Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Baqara : 221
وَ لَا تَنْكِحُوا الْمُشْرِكٰتِ حَتّٰى یُؤْمِنَّ١ؕ وَ لَاَمَةٌ مُّؤْمِنَةٌ خَیْرٌ مِّنْ مُّشْرِكَةٍ وَّ لَوْ اَعْجَبَتْكُمْ١ۚ وَ لَا تُنْكِحُوا الْمُشْرِكِیْنَ حَتّٰى یُؤْمِنُوْا١ؕ وَ لَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَیْرٌ مِّنْ مُّشْرِكٍ وَّ لَوْ اَعْجَبَكُمْ١ؕ اُولٰٓئِكَ یَدْعُوْنَ اِلَى النَّارِ١ۖۚ وَ اللّٰهُ یَدْعُوْۤا اِلَى الْجَنَّةِ وَ الْمَغْفِرَةِ بِاِذْنِهٖ١ۚ وَ یُبَیِّنُ اٰیٰتِهٖ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ یَتَذَكَّرُوْنَ۠ ۧ
وَلَا
: اور نہ
تَنْكِحُوا
: تم نکاح کرو
الْمُشْرِكٰتِ
: مشرک عورتوں سے
حَتّٰى
: یہاں تک کہ
يُؤْمِنَّ ۭ
: وہ ایمان لے آئیں
وَلَاَمَةٌ
: اور البتہ لونڈی
مُّؤْمِنَةٌ
: مومنہ۔ ایمان والی
خَيْرٌ
: بہتر ہے
مِّنْ مُّشْرِكَةٍ
: مشرکہ عورت سے
وَّلَوْ
: اور اگرچہ
اَعْجَبَتْكُمْ ۚ
: وہ اچھی لگے تم کو
وَلَا
: اور نہ
تُنْكِحُوا
: تم نکاح کر کے دو
الْمُشْرِكِيْنَ
: مشرک مردوں کو
حَتّٰى
: یہاں تک کہ
يُؤْمِنُوْا ۭ
: وہ ایمان لے آئیں
وَلَعَبْدٌ
: اور البتہ غلام
مُّؤْمِنٌ
: مومن
خَيْرٌ
: بہتر ہے
مِّنْ
: سے
مُّشْرِكٍ
: مشرک مرد
وَّلَوْ
: اور اگرچہ
اَعْجَبَكُمْ ۭ
: وہ پسند آئے تم کو
اُولٰٓئِكَ
: یہ لوگ
يَدْعُوْنَ
: بلاتے ہیں
اِلَى النَّارِ ښ
: آگ کی طرف
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
يَدْعُوْٓا
: بلاتا ہے
اِلَى الْجَنَّةِ
: جنت کی طرف
وَالْمَغْفِرَةِ
: اور بخشش کی طرف
بِاِذْنِهٖ ۚ
: ساتھ اپنے اذن کے
وَيُبَيِّنُ
: اور بیان کرتا ہے
اٰيٰتِهٖ
: آیات اپنی
لِلنَّاسِ
: لوگوں کے لیے
لَعَلَّهُمْ
: تاکہ وہ
يَتَذَكَّرُوْنَ
: وہ نصیحت پکڑیں
اور نکاح نہ کرو مشرک عورتوں سے جب تک کہ وہ ایمان نہ لائیں، اور البتہ ایمان والی باندی بہتر ہے مشرک عورت سے اگرچہ وہ تمہیں اچھی لگے اور نہ نکاح کرو اپنی عورتوں کا مشرکین سے جب تک کہ وہ ایمان نہ لائیں، البتہ ایمان والا غلام بہتر ہے مشرک سے اگرچہ وہ تمہیں اچھا لگے، یہ لوگ بلاتے ہیں دوزخ کی طرف، اور اللہ بلاتا ہے جنت اور مغفرت کی طرف اپنے حکم سے، اور اللہ بیان فرماتا ہے لوگوں کے لئے اپنی آیات تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں
مشرک سے نکاح جائز نہیں (1) ابن ابی حاتم اور ابن المنذر نے مقاتل بن حبان (رح) سے روایت کیا کہ یہ آیت ابو مرشد غنوی ؓ کے بارے میں نازل ہوئی انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے عناق (عورت) سے شادی کرنے کے بارے میں پوچھا۔ جو حسین عورت تھی اور وہ مشرکہ تھی لیکن مرشد ان دنوں مسلمان تھے۔ انہوں نے عرض کیا وہ مجھے بہت پسند کرتی ہے۔ تو اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) نازل فرمائی۔ لفظ آیت ” ولا تنکحوا المشرکین حتی یومن، ولامۃ مؤمنۃ منہ خیر من مشرکۃ ولو اعجبتکم “ (2) ابن جریر، ابن المنذر، ابن ابی حاتم، النحاس نے الناسخ میں اور بیہقی نے سنن میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ولا تنکحوا المشرکین حتی یومن “ سے میں اللہ تعالیٰ نے اہل کتاب کی عورتوں کا استثنا فرمایا اور فرمایا لفظ آیت ” والمحصنت من الذین اوتوا الکتب “ (المائدہ آیت 5) (3) ابو داؤد نے الناسخ میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ولا تنکحوا المشرکین حتی یؤمن “ آیت کو اہل کتاب کی عورتوں کے نکاح نے منسوخ کردیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اہل کتاب کی عورتوں کو مسلمانوں کے لئے حلال قرار دیا ہے اور مسلمانوں کو اہل کتاب کے مردوں پر حرام قرار دیا ہے۔ (4) بیہقی نے سنن میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ولا تنکحوا المشرکت حتی یؤمن “ (کا حکم) منسوخ کردیا اور اللہ تعالیٰ نے مشرکہ عورتوں میں سے اہل کتاب کی عورتوں سے نکاح کو حلال قرار دیا ہے۔ (5) ابن ابی حاتم اور طبرانی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (جب) یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” ولا تنکحوا المشرکت “ تو لوگ مشرکات سے نکاح کرنے سے رک گئے یہاں تک کہ جب یہ آیت نازل ہوئی جو اس کے بعد ہے۔ لفظ آیت ” والمحصنت من الذین اوتو الکتب من قبلکم “ تو پھر لوگوں نے اہل کتاب کی عورتوں سے نکاح کئے۔ (6) امام وکیع، ابن جریر، ابن ابی حاتم، النحاس نے الناسخ میں اور بیہقی نے سنن میں سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ولا تنکحوا المشرکت حتی یؤمن “ میں مشرکات سے مراد بتوں کی پوجا کرنے والوں کی عورتیں ہیں۔ (7) امام آدم، عبد بن حمید، بیہقی نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ولا تنکحوا المشرکت حتی یؤمن “ سے مراد ہے مشرکین میں سے اہل مکہ کی عورتیں ہیں پھر اللہ تعالیٰ نے ان میں سے اہل کتاب کی عورتوں کو حلال کردیا۔ (8) عبد الرزاق اور عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ولا تنکحوا المشرکت حتی یؤمن “ سے مراد ہے عرب کی دو مشرکہ عورتیں جن کے پاس کوئی کتاب نہیں ہے۔ (9) عبد بن حمید نے حماد (رح) سے روایت کیا کہ میں نے ابراہیم (رح) سے یہودی اور نصرانی عورتوں سے نکاح کرنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کوئی حرج نہیں۔ میں نے کہا کیا اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا لفظ آیت ” ولا تنکحوا المشرکت حتی یؤمن “ تو فرمایا یہ مجوسیوں اور بت پرستوں کے متعلق ہے۔ اہل کتاب عورتوں سے نکاح کی ممانعت (10) عبد الرزاق، ابن جریر اور بیہقی نے شقیق (رح) سے روایت کیا کہ حذیفہ ؓ نے ایک یہودی عورت سے شادی کرلی حضرت عمر ؓ نے ان کو لکھا کہ اس کو چھوڑ دے۔ تو انہوں نے حضرت عمر ؓ کی طرف لکھا کیا آپ کا خیال ہے کہ یہ حرام ہے اس لئے میں اس کو چھوڑ دوں تو حضرت عمر ؓ نے فرمایا میں یہ گمان نہیں کرتا کہ یہ حرام ہے لیکن اس بات سے ڈرتا ہوں کہ تم ان میں سے بدکار عورتوں کو لاؤگے۔ (11) ابن ابی شیبہ، ابن ابی حاتم نے حجرت ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ وہ اہل کتاب کی عورتوں سے نکاح کرنا ناپسند کرتے تھے اور بطور دلیل اس آیت ” ولا تنکحوا المشرکت حتی یؤمن “ (12) بخاری، النحاس نے الناسخ میں نافع (رح) سے روایت کیا کہ جب حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے کسی (مسلمان) آدمی کا یہودی یا نصرانی عورت سے نکاح کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے مشرک عورتوں کو مسلمان پر حرام فرما دیا۔ (پھر فرمایا) میں نہیں جانتا اس سے بڑا شرک جو عورت یوں کہے اس کا رب عیسیٰ ہے یا بندہ ہے اللہ کے بندوں میں سے۔ وأما قولہ تعالیٰ : ” ولا تنکحوا المشرکت حتی یؤمن “ (13) الواحدی اور ابن عباس ؓ نے سدی کے طریق سے روایت کیا، انہوں نے ابو مالک سے حجرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ یہ آیت ” ولامۃ مؤمنۃ خیر من مشرکۃ “ عبد اللہ بن رواحی ؓ کے بارے میں نازل ہوئی۔ ان کی ایک کالے رنگ کی باندی تھی۔ ایک دن اس پر غصہ ہوئے۔ اور اس کو تھپڑ مار دیا پھر وہ گھبرائے اور نبی اکرم ﷺ کے پاس حاضر ہو کر سارا واقعہ بیان کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا اے عبد اللہ وہ کیسی عورت ہے ؟ عرض کیا وہ روزے رکھتی ہے۔ نماز پڑھتی ہے اچھی طرح وضو کرتی ہے۔ لا الہ الا اللہ اور آپ کے رسول ہونے کی گواہیء دیتی ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا اے عبد اللہ ! یہ مؤمن عورت ہے عبد اللہ نے عرض کیا۔ اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے۔ میں اس کو ضرور آزاد کرکے اس سے نکاح کرلوں گا۔ چناچہ انہوں نے ایسے ہی کیا۔ مسلمانوں میں سے کچھ لوگوں نے ان پر عیب لگایا اور کہنے لگے کہ باندی سے نکاح کرلیا اور وہ لوگ خود مشرکین سے نکاح کرنا چاہتے تھے۔ اور ان کے احساب میں رغبت کی وجہ سے ان کے ساتھ نکاح کو ترجیح دیتے تھے تو اس بارے میں اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) نازل فرمائی۔ لفظ آیت ” ولامۃ مؤمنۃ خیر من مشرکۃ “ ابن جریر و ابن المنذر اور ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے اس کی مثل روایت کی ہے اگرچہ وہ سند کے اعتبار سے مفصل ہے۔ (14) ابن ابی حاتم نے مقاتل بن حبان (رح) سے لفظ آیت ” ولامۃ مؤمنۃ “ کے بارے میں روایت کیا کہ ہم کو یہ بات پہنچی ہے کہ حضرت حذیفہ ؓ کی ایک کالی باندی تھی انہوں نے اس کو آزاد کرکے اس سے نکاح کرلیا۔ (15) سعید بن منصور، عبد بن حمید، اپنی سند میں، ابن ماجہ اور بیہقی نے سنن میں عبد اللہ بن عمرو ؓ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا عورتوں سے ان کے حسن کی وجہ سے نکاح نہ کرو قریب ہے کہ ان کا حسن ان کو ہلاک کر دے اور ان کے مالوں کی وجہ سے نکاح نہ کرو قریب ہے کہ ان کا مال ہی ان کو سرکش نہ بنا دیں اور ان سے دین پر نکاح کرو کان چھدی ہوئی کالے رنگ کی باندی دین والی افضل ہے۔ شادی کے لئے دین دار عورت کو ترجیح دے (16) بخاری، مسلم، ابو داؤد، نسائی، ابن ماجہ، بیہقی نے اپنی سنن میں ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا عورت سے چار چیزوں کی وجہ سے نکاح کیا جاتا ہے۔ اس کے مال کی وجہ سے اس کے حسب و نسب (یعنی اونچے خاندان) کی وجہ سے، اس کی خوبصورتی کی وجہ سے اور اس کے دین کی وجہ سے تو دین دار عورت سے نکاح کرنے میں کامیابی حاصل کر۔ (اگرچہ) تیرے دونوں ہاتھ خاک آلود ہوں۔ (17) مسلم، ترمذی، نسائی اور بیہقی نے جابر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا کہ عورت نکاح کی جاتی ہے اپنے دین اپنے مال اور اپنے جمال کی وجہ سے تجھ پر دین والی عورت سے نکاح کرنا لازمی ہے تیرے دونوں ہاتھ خاک آلود ہوں۔ (18) امام احمد، البزار، ابو یعلی، ابن حبان، حاکم (انہوں نے اس کو صحیح کہا ہے) نے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا عورت ان چیزوں میں سے ایک چیز پر نکاح کی جاتی ہے۔ اپنے جمال، اپنے مال اور اپنے دین پر پس تجھ پر دین والی اور اخلاق والی عورت سے نکاح کرنا لازم ہے۔ تیرا داہنا ہاتھ مٹی میں ملے۔ (19) طبرانی نے الاوسط میں حضرت انس ؓ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا جو شخص کسی عورت سے اس کی عزت کی وجہ سے نکاح کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کو ذلت میں زیادہ کریں گے۔ اور جو آدمی کسی عورت سے اس کے مال کی وجہ سے نکاح کرے گا۔ تو اللہ تعالیٰ اس کو فقر میں زیادہ کریں گے۔ اور جو آدمی اس کے حسب و نسب کی وجہ سے نکاح کرے گا۔ تو اللہ تعالیٰ اس کی کمینگی میں زیادہ کرے گا اور جو آدمی کسی عورت سے اس لئے نکاح کرے گا کہ اس کی نظر جھکی رہے۔ (یعنی غیر عورتوں پر نہ پڑے) اور اس کی شرم گاہ (حرام کاری سے) محفوظ ہوجائے یا اپنا رشتہ جوڑے تو اللہ تعالیٰ اس مرد کے لئے اس میں برکت دے گا اور اس عورت کے لئے اس مرد میں برکت دے گا۔ (20) البزار نے عوف بن مالک اشجعی ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مریض کی عیادت کرو جنازہ کے پیچھے چلو اور تم پر لازم نہیں ہے شادی میں آنا اور تم پر یہ بھی لازم نہیں ہے کہ تم کسی عورت سے اس کے حسن کی وجہ سے نکاح کرو یہ ایسا فعل ہے جو خیر نہیں لاتا اور تم پر لازم نہیں ہے کہ تم کسی عورت سے اس کے مال کی وجہ سے نکاح کرو۔ یہ ایسا فعل ہے جو خیر کو نہیں لاتا۔ لیکن دین دار اور امانت دار عورتوں سے نکاح کرو۔ وأما قولہ تعالیٰ : ” ولا تنکحوا المشرکین حتی یؤمنوا “ (21) ابن جریر نے ابو جعفر محمد بن رلی (رح) سے روایت کیا کہ نکاح ولی کی اجازت سے ہے اللہ کی کتاب میں پھر (یہ آیت) پڑھی ” ولا تنکحوا المشرکین حتی یؤمنوا “ (22) ابوداؤد، ترمذی، ابن ماجہ، حاکم (انہوں نے اسے صحیح کہا ہے) اور بیہقی نے سنن میں ابو موسیٰ ؓ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا نہیں ہے نکاح مگر ولی کی اجازت سے۔ (23) ابن ماجہ اور بیہقی نے حضرت عائشہ و حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا نہیں ہے نکاح مگر ولی کی اجازت سے اور حضرت عائشہ ؓ کی روایت میں ہے کہ بادشاہ اس کا ولی ہے جس کا ولی نہ ہو۔ (24) امام شافعی، ابو داؤد، ترمذی (انہوں نے اس کا حسن کہا ہے) نسائی، ابن ماجہ، حاکم (انہوں نے اس کو صحیح کہا ہے) اور بیہقی نے سنن میں حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا جس عورت نے ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کیا تو اس کا نکاح باطل ہے تین مرتبہ اگر آدمی نے اس عورت کے ساتھ ہم بستری کرلی اس کا مہر اس پر ہے جس نے اس کی شرم گاہ کو حلال کیا اگر وہ دلیری کریں اور بادشاہ اس کا ولی ہے جس کا کوئی ولی نہ ہو۔ (25) ابن ماجہ اور بیہقی نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کوئی عورت کسی عورت کا نکاح نہ کرے اور کوئی عورت اپنے آپ کا نکاح نہ کرے۔ زانیہ وہ عورت ہے جو اپنا نکاح خود کرتی ہے۔ (26) بیہقی نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا نہیں ہے نکاح مگر ایک ولی اور دو عادل گواہوں کی موجودگی میں۔ (27) بیہقی نے عمران بن حصین ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا نکاح جائز نہیں ہے مگر ایک ولی اور دو گواہوں کے ساتھ (28) مالک اور بیہقی نے حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ عورت نکاح نہ کرے مگر ایک ولی یا اپنے اہل میں سے صاحب الرائے یا بادشاہ کی اجازت سے۔ (29) شافعی اور بیہقی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نہیں ہے نکاح مگر ولی، مرشد، اور دو عادل گواہی کے ساتھ۔ وأما قولہ تعالیٰ : ” ولعبد مؤمن خیر من مشرک ولو اعجبکم “ (30) بخاری اور ابن ماجہ نے سہل بن سعد ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس سے گزرا آپ ﷺ نے فرمایا اس آدمی کے بارے میں تم کیا کہتے ہو ؟ عرض کیا (یہ آدمی) اس لائق ہے کہ اگر کہیں نکاح کا پیغام دے تو نکاح کیا جائے اور اگر کسی کی سفارش کرے تو اس کی سفارش کی جائے اگر کچھ کہنا چاہے تو اس کی بات سنی جائے۔ پھر آپ خاموش ہوگئے (پھر) ایک اور آدمی مسلمانوں کے فقراء میں سے گزرا آپ نے فرمایا اس آدمی کے بارے میں تم کیا کہتے ہو ؟ عرض کیا یہ اس لائق ہے اگر کہیں نکاح کا پیغام دے تو نکاح نہ کیا جائے اگر کسی کی سفارش کرے تو سفارش قبول نہ کی جائے اور اگر کچھ کہنا چاہے تو اس کی بات نہ سنی جائے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہ فقیر آدمی بہتر ہے اس جیسے زمین بھر کر آدمیوں سے۔ (31) ترمذی، ابن ماجہ، حاکم (انہوں نے اس کو صحیح کہا ہے) حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب کوئی تمہاری طرف نکاح کا پیغام بھیجے کہ اس کے دین سے اور اس کے اخلاق سے تم راضی ہو تو اس سے نکاح کر دو ۔ اگر تم ایسا نہ کروگے تو زمین میں فتنہ اور وسیع و عریض فساد ہوگا۔ (32) ترمذی اور بیہقی نے سنن میں ابو حاتم مزنی ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب وہ شخص تمہارے پاس آئے کہ اس کے دین سے اور اس کے اخلاق سے تم راضی ہو تو اس سے نکاح کر دو ۔ اگر تم ایسا نہ کرو گے تو زمین میں فتنہ اور بڑا فساد ہوگا۔ عرض کیا یا رسو اللہ ! اگر اس میں (دین اور اخلاق) ہو ؟ آپ نے فرمایا جب تمہارے پاس وہ آدمی آئے کہ اس دین سے اور اس کے اخلاق سے تم راضی ہو تو اس سے نکاح کر دو آپ نے تین مرتبہ ایسا فرمایا۔ (33) امام حاکم (انہوں نے اسے صحیح کہا ہے) نے معاذ جہنی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص کسی کو اللہ (کی رضا) کے لئے دیا اور اللہ کی (رضا) کے لئے نہ دیا اور کسی سے اللہ کے لئے محبت کی اور کسی سے اللہ کے لئے ناراض ہوا اس نے اپنے ایمان کو مکمل کرلیا۔
Top