Tafseer-e-Baghwi - Yaseen : 41
وَ اٰیَةٌ لَّهُمْ اَنَّا حَمَلْنَا ذُرِّیَّتَهُمْ فِی الْفُلْكِ الْمَشْحُوْنِۙ
وَاٰيَةٌ : اور ایک نشانی لَّهُمْ : ان کے لیے اَنَّا : کہ ہم حَمَلْنَا : ہم نے سوار کیا ذُرِّيَّتَهُمْ : ان کی اولاد فِي الْفُلْكِ : کشتی میں الْمَشْحُوْنِ : بھری ہوئی
اور ایک نشانی ان کے لئے یہ ہے کہ ہم نے ان کی اولاد کو بھری ہوئی کشتی میں سوار کیا
41، وآیۃ لھم انا حملنا ذریتھم ، اہل مدینہ اور اہل شام اور یعقوب کے نزدیک ، ذریاتھم ، جمع کے صیغۃ کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے۔ دوسرے قراء نے ، ذریتھم ، واحد پڑھا ہے جن کے نزدیک جمع ہے وہ تاء کے کسرہ کے ساتھ پڑھتے ہیں اور جن کے نزدیک جمع نہیں وہ نصب کے ساتھ پڑھتے ہیں ، ذریۃ، سے مراد آباء و اجداد ہیں ۔ ، ذریۃ، کا اطلاق جس اولا دپر ہوتا ہے اسی طرح باپ داداپر بھی ہوتا ہے۔ ، فی الفلک المشحون، بھر اہواہونا ۔ سفینہ سے مراد حضرت نوح (علیہ السلام) کی کشتی ہے اور یہ انہی کی نسل سے ہے جو حضرت نوح (علیہ السلام) کے ساتھ کشتی میں سوار ہوئے اور وہانہی کی اصلاب (نسل) میں سے تھے۔
Top