Tafseer-e-Baghwi - At-Talaaq : 3
وَّ یَرْزُقْهُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُ١ؕ وَ مَنْ یَّتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ فَهُوَ حَسْبُهٗ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ بَالِغُ اَمْرِهٖ١ؕ قَدْ جَعَلَ اللّٰهُ لِكُلِّ شَیْءٍ قَدْرًا
وَّيَرْزُقْهُ : اور رزق دے گا اس کو مِنْ حَيْثُ لَا : جہاں سے، نہ يَحْتَسِبُ : وہ گمان کرتا ہوگا وَمَنْ يَّتَوَكَّلْ : اور جو بھروسہ کرے گا عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر فَهُوَ حَسْبُهٗ : تو وہ کافی ہے اس کو اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ تعالیٰ بَالِغُ اَمْرِهٖ : پہنچنے والا ہے اپنے حکم کو قَدْ جَعَلَ اللّٰهُ : تحقیق بنادیا اللہ نے لِكُلِّ شَيْءٍ : ہر چیز کے لیے قَدْرًا : ایک اندازہ
پھر جب وہ اپنی معیار (یعنی انقضائے عدت) کے قریب پہنچ جائیں تو یا تو انکو اچھی طرح سے (زوجیت میں) رہنے دو یا اچھی طرح سے علیحدہ کردو اور اپنے میں سے دو منصف مردوں کو گواہ کرلو اور گواہوں) خدا کے لئے درست گواہی دینا۔ ان باتوں سے اس شخص کو نصیحت کی جاتی ہے جو خدا پر اور روز اخرت پر ایمان رکھتا ہے۔ اور جو کوئی خدا سے ڈرے گا وہ اس کیلئے (رنج وسخن سے) مخلصی (کی صورت) پیدا کر دیگا
2 ۔” فاذا بلغن اجلھن “ یعنی ان کی عدت پوری ہونے کے قریب ہوجائے۔ ” فامسکوھن “ یعنی ان سے رجوع کرلو۔ ” بمعروف اور فارقوھن بمعروف “ یعنی ان کو چھوڑ دو حتیٰ کہ ان کی عدت ختم ہوجائے۔ پھر وہ تم سے جدا ہوجائیں۔ ” واشھدواذوی عدل منکم “ رجوع یا فراق پر۔ رجوع پر گواہ بنانے کا حکم دیا ہے۔ ” واقیموالشھادۃ للہ “ اے گواہو ! ” ذلکم یوعظ بہ من کا یو من باللہ والیوم الآخر ومن یتق اللہ یجعل لہ مخرجا “ عکرمہ ، شعبی اور ضحاک رحمہم اللہ فرماتے ہیں اور جو اللہ سے ڈرے پس سنت کے مطابق طلاق دے تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے نکلنے کا ذریعہ بنادے گا اور اکثر مفسرین رحمہم اللہ نے فرمایا ہے۔ یہ عوف بن مالک اشجعی ؓ کے بارے میں حلال ہوئی ہے۔ مشرکین نے ان کے بیٹے مالک کو قید کرلیا تو یہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آئے اور کہا یارسول اللہ دشمنوں نے میرے بیٹے کو قید کرلیا ہے اور آپ (علیہ السلام) کو فاقہ کی بھی شکایت کی تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا تو اللہ سے ڈر اور صبر کر اور ” لاحول ولا قوۃ “ کثرت سے کہا کر تو اس شخص نے ایسا کیا تو وہ ایک دن اپنے گھر مبیں بیٹھے تھے کہ ان کا بیٹا ان کے پاس آیا، دشمن اس سے غافل ہوئے تو وہ ان کو ایک اونٹ لے کر اپنے والد کے پاس آگیا۔ ابن عباس ؓ سے روایت کیا گیا ہے کہ دشمن اس سے غافل ہوئے تو وہ ان کی بکریوں کے ریوڑ کو والد کے پاس ہانک کرلے آیا اور وہ چار ہزار بکریاں تھیں تو آیت نازل ہوئی۔ ” ومن یتق اللہ یجعل لہ مخرجا “ اس کے بیٹے میں۔
Top