Dure-Mansoor - Al-Kahf : 102
اَفَحَسِبَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اَنْ یَّتَّخِذُوْا عِبَادِیْ مِنْ دُوْنِیْۤ اَوْلِیَآءَ١ؕ اِنَّاۤ اَعْتَدْنَا جَهَنَّمَ لِلْكٰفِرِیْنَ نُزُلًا
اَفَحَسِبَ : کیا گمان کرتے ہیں الَّذِيْنَ كَفَرُوْٓا : وہ جنہوں نے کفر کیا اَنْ يَّتَّخِذُوْا : کہ وہ بنالیں گے عِبَادِيْ : میرے بندے مِنْ دُوْنِيْٓ : میرے سوا اَوْلِيَآءَ : کارساز اِنَّآ : بیشک ہم اَعْتَدْنَا : ہم نے تیار کیا جَهَنَّمَ : جہنم لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے نُزُلًا : ضیافت
سو کیا پھر بھی کافروں کو یہ خیال ہے کہ مجھے چھوڑ کر میرے بندوں کو کار ساز بنالیں بلاشبہ ہم نے کافروں کے لئے دوزخ کو مہمانی کے طور پر تیار کر رکھا ہے۔
1:۔ ابن ابی حاتم نے قتادہ ؓ سے (آیت) ” افحسب الذین کفروا ان یتخذوا عبادی من دونی اولیآء “ کے بارے میں روایت کیا کہ بنوآدم کے کافروں نے یہ گمان کر رکھا ہے کہ وہ فرشتوں کو اپنا حمایتی بنالیں گے اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر۔ 2:۔ ابوعبید، سعید بن منصور اور ابن منذر نے علی، ابن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے اس کو اس طرح پڑھا۔ (آیت) ” افحسب الذین کفروا ان یتخذوا عبادی من دونی اولیآء “ ابوعبید نے فرمایا کہ سین کے جزم اور باء کے ضمہ کے ساتھ۔ 3:۔ ابوعبید، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے اس کو اس طرح پڑھا (آیت) ” افحسب الذین کفروا “ اور فرمایا کیا انہوں نے ایسا گمان کیا۔
Top