Dure-Mansoor - Al-Faatiha : 3
الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِۙ
الرَّحْمٰنِ : جو بہت مہربان الرَّحِيم : رحم کرنے والا
جو سب سے بڑا مہربان بہت زیادہ رحم کرنے والا ہے۔
الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ ترجمہ : بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔ (2) (1) امام عبد ابن حمید نے مطر الوراق کے واسطے سے حضرت قتادہ ؓ اللہ تبارک و تعالیٰ کے قول لفظ آیت الحمدللہ رب العلمین کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اس کا مطلب ہے کہ مخلوق میں سے کسی نے یہ وصف بیان نہیں کیا اور لفظ آیت الرحمن الرحیم میں اپنی ذات کی تعریف فرمائی لفظ آیت ملک یوم الدین اس دن سے وہ دن مراد ہے کہ جس دن لوگوں کو جزا دی جائے گی پھر فرمایا اس طرح تم کہو لفظ آیت ایاک نعبد وایاک نستعین ہم خاص کر تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور خاص کر تجھ سے مدد مانگتے ہیں یعنی اس میں اپنی ذات پر دلالت فرمائی ہے کہ میرے لئے ہی عبادت کرو اور مجھ ہی سے مدد مانگو اور یوں کہو لفظ آیت ” اھدنا الصراط المستقیم “ یعنی سیدھا راستہ ہم کو دکھا لفظ آیت ” صراط الذین انعمت علیہم “ یعنی انبیاء کا راستہ لفظ آیت ” المغضوب علیہم “ یعنی یہود کا راستہ نہ دکھا لفظ آیت ” ولا الضالین “ نصاری کا راستہ بھی نہ دکھا۔ امام دار قطنی، حاکم بیہقی نے حضرت ام سلمہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز میں لفظ آیت بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھتے تھے اور اس کو ایک آیت شمار فرماتے تھے پھر لفظ آیت ” الحمدللہ رب العلمین “ کو دوسری لفظ آیت ” الرحمن الرحیم (2) کو تیسری اور لفظ آیت ” ملک یوم الدین “ کو چوتھی آیت شمار فرماتے تھے اسی طرح لفظ آیت ” ایاک نعبد وایاک نستعین “ کو پانچویں آیت شمار فرماتے تھے اور اپنی پانچوں انگلیوں کو جمع فرماتے تھے۔
Top