Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Baghwi - An-Noor : 35
اَللّٰهُ نُوْرُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ مَثَلُ نُوْرِهٖ كَمِشْكٰوةٍ فِیْهَا مِصْبَاحٌ١ؕ اَلْمِصْبَاحُ فِیْ زُجَاجَةٍ١ؕ اَلزُّجَاجَةُ كَاَنَّهَا كَوْكَبٌ دُرِّیٌّ یُّوْقَدُ مِنْ شَجَرَةٍ مُّبٰرَكَةٍ زَیْتُوْنَةٍ لَّا شَرْقِیَّةٍ وَّ لَا غَرْبِیَّةٍ١ۙ یَّكَادُ زَیْتُهَا یُضِیْٓءُ وَ لَوْ لَمْ تَمْسَسْهُ نَارٌ١ؕ نُوْرٌ عَلٰى نُوْرٍ١ؕ یَهْدِی اللّٰهُ لِنُوْرِهٖ مَنْ یَّشَآءُ١ؕ وَ یَضْرِبُ اللّٰهُ الْاَمْثَالَ لِلنَّاسِ١ؕ وَ اللّٰهُ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌۙ
اَللّٰهُ
: اللہ
نُوْرُ
: نور
السَّمٰوٰتِ
: آسمانوں
وَالْاَرْضِ
: اور زمین
مَثَلُ
: مثال
نُوْرِهٖ
: اس کا نور
كَمِشْكٰوةٍ
: جیسے ایک طاق
فِيْهَا
: اس میں
مِصْبَاحٌ
: ایک چراغ
اَلْمِصْبَاحُ
: چراغ
فِيْ زُجَاجَةٍ
: ایک شیشہ میں
اَلزُّجَاجَةُ
: وہ شیشہ
كَاَنَّهَا
: گویا وہ
كَوْكَبٌ دُرِّيٌّ
: ایک ستارہ چمکدار
يُّوْقَدُ
: روشن کیا جاتا ہے
مِنْ
: سے
شَجَرَةٍ
: درخت
مُّبٰرَكَةٍ
: مبارک
زَيْتُوْنَةٍ
: زیتون
لَّا شَرْقِيَّةٍ
: نہ مشرق کا
وَّلَا غَرْبِيَّةٍ
: اور نہ مغرب کا
يَّكَادُ
: قریب ہے
زَيْتُهَا
: اس کا تیل
يُضِيْٓءُ
: روشن ہوجائے
وَلَوْ
: خواہ
لَمْ تَمْسَسْهُ
: اسے نہ چھوئے
نَارٌ
: آگ
نُوْرٌ عَلٰي نُوْرٍ
: روشنی پر روشنی
يَهْدِي اللّٰهُ
: رہنمائی کرتا ہے اللہ
لِنُوْرِهٖ
: اپنے نور کی طرف
مَنْ يَّشَآءُ
: وہ جس کو چاہتا ہے
وَيَضْرِبُ
: اور بیان کرتا ہے
اللّٰهُ
: اللہ
الْاَمْثَالَ
: مثالیں
لِلنَّاسِ
: لوگوں کے لیے
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
بِكُلِّ شَيْءٍ
: ہر شے کو
عَلِيْمٌ
: جاننے والا
خدا آسمانوں اور زمین کا نور ہے اس کے نور کی مثال ایسی ہے کہ گویا ایک طاق ہے جس میں چراغ ہے اور چراغ ایک قندیل میں ہے اور قندیل (ایسی صاف و شفاف ہے کہ) گویا موتی کا سا چمکتا ہوا تارا ہے اس میں ایک مبارک درخت کا تیل جلایا جاتا ہے (یعنی) زیتون کہ نہ مشرق کی طرف ہے نہ مغرب کی طرف (ایسا معلوم ہوتا ہے کہ) اس کا تیل خواہ آگ اسے نہ بھی چھوئے جلنے کو تیار ہے (بڑی) روشنی پر روشنی (ہو رہی ہے) خدا اپنے نور سے جس کو چاہتا ہے سیدھی راہ دکھاتا ہے اور خدا (جو مثالیں) بیان فرماتا ہے (تو) لوگوں کے (سمجھانے کے) لئے اور خدا ہر چیز سے واقف ہے
اللہ نور السموات کی تفسیر۔ 35۔ اللہ نور السموات والارض، ،، ابن عباس کا قول ہے کہ اللہ آسمان و زمین کا ہادی ہے اس کی رہنمائی سب حق کی طرف چل رہے ہیں اور گمراہی سے نجات پا رہے ہیں ۔ ضحاک کا قول ہے کہ زمین و آسمان کو منور کرنے والاجیسا کہ کہاجاتا ہے اللہ نے آسمان کو منور کیا فرشتوں کو منور کیا، انبیاء کرام (علیہم السلام) سے۔ مجاہد کا قول ہے کہ آسمانوں اور زمینوں میں امور کی تدبیر کرنے والا ہے۔ ابی بن کعب اور حسن ابوالعالیہ کا قول ہے کہ آسمان اور زمین کو مزین کیا آسمان کو مزین کیا سورج کے ساتھ اور چاند ستاروں کے ساتھ اور زمین کو مزین کیا انبیاء ، علمائ، صلحائ، اور مومنین کے ساتھ اور بعض نے کہا کہ نباتات اور درختوں سے اس کو منور کیا اور بعض نے کہا کہ تمام اشیاء کو انہی سے منور کیا جیس ا کہ کہاجاتا ہے فلاں پر حمت یعنی اسی کی وجہ سے رحمت ہے۔ مثل نورہ میں نور کا مصداق۔ ” مثل نورہ ، اس سے مراد اللہ تعالیٰ کا نور ہے جو مومن کے دل میں ہوتا ہے۔ اور اس نور کے ساتھ وہ ہدایت پاتا ہے۔ جیسا کہ کہاجاتا ہے وہ اپنے رب ب کی طرف سے نور ہے۔ حضرت ابن مسعود پڑھتے تھے، مثل نورہ فی قلب المومن، سعید بن جبیر حضرت ابن عباس ؓ عنہماکاقول نقل کرتے ہیں کہ مثل نورہ ، سے مراد جو اللہ تعالیٰ نے مومن کو عطا کیا ہے بعض نے کہا کہ نور کی ضمیر مومن کی طرف راجع ہے عبارت اس طرح ہوگی ، ای مثل نورہ قلب المومن، حضرت ابی نے فرمایا کہ مومن کے دل کے نور کی صفت۔ یہ مومن وہ بندہ ہے جس کے دل کے اندر اللہ تعالیٰ نے ایمان اور سینہ کے اندر قرآن جمادیا۔ حضرت ابی یوں پڑھتے تھے، مثل نور من امن بہ۔ ” المصباح فی زجاجہ، ، اس سے مراد قندیل ہے زجاج کا قول ہے کہ شیشے کے اندر نور اور آگ کی روشنی بہت زیادہ جھلکتی ہے۔ اس لیے لفظ زجاجہ ذکر کیا۔ پھر زجاجہ کا وصف زکر کیا، الزجاجۃ کانھا کوکب دری، ابوعمرو اور کسائی نے دری پڑھا ہے اور وہ پھینکنا ہے کیونکہ آسمان سے شیطان پر تارے برسائے جاتے ہیں۔ اس حالت کے ساتھ تشبیہ دی کیونکہ اس وقت یہ بہت زیادہ واضح اور روشن ہوجاتے ہیں۔ بعض نے کہا کہ جب ستاروں کو پھینکنے کے لیے ہاتھ میں فرشتے پکڑتے ہیں تو اس وقت ان کی روشنی تیز ہوجاتی ہے۔ بعض نے کہا کہ جب وہ دوبارہ روشن ہو اس کو در کہتے ہیں بعض نے کہا کہ جب وہ بلند ہوطلوع ہونے کے ساتھ تو اس کو در کہتے ہیں۔ اور جیسے کہاجاتا ہے ، در علینافلان، وہ ظاہر ہوا۔ اکثر نحاۃ کے نزدیک اگر در ہواتویہ لحن ہے کیونکہ کلام عرب میں فعیل کے فاء کے ضمہ کے ساتھ اور عین کے کسرہ کے ساتھ نہیں ہے اکثر حضرات نے فاء کے ضمہ کو ثقیل سمجھتے ہوئے فاء کے کسرہ کے ساتھ ذکر کیا ہے۔ دوسرے قراء نے دال کے ضمہ اور یاء کی تشدید کے ساتھ بغیر ہمزہ کے اس کا معنی ہے اس کی بہت تیز روشنی ۔ در کی طرف اس کی نسبت اس وجہ سے کی کہ اس کی صفات اور اس کی حسنات کے باعث۔ اگرچہ کوکب کی روشنی موتی کی روشنی سے زیادہ ہوتی ہے لکن کوکب کی روشنی کی وجہ سے اس کو موتی پر فضیلت دی ہے بعض نے کہا کہ پانچ ستارے جو سب سے بڑے ہیں، ان میں سے کسی ایک ستارے کو کوکب دری کہاجاتا ہے۔ بعض حضرات نے کہا کہ اسکودوسرے ستاروں سے تشیہ دی ہے چاند وسورج کے ساتھ تشبیہ کیوں نہیں دی اس کا جواب یہ ہے کہ سورج چاند کو گرہن لگ جاتا ہے جبکہ ستارے گرہن میں نہیں آتے۔ ” یوقد، ، ابوجعفر ابن کثیر، ابوعمرو، یعقوب نے توقد، اور فتحہ کے ساتھ پڑھا ہے ۔ من شجرۃ مبارکۃ زیتونہ، اس درخت کاتیل بہت بابرکت ہوتا ہے یہاں پر مضاف محذوف ہے اللہ کے اس فرمان کی وجہ سے ، یکاد زیتھا یضی، شجرہ مبارکہ سے مراد زیتون کا درخت ہے جوکثیرالبرکت ہے اور اس میں بہت سارے منافع ہوتے ہیں۔ اس کاتیل چراغوں میں جلایاجاتا ہے اور نہایت مفید روشنی اس سے حاـصل ہوتی ہے اور اس کاتیل دوسرے کاموں میں بھی آتا ہے یہ بطور سالن کے بھی استعمال ہوتا ہے اس کاتیل نکالنے کے لیے خاص مشینری کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ ہر شخص باآسانی اس سے تیل نکال سکتا ہے۔ حدیث میں آیا ہے کہ زیتون کے تیل سے ناسوراچھا ہوتا ہے چوٹی سے جڑ تک۔ اس کے درخت میں تیل ہی تیل ہوتا ہے۔ اسد بن ثابت اور ابی اسلم انصاری سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا کے زیتون کاتیل کھاؤ اور استعمال کرو یہ درخت مبارک درخت ہے۔ لاشرقیۃ ولاغربیۃ کی تفسیر۔ لاشرقیۃ ولاغربیہ، ، اس کا ایک مطلب بعض مفسرین نے یہ نقل کیا ہے کہ اس کا درخت صرف مشرق میں واقع نہیں کہ صرف طلوع کے وقت اس پر روشنی پڑے اور نہ ہی صرف مغرب میں واقع ہے کہ صرف غروب ہوتے وقت اس پر روشنی پڑے اور طلوع ہوتے وقت روشنی نہ پڑے بلکہ وہ پہاڑ کی چوٹی یاکھلے آسمان میں وسیع میدان میں واقع ہے کہ ہر وقت اس پر دھوپ پڑتی ہے اس وجہ سے اس کے پھل نہایت پختہ اور تیل بہت صاف ہے۔ یعنی نہ تومشرق میں اور نہ ہی مغرب میں دونوں طرف سے حصہ لیتا ہے۔ اس وجہ سے اس کاتیل نہایت صاف و شفاف ہوتا ہے جیسا کہ کہاجاتا ہے فلاں نہ ہی بہت کالا ہے نہ سفید۔ اس سے مراد یہ ہے کہ نہ تو وہ خالص کالا ہے اور نہ ہی وہ خالص سفید ہے۔ بلکہ اس میں یہ دونون چیزیں جمع ہیں۔ یہ رمان (انار) میں نہ زیادہ کھٹے ہیں اور نہ ہی میٹھے بلکہ اس میں حلاوۃ اور کھٹاس دونوں شامل ہیں۔ اسی طرح یہ زیتون بھی ہے۔ یہ قولابن عباس ؓ عنہماکا اور عکرمہ کا ہے۔ سدی اور ایک جماعت کے نزدیک اس کا یہ مطلب ہے کہ نہ وہ ایسے مقام میں ہے کہ ہر وقت اس پر دھوپ پڑتی ہو اور اس کو جلاڈالے اور نہ ایسی پوشیدہ جگہ میں ہے کہ سورج ہمیشہ اس سے غائب رہے کبھی اس پر دھوپ نہ پڑی ہو۔ اس وجہ سے وہ کچارہ گیا ہو۔ بعض حضرات نے کہا کہ اس کا معنی یہ ہے کہ یہ معتدل رہتا ہے کہ یہ مشرق میں نہیں کہ دھوپ اس کو ضرر دے اور نہ ہی مغرب میں کہ سردی اس کو نقصان پہنچائے۔ بعض حضرات نے کہا کہ وہ درخت نہ زمین کے مشرق میں واقع ہے اور نہ مغرب میں بلکہ درمیان میں ملک شام میں واقع ہے شام کا زیتون بہت عمدہ ہوتا ہے۔ حسن کا قول ہے کہ ایسا کوئی درخت دنیا میں نہیں جو شرقی ہو نہ غربی، اللہ نے اپنے نور کو تشبیہ ایسے درخت زیتون سے دی جو مغرب میں بھی ہوا اور مشرق میں بھی ہو۔ اس سے زیتون کا درخت ہے جس سے اللہ نے اپنے نورکوتشبیہ دی ہے۔ یکاد زیتھا ، اس کاتیل، یضی، صاف ستھرا ہے۔ ولولم تمسہ النار، ، پہلے اس سے اس کو آگ پہنچ جائے۔ نور علی نور، اس میں پہلے چراغ کی روشنی پھر اس طاقچہ کی چمک کی روشنی۔ تمثیل کی وضاحت۔ اس تمثیل کے معنی میں اہل علم کا اختلاف ہے بعض کا قول ہے کہ اس سے نورمحمدی کی تمثیل ہے۔ ابن عباس نے کعب احبار سے فرمایا کہ یہ آیت مثل نورہ کمشکوۃ کے معنی کی تشریح کرو۔ کعب احبار نے کہا کہ اللہ نے اس آیت میں اپنے نبی کی حالت بطور تمثیل بیان کی ہے۔ مشکوۃ سے مراد ہے رسول اللہ کا مبارک سینہ اور شیشہ سے مراد ہے آپ کا دل اور مصباح سے مراد ہے نبوت اور یکاد سے نورمحمد جو لوگوں کے لیے واضح ہوگیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر رسول اللہ نے نبوت کا دعوی نہ بھی کیا ہوتاتب بھی قریب تھا کہ آپ کا نور جگمگانے لگتا اور لوگوں کے سامنے آپ کا نبی ہوناخود آجاتا۔ سالم سے روایت ہے کہ وہ ابن عمر سے اس آیت کے متعلق دریافت کرتے ہیں ، فرمایا کہ مشکوۃ سے مراد جوف محمد، سینہ مبارک، زجاجہ سے مراد آپ کا دل اور مصباح سے نور مراد ہے جو اللہ تعالیٰ نے آپ کے دل میں ڈالا اور شجرہ مبارکہ سے مراد ہیں کہ حضرت ابراہیم کے شرقی وغربی نہ ہونے سے مرادیہ ہے کہ حضرت ابراہیم نہ یہودی تھے اور نہ عیسائی اور نور علی نور کا مطلب یہ ہے کہ ایک نورتوحضرت ابراہیم کے دل کا نور ہے اور دوسرا نور رسول اللہ کے دل کا نور ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ، وسراجامنیرا، ، شجرہ مبارکہ سے مراد حضرت ابراہیم ہیں کیونکہ ان کی صلب میں سے بہت سے انبیاء کرام (علیہم السلام) آپ کے بعد گزرے ہیں حضرت ابراہیم نہ تو یہودی مذہب کے پیروکار تھے اور نہ عیسائی مذہب کے پیروکار تھے بلکہ دین حنیف پر تھے کیونکہ یہود مغرب کی طرف رخ کرکے نماز پڑھتے تھے اور نصاری مشرق کی طرف رخ کرکے نماز پڑھتے تھے ، یکاد زیتھا یضی ولولم تمسسہ نارا، اس طرف اشارہ ہے کہ وحی آنے سے پہلے ہی رسول اللہ کے کمالات اور محاسن ظہور پذیر ہونے والے تھے۔ نور علی نور کی تفسیر۔ نور علی نور کا مطلب یہ ہے کہ نور اسل نور نسل کے ساتھ شامل ہوگیا۔ ایک تونورابراہیمی تھا پھر نورمحمدی اس کے ساتھ مل گیا، بعض حضرات نے کہا یہ مومن کے دل کے نور کی ایک تمثیل بیان کی ہے۔ ابوالعالیہ نے اس کی تفسیر حضرت ابی بن کعب کی طرف نسبت کرکے کی ہے کہ یہ مومن کی مثال ہے مومن کی ذات ایک مشکوۃ ہے زجاجہ مومن کا سینہ ہے مصباح اس کا دل ہے نورمصباح ایمان اور قرآن کی روشنی ہے جو مومن کے دل میں ہوتی ہے شجرہ مبارکہ سے یہ روشنی اخلاص اللہ کے مبارک درخت سے حاصل ہوتی ہے ۔ اس کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی سرسبز شاداب درخت جو گھنے باغ میں دوسرے درختوں سے گھرہوا کہ سورج کے طلوع و غروب کے وقت دھوپ سے محفوظ ہو، مومن بھی ہر طرح کے فتنہ سے محفوظ رہتا ہے۔ چار اوصاف اس کے خصوصی اوصاف ہوتے ہیں اگر اللہ کی طرف سے اس کو کچھ ملتا ہے تو شکر ادا کرتا ہے نہیں ملتاصبر کرتا ہے۔ فیصلہ کرتا ہے تو انصاف کا کرتا ہے بات کہتا ہے توسچی کہتا ہے اس کا دل ایساچراغ ہوتا ہے جو آگ کو چھوجانے کے بغیر بھی ایسامعلوم ہوتا ہے کہ روشن ہوجانے کے قریب ہے یعنی ظہور حق سے پہلے ہی اس کی معرفت حق حاصل ہوجاتی ہے۔ کیونکہ اس کا دل فطری طور پر حق پرست ہے وہ نوربالائے نور ہوتا ہے اس کا ایک قول نور ہوتا ہے اس کا علم ایک نور ہے اس کا آنانور ہے اور جانانور ہے اور قیامت کے دن وہ نور ہی کی طرف جائے گا۔ ابن عباس کا قول ہے کہ یہ اللہ کے نور کی مثال ہے جو مومن کے دل میں ہوتا ہے مومن کا دل فطرۃ ہدایت پر عمل کرتا ہے جب اس کو علم حاصل ہوجائے تو اس کی ہدایت میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔ نوربالائے نور ہوجاتا ہے یعنی مومن کا ایمان اور اس کا عمل نور ہی نور ہوجاتا ہے۔ سدی کا قول ہے کہ اس سے مرا د نور ایمان اور نور قرآن ہے ۔ حسن اور ابن زید نے کہا کہ یہ قرآن کی مثال ہے مصباح قرآن ہے جس طرح چراغ سے روشنی حاصل ہوجاتی ہے اسی طرح قرآن سے ہدایت حاصل ہوجاتی ہے۔ یھدی اللہ لنورہ من یشائ، حضرت ابن عباس ؓ عنہماکاقول ہے کہ اس سے مراد دین اسلام ہے یہ آنکھوں کا نور ہے بعض نے کہا اس سے مراد قرآن ہے۔ ویضرب اللہ لامثال للناس ، لوگوں کے لیے ان اشیاء کو بیان کرتے ہیں تاکہ ان کو سمجھنے میں آسانی ہو اور اس راستے کے پانے میں آسانی ہو۔ واللہ بکل شئی علیم۔
Top