Bayan-ul-Quran - Al-Kahf : 35
وَ دَخَلَ جَنَّتَهٗ وَ هُوَ ظَالِمٌ لِّنَفْسِهٖ١ۚ قَالَ مَاۤ اَظُنُّ اَنْ تَبِیْدَ هٰذِهٖۤ اَبَدًاۙ
وَدَخَلَ : اور وہ داخل ہوا جَنَّتَهٗ : اپنا باغ وَهُوَ : اور وہ ظَالِمٌ : ظلم کر رہا تھا لِّنَفْسِهٖ : اپنی جان پر قَالَ : وہ بولا مَآ اَظُنُّ : میں گمان نہیں کرتا اَنْ : کہ تَبِيْدَ : برباد ہوگا هٰذِهٖٓ : یہ اَبَدًا : کبھی
اور وہ اپنے اوپر جرم (کفر) قائم کرتا ہوا اپنے باغ میں پہنچا (اور) کہنے لگا کہ میرا خیال نہیں ہے کہ یہ باغ (میری مدت حیات میں) کبھی بھی برباد ہو۔ (ف 1)
1۔ یہ اس نے توحید کے مسئلہ میں کلام کیا کہ تو جو صانع عالم کا اور اس کی قدرت وغیرہ کا قائل ہے سو میں نہیں سمجھتا کہ اسباب طبعیہ کو کعئی معطل کرسکے، اور اس باغ وغیرہ کا کارخانہ جس کی آبادی کے سارے اسباب جمع ہیں کس طرح محتمل ویرانی کا ہو۔
Top