتھ (کنیزیں)
اَوِ التّٰبِعِيْنَ
: یا خدمتگار مرد
غَيْرِ اُولِي الْاِرْبَةِ
: نہ غرض رکھنے والے
مِنَ
: سے
الرِّجَالِ
: مرد
اَوِ الطِّفْلِ
: یا لڑکے
الَّذِيْنَ
: وہ جو کہ
لَمْ يَظْهَرُوْا
: وہ واقف نہیں ہوئے
عَلٰي
: پر
عَوْرٰتِ النِّسَآءِ
: عورتوں کے پردے
وَلَا يَضْرِبْنَ
: اور وہ نہ ماریں
بِاَرْجُلِهِنَّ
: اپنے پاؤں
لِيُعْلَمَ
: کہ جان (پہچان) لیا جائے
مَا يُخْفِيْنَ
: جو چھپائے ہوئے ہیں
مِنْ
: سے
زِيْنَتِهِنَّ
: اپنی زینت
وَتُوْبُوْٓا
: اور تم توبہ کرو
اِلَى اللّٰهِ
: اللہ کی طرف ( آگے)
جَمِيْعًا
: سب
اَيُّهَ الْمُؤْمِنُوْنَ
: اے ایمان والو
لَعَلَّكُمْ
: تاکہ تم
تُفْلِحُوْنَ
: فلاح (دوجہان کی کامیابی) پاؤ
اور مومن عورتوں سے بھی کہہ دو کہ وہ بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھا کریں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کیا کریں اور اپنی آرائش (یعنی زیور کے مقامات) کو ظاہر نہ ہونے دیا کریں مگر جو اس میں سے کھلا رہتا ہو اور اپنے سینوں پر اوڑھنیاں اوڑھے رہا کریں اور اپنے خاوند اور باپ اور خسر اور بیٹوں اور خاوند کے بیٹوں اور بھائیوں اور بھتیجوں اور بھانجوں اور اپنی (ہی قسم کی) عورتوں اور لونڈیوں غلاموں کے سوا نیز ان خدام کے جو عورتوں کی خواہش نہ رکھیں یا ایسے لڑکوں سے جو عورتوں کے پردے کی چیزوں سے واقف نہ ہوں (غرض ان لوگوں کے سوا) کسی پر اپنی زینت (اور سنگار کے مقامات) کو ظاہر نہ ہونے دیں اور اپنے پاؤں (ایسے طور سے زمین پر) نہ ماریں کہ (چھنکار کی آواز کانوں میں پہنچے اور) ان کا پوشیدہ زیور معلوم ہوجائے اور (مومنو ! ) سب خدا کے آگے توبہ کرو تاکہ تم فلاح پاؤ
تفسیر۔ 31۔ وقل للمومنات یغضض من ابصارھن، جن کودیکھناجائز نہیں اس سے آنکھیں بند رکھیں۔ ویحفظن فروجھن، ان مردوں کے سامنے جوان کے لیے حلال نہیں۔ بعض نے کہا ، یحفظن فروجھن، یعنی اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں تاکہ ا ن میں سے کوئی ان کونہ دیکھے۔ حضرت ام سلمہ سے روایت ہے کہ فرماتی ہیں کہ میں اور حضرت میمونہ آپ کے پاس موجود تھیں، جب حضرت ابن مکتوم ان کے بعد آئے۔ یہ واقعہ حجاب کے نزول کے بعد کا ہے۔ آپ نے ہم دونوں کو ارشاد فرمایا کہ ان سے پردہ کریں، میں نے کہا اے اللہ کے رسول ، کیا وہ اندھے نہیں ہیں وہ توہ میں نہیں دیکھ رہے آپ نے ارشاد فرمایا کہ تم دونوں اندھی ہوگئی ہوں اور تم دونوں دیکھ نہیں رہی۔ ولایبدین زینتھن، وہ اپنی ظاہرہ۔ خفیہ زینت خضاب پاؤں میں لگانا، کانوں کی بالیاں، اور دوسری سج دھج، یہ لوگوں کے سامنے ظاہر کرنا جائز نہیں اور نہ ہی اجنبی شخص کا انکودیکھنا جائز ہے۔ زینت سے مراد زینت کی جگہیں ہیں۔ الاماظھر منھا کی مختلف تفاسیر۔ الاماظھر منھا، اس سے مراد زینت ظاہرہ ہے۔ اس زینت کے متعلق اہل علم کا اختلاف ہے جس کو اللہ نے استثناء فرمایا ہے۔ سعید بن جبیر، ضحاک، اوزاعی، کے نزدیک چہرہ اور دونوں ہتھیلیاں ہیں۔ ابن مسعود فرماتے ہیں کہ اس سے مراد ثیاب کپڑے ہیں۔ خذوازینتکم عند کل مسجد، اس زینت سے مراد بھی کپڑے ہیں۔ حسن کے نزدیک اس سے مراد چہرہ اور کپڑے ہیں۔ ابن عباس فرماتے ہیں کہ اس سے مراد سرمہ ، انگوٹھی اور ہاتھوں میں مہندی وغیر ہ ہے۔ باقی رہی زینت جو ظاہری ہوتی ہے اجنبی مرد اس کو دیکھ سکتا ہے۔ جب کہ فتنہ خوف اور شہوت کا اندیشہ نہ ہو۔ انمیں سے کسی چیز کا بھی خوف پیدا ہوجائے تو نظروں کو جھکانا ضروری ہے۔ اس مقدار میں اس کو کھلانا جائز ہے کہ عورت اپنے بدن کو ظاہر کرے اس لیے کہ یہ ستر عورت نہیں۔ لیکن نماز کی حالت میں ان کو ڈھانپنا ضروری ہے عورت سارا بدن ستر ہے اس کو چھپانا ضروری ہے۔ ولیضربن بخمرھن، اپنی اوڑھنیوں کا کچھ حصہ گریبانوں پر ڈالے رکھیں۔ علی جیوبھن، تاکہ اس کے ذریعے سے ان کے سینے اور ان کی گردن اور ان کے بال چھپے رہیں۔ حضرت عائشہ نے فرمایا سابق مہاجر عورتوں پر اللہ کی رحمت ہو۔ جب اللہ نے یہ آیت ، ولیضربن بخمرھن علی جیوبھن، نازل فرمائی تو انہوں نے اپنی چادریں پھا ڑکر ان کے خمارہ بنالیے۔ ولایبدین زینتھن، یعنی وہ زینت جس کو ظاہر کرنا ممنوع ہے اس کو ظاہر نہ کریں جن کو نماز کے اندر اور نماز کے علاوہ کھولنا جائز نہیں۔ الالبعولتھن، ، ابن عباس اور مقاتل کے نزدیک کہ نہ ڈالو پردہ اور اوڑھنیاں نہ ہی اپنی زینت کو ظاہر کرومگر شوہروں کے لیے۔ مرد، مرد کو اور عورت، عورت کے کون کون سے بدن کو دیکھ سکتی ہے۔ ” او آباء ھن او آباء بعولتھن، ،، ،، ،، اخواتھن۔ ان لوگوں کے لیے جائز ہے کہ وہ باطنی زینت دیکھ سکتے ہیں مگر ناف اور گھٹنے کے درمیان نہیں دیکھ سکتے۔ شوہر کے لیے اپنی بیوی کے پورے بدن کودیکھناجائز ہے لیکن اس کے فرج کو نہیں دیکھ سکتا مکروہ ہے۔ ” او نسائھن، ، جائز ہے ایک عورت کا دوسری عورت کے بدن کو دیکھنا مگر ناف سے گھٹنے تک نہیں دیکھ سکتی، جیسا کہ محرم مرد کسی کے اتنی مقدار ستر کو نہیں دیکھ سکتا، یہ اس وقت ہے جبکہ عورت مسلمان ہو اورگر عورت کافرہ ہو تو اس کی ننگ کو مسلمان عورت دیکھ سکتی ہے یا نہیں ؟ اس بارے میں ائمہ کا اختلاف ہے۔ بعض حضرات کے نزدیک اس کا کشف عورت دیکھنا جائز ہے جیسا مسلمان عورت مسلمان کا دیکھ سکتی ہے کیونکہ یہ امور عورتوں کے متعلق ہیں۔ بعض نے کہا جائز نہیں کیونکہ اللہ نے فرمایا، او نسائھن، اور کافرہ عورتیں ہماری عورتوں میں داخل نہیں وہ دین کے معاملے میں ہمارے لیے اجنبی ہیں۔ لہذا اس اجنبی مرد کی طرح دور رکھاجائے گا، حضرت عمر بن عبدالعزیز نے حضرت عبیدہ بن جراح کو لکھا کہ کتابی عورتوں کو مسلمان عورتوں کے ساتھ حمام میں جانے سے روک دیں۔ کیا عورت کا غلام اپنے آقا کا محرم ہے۔ ” او ماملکت ایمانھن، ، اس مسئلہ میں بھی آئمہ کا اختلاف ہے۔ بعض قوم نے کہا کہ عورت کا غلام اس کے لیے محرم ہے اس کے دخول جائز نہیں۔ اگرچہ وہ عفیف پاکدامن ہو اور وہ اپنے مولی کی ناف سے گھٹنے تک ستر کو نہیں دیکھ سکتا۔ یہ محارم کی طرح ہے جیسا کہ قرآن پاک کی اس آیت سے ظاہر ہوتا ہے حضرت عائشہ اور حضرت ام سلمہ سے مروی ہے کہ اور ثابت بن انس کی روایت سے بھی ثابت ہوتا ہے کہ رسول اللہ نے ایک غلام سیدہ فاطمہ کو عطا فرمایا اور غلام کو ساتھ لے کر حضرت فاطمہ کے پاس تشریف لے گئے۔ اس وقت حضرت سیدہ کے پاس صرف اتناکپڑا تھا کہ اگر سرچھپاتی توپاؤں کھل جاتے اور اگر ٹانگیں چھپاتی تھیں تو سر تک کپڑا نہیں پہنچتا تھا۔ جب رسول اللہ نے یہ بات دیکھی تو ارشاد فرمایا کوئی حرج نہیں تمہارا باپ اور تمہارا غلام ہے۔ (اس کا جواب بعض نے دیا کہ ہوسکتا ہے کہ وہ غلام چھوٹی عمر کا ہو) بعض نے کہا ان کے ساتھ اجنبی غلام تھا۔ یہی قول سعید بن المسیب کا ہے اور کہتے ہیں کہ اس آیت سے مراد غلام مراد نہیں ہیں بلکہ باندیاں ہیں۔ ابن جریج کا قول ہے کہ ، نسائھن، سے مراد مسلمان آزاد عورتیں ہیں اور ماملکت ایمانھن، سے مراد ہیں باندیاں خواہ مسلمان ہوں یا نہ ہوں غلام مراد نہیں۔ لہذا کسی مسلمان عورت کا کسی مشرک عورت کے سامنے اپنی زینت کا انکشاف جائز نہیں ہوگا۔ ہاں اگر باندی ہو خواہ مشترکہ ہی ہو تو اس سے زینت کا اخفاضروری نہیں۔ اولتابعین غیراولی الاربعۃ من الرجال۔ ابوجعفر ، ابن عامر اور ابوبکر نے غیر کو منصوب پڑھا ہے۔ التابعین، کو معرفہ اور غیر کو نکرہ پڑھا ہے۔ بعض نے کہا کہ یہاں غیر، الا، کے معنی میں ہے معنی یہ ہوگا کہ اپنی زینت کو تابعین (وہ مرد جو طفیلی کے طور پر رہتے ہیں ) پر ظاہر کرسکتے ہیں۔ مگر وہ لوگ جن میں کچھ رغبت نہ ہو۔ بعض حضرات نے ، غیرمجرور پڑھا ہے۔ اس صورت میں التابعین کی صفت ہوگی۔ والارباۃ، اور الارب، حاجت کو کہتے ہیں۔ غیراولی الاربۃ سے کیا مراد ہے۔ ” اوالتابعین غیراولی الاربۃ من الرجال۔ سے مراد وہ لوگ ہیں جو خود کمائی کرکے نہ کھاسکتے ہوں بلکہ یہ لوگ گھروالوں کے تابع ہوتے ہیں تاکہ بچاکھچا کھاناان کو مل جائے ان لوگوں کو عورتوں کی طرف رغبت نہیں ہوتی یہ قول مجاہد ، عکرمہ، شعبی کا ہیابن عباس ؓ عنہمانے فرمایا کہ اس سے نامرد مراد ہیں۔ حسن کا قول ہے کہ ، غیراولی ، ، سے مراد وہ لوگ ہیں جن کو انتشار نہ ہوسکتا ہو اورنہ عورتوں کی رغبت ان میں باقی رہی ہو اور نہ ان میں شہوت آتی ہو۔ سعید بن جبیر نے کہا کہ اس سے مراد ناقص العقل خبطی مراد ہے۔ عکرمہ کا قول ہے کہ کٹا ہواذکر مراد ہے۔ بعض نے کہا کہ اس سے مراد مخنث ہے ۔ مقاتل کا بیان ہے بوڑھا کھوسٹ ، نامرد خصی اور ذکر بریدہ مراد ہے۔ حضرت عائشہ سے روایت ہے فرماتی ہے کہ رسول اللہ کی ازواج مطہرات میں ایک مخنث (بطور خادم تھا) ہم اس کو، اولی الاربعہ میں شمار کرتے تھے ایک نبی کریم ازواج مطہرات کے پاس آئے وہ مخنث ایک عورت کے متعلق صفات بیان کررہا تھا اور یہ کہہ رہا تھا کہ جب وہ آتی ہے تو چار شکنیں ہوتی ہیں اور جب واپس جاتی ہے تواٹھ شکنیں ہوتی ہیں۔ اس پر نبی کریم نے ارشاد فرمایا کہ میں دیکھتاہوں یہ عورتوں کے محاسن سے واقف ہے اس کے پاس کوئی نہ آئے بلکہ اس سے پردہ کریں۔ ” اواطفل الذین لم یظھروا علی عورات النسائ، ، طفل اور اطفال دونوں واحد اور جمع استعمال ہوتے ہیں۔ عورتو کے پردے کے مقامات کو انہوں نے کھولانہ ہو یا پردے کی باتوں کو ان کو ابھی واقفیت نہ ہوتی ہو۔ بعض نے کہا کہ بچے عورتوں کے معاملات پر واقف نہ ہوں۔ وہ جانتے ہی نہ ہوں کہ پردے کی بات کیا ہوتی ہے اور بعض نے کہا کہ وہ عورتوں کی امور کی طاقت نہ رکھتے ہو ۔ بعض نے کہا کہ بلوغت حدشہوت تک نہ پہنچے ہوں۔ ” ولایضربن بارجلھن لیعلم مایخفین من زینتھن، ، عورت جب چلتی تھی توپاؤں زمین پر مارتی تھی کہ اس کی پازیب کی آواز لوگ سن لیں اس کی ممانعت کردی گئی۔ وتوبوا الی اللہ جمیعا، ، اللہ تعالیٰ کے امرونواہی کے معاملے میں ہم سے جو کوتاہی ہوگئی اس سے معافی طلب کریں۔ بعض نے کہا کہ اللہ کی اطاعت کی طرف رجوع کرو جس کا اس نے اس سورة میں حکم دیا اس پر عمل کرو اور جس سے منع کیا ہے اس سے رک جاؤ، ایہ المومنون لعلکم تفلحون، ، ابن عامر نے ، ایہ المومنون ، ایہ ضمہ کے ساتھ پڑھا ہے۔ اسی طرح ، بایہ الساحر، ا اور ایہ الثقلان ، ان دونوں مقامات پر ھا کے ضمہ کے ساتھ پڑھا ہے۔ دوسرے قراء نے ھا کے فتحہ کے ساتھ پڑھا ہے۔ حضرت ابن عمر کا بیان ہے کہ میں نے خود سنا کہ آپ خود ارشاد فرما رہے تھے لوگو، اپنے رب کی طرف رجوع کرو ، میں ہر روز سو بار اپنے رب کے سامنے توبہ کرتا ہوں۔ حضرت ابن عمر کا بیان ہے کہ ہم گنتے تھے کہ رسول اللہ اپنی مجلس میں سو بار فرماتے تھے ، رب اغفرلی وتب علی انک انت التواب الغفور ، اور ایک روایت میں تواب الرحیم، ہے ، اس کلام کا خلاصہ یہ ہوا کہ اس سورت میں عورات کا بیان ہے کہ جائز نہیں دیکھنے والے کے لیے وہ مرد کے ننگ کو دیکھے اور اس کے گھٹنے سے ناف تک دیکھے اور اسی طرح ایک عورت دوسری عورت کے ننگ کونہ دیکھنے۔ البتہ عورت ننگ کے علاوہ دوسری عورت کا پورا بدن دیکھ سکتی ہے جبکہ فتنہ کا اندیشہ نہ ہو۔
Top