Dure-Mansoor - Al-Kahf : 25
وَ لَبِثُوْا فِیْ كَهْفِهِمْ ثَلٰثَ مِائَةٍ سِنِیْنَ وَ ازْدَادُوْا تِسْعًا
وَلَبِثُوْا : اور وہ رہے فِيْ : میں كَهْفِهِمْ : اپنا غار ثَلٰثَ مِائَةٍ : تین سو سِنِيْنَ : سال وَ : اور ازْدَادُوْا : اور ان کے اوپر تِسْعًا : نو
اور وہ لوگ اپنے غار میں تین سو سال رہے اور نو برس مزید اوپر گذر گئے۔
1:۔ خطیب نے تاریخ میں حکیم بن عقال (رح) سے روایت کیا کہ میں عثمان بن عفان ؓ کو یوں پڑھتے ہوئے سنا (آیت) ” ولبثوا فی کہفہم ثلث مائۃ سنین “ تنوین کے ساتھ۔ 2:۔ ابن ابی حاتم اور ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی کسی آیت کی تفسیر کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ اس کی یہی تفسیر ہے تو وہ اتنی دور سے گرجاتا ہے جو فاصلہ آسمانوں اور زمین کے درمیان ہے پھر یہ (آیت) ” ولبثوا فی کہفہم “ تلاوت فرمائی پھر فرمایا وہ لوگ کتنے سال غار میں رہے تو لوگوں نے کہا تین سو نوسال انہوں نے فرمایا اگر یہی مقدار ہوتی تو اللہ تعالیٰ نہ فرماتے (آیت) ” قل اللہ اعلم بما لبثوا “ لیکن اللہ تعالیٰ نے لوگوں کے اقوال ذکر فرما دئیے فرمایا (آیت) سیقولون ثلاثۃ “ سے لے کر ” رجمابالغیب “ تک اور خبر دی کہ وہ لوگ نہیں جانتے (اسی لئے) فرمایا (آیت) ” سیقولون “ (عنقریب وہ لوگ کہیں گے) (آیت) ” ولبثوا فی کہفہم ثلث مائۃ سنین وازدادوا تسعا “ ( یعنی وہ اپنے غار میں تین سو سال رہے اور زیادہ کئے انہوں نے نوسال) 3:۔ عبدالرزاق، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ ابن مسعود ؓ کی قرأت اسی طرح تھی (آیت) ” وقالوا لبثوا فی کہفہم “ الایۃ وہ ٹھہرے رہے اپنی غار میں لوگوں نے کہا پھر فرماتے ہیں کیا تم نہیں دیکھتے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” قل اللہ اعلم بما لبثوا “ یعنی فرمائیے اللہ تعالیٰ بہتر جانتے ہیں جتنی مدت وہ ٹھہرے۔ 4:۔ ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ولبثوا فی کہفہم ثلث مائۃ سنین وازدادوا تسعا “ یہ اہل کتاب کا قول ہے تو اللہ تعالیٰ نے ان کی بات کو رد کرتے ہوئے فرمایا (آیت) ” قل اللہ اعلم بما لبثوا “۔ 5:۔ ابن ابی شیبہ، ابن جریر، ابن منذر، اور ابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ جب یہ (آیت) ” ولبثوا فی کہفہم ثلث مائۃ “ نازل ہوئی تو کہا گیا یا رسول اللہ (وہ تین سو) دن ہیں یا مہینے ہیں یا سال ہیں تو اللہ تعالیٰ نے اتارا (آیت) ” سنین وازدادوا تسعا “۔ 6:۔ ابن مردویہ نے ایک اور طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے موصولا روایت کیا ہے۔ 7: ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ثلث مائۃ سنین وازدادوا تسعا “ کہ اس سے عدد مراد ہے یعنی جتنی مقدار ہے۔ 8:۔ ابن منذر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ” ابصر بہ واسمع “ یہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔ 9:۔ ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ابصر بہ واسمع “ سے مراد ہے کہ اللہ تعالیٰ سے زیادہ نہ کوئی دیکھنے والا ہے نہ کوئی سننے والا اور اللہ تعالیٰ خوب جانتے ہیں صحیح ہونے کو اور سب تعریفیں ایک اللہ کے لئے ہیں۔
Top