Tafseer-e-Baghwi - Yaseen : 35
لِیَاْكُلُوْا مِنْ ثَمَرِهٖ١ۙ وَ مَا عَمِلَتْهُ اَیْدِیْهِمْ١ؕ اَفَلَا یَشْكُرُوْنَ
لِيَاْكُلُوْا : تاکہ وہ کھائیں مِنْ ثَمَرِهٖ ۙ : اس کے پھلوں سے وَمَا : اور نہیں عَمِلَتْهُ : بنایا اسے اَيْدِيْهِمْ ۭ : ان کے ہاتھوں اَفَلَا يَشْكُرُوْنَ : تو کیا وہ شکر نہ کریں گے
تاکہ یہ ان کے پھل کھائیں اور ان کے ہاتھوں نے تو ان کو نہیں بنایا پھر یہ شکر کیوں نہیں کرتے ؟
35، لیا کلوامن ثمرہ، یعنی مذکورہ باغوں کے پھل جو اس پانی سے حاصل ہوتا ہے۔ ، وما عملتہ، حمزہ ، کسائی ، ابوبکر نے ، عملت، پڑھا ہے اور دوسرے قراء نے ھاء کے ساتھ پڑھا ہے تاکہ کھائیں وہ چیزیں جو وہ اپنے ہاتھوں سے بناتے ہیں ۔ ، ایدیھم، یعنی کھیتی اور درختوں کو لگانے میں اور ھاء کامرجع، ما، کی طرف لوٹ رہی ہے۔ ، التی، بمعنی الذی کے ہے۔ بعض نے کہا ، ما، نفی کے لیے ہے، ماعملتہ ایدیھم، مطلب یہ ہے کہ سب پھل کے پیداکیے ہوئے ہیں، انسان کی صنعت کو اس میں کوئی دخل نہیں یہ معنی ضحاک اور مقاتل کا ہے۔ بعض حضرات نے کہاچشموں اور نہروں سے مراد وہ ہیں، انسان کی صنعت کو اس میں کوئی دخل نہیں یہ معنی ضحاک اور مقاتل کا ہے۔ بعض حضرات نے کہا چشموں اور نہروں سے مراد وہ ہیں جو تم نے جاری نہیں کیں یعنی دجلہ، فرات ، نیل اور ان جیسے دریا۔ ، افلا یشکرون ، کیا تم اللہ کی اس نعمت کا شکر یہ ادا نہیں کروگے۔
Top