Tafseer-e-Baghwi - At-Tahrim : 7
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَا تَعْتَذِرُوا الْیَوْمَ١ؕ اِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : اے لوگو جنہوں نے کفر کیا لَا تَعْتَذِرُوا : نہ تم معذرت کرو الْيَوْمَ : آج کے دن اِنَّمَا تُجْزَوْنَ : بیشک تم جزا دئیے جارہے ہو مَا كُنْتُمْ : جو تھے تم تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے
مومنو ! اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو آتش (جہنم) سے بچاو جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں اور جس پر تند خو اور سخت مزاج فرشتے (مقرر ہیں) جو ارشاد خدا انکو فرماتا ہے اس کی نافرمانی نہیں کرتے اور جو حکم ان کو ملتا ہے اسے بجا لاتے ہیں
6 ۔” یایھا الذین امنوا قوا انفسکم “ عطاء نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے۔ یعنی ان چیزوں سے رکنے کے ساتھ جن سے تمہیں اللہ تعالیٰ نے روکا ہے اور اس کی طاعت کے ساتھ عمل کرنے کے ساتھ ” واھلیکم نارا “ یعنی ان کو خیر کا حکم دو اور شر سے روکو اور ان کی تعلیم دو اور ان کو ادب سکھائو ان کو اس کے ذریعے آگ سے بچائو۔ ” وقودھا الناس والحجارۃ علیھا ملائکۃ “ یعنی جہنم کے داروغے ” غلاظ “ اہل نار پر سخت ہیں۔ ” شداد “ قوی ان میں سے ایک ایک دھکے سے ستر ہزار لوگوں کو جہنم میں داخل کردے گا اور وہ زبانیہ ہیں اللہ تعالیٰ نے ان میں رحمت کو پیدا نہیں کیا۔ ” لایعصون اللہ ما امرھم ویفعلون مایومرون “۔
Top