Dure-Mansoor - An-Noor : 19
اِنَّ الَّذِیْنَ یُحِبُّوْنَ اَنْ تَشِیْعَ الْفَاحِشَةُ فِی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ١ۙ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ١ؕ وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ يُحِبُّوْنَ : پسند کرتے ہیں اَنْ : کہ تَشِيْعَ : پھیلے الْفَاحِشَةُ : بےحیائی فِي الَّذِيْنَ : میں جو اٰمَنُوْا : ایمان لائے (مومن) لَهُمْ : ان کے لیے عَذَابٌ : عذاب اَلِيْمٌ : دردناک فِي الدُّنْيَا : دنیا میں وَالْاٰخِرَةِ : اور آخرت میں وَاللّٰهُ : اور اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے وَاَنْتُمْ : اور تم لَا تَعْلَمُوْنَ : تم نہیں جانتے
بلاشبہ جو لوگ اس بات کو پسند کرتے ہیں کہ ایمان والوں نے بےحیائی کی بات کا چرچا ہو ان کے لیے دنیا وآخرت میں دردناک عذاب ہے ک، اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے
برائی کی اشاعت کرنا بڑا گناہ ہے 1۔ الفریابی وعبد بن حمید وابن جریر وابن امنذر والطبرانی نے مجاہد (رح) سے آیت ” ان الذین یحبون ان تشیع الفاحشۃ “ کے بارے میں روایت کیا کہ آیت ” تشیع “ کا مطلب ہے ظاہر ہونا اور عائشہ ؓ کے متعلق باتیں کرتا ہے 2۔ عبد بن حمید نے قتادہ (رح) نے آیت ” ان الذین یحبون ان تشیع الفاحشۃ “ کے بارے میں روایت کیا کہ وہ جو لوگ پسند کرتے ہیں بدکاری ظاہر ہوجائے۔ 3۔ ابن ابی حاتم نے خالد بن معدان (رح) سے روایت کیا کہ جو شخص بیان کرتا ہے اس چیز کو جو اس کی آنکھوں نے دیکھا اور اس کے کانوں نے سنا تو وہ ان لوگوں میں سے ہے جو اس بات کو پسند کرتے ہیں کہ ایمان والے لوگوں میں بدکاری کا ذکر ہوجائے۔ 4۔ ابن ابی حاتم نے عطاء (رح) سے روایت کیا کہ جس نے بدکاری کے ذکر کو پھیلایا اس پر سزا ہے اگرچہ وہ اپنی بات میں سچا ہو۔ 5۔ البخاری فی الادب والبیہقی فی الشعب نے علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ بدکاری کرنے والا اور اس کو پھیلانے والا دونوں گناہ میں برابر ہیں۔ 6۔ البخاری فی الادب شبل بن عون (رح) سے روایت کیا جاتا تھا جس شخص نے بدکاری کا ذکر سنا اور اس کو پھیلایا پس وہ اس گناہ میں اس طرح ہے جیسے وہ اس کو پہلی دفہ خود کرنے والا ہے۔ 7۔ احمد نے ثوبان ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا اللہ کے بندوں کو تکلیف نہ پہنچاؤ اور ان کو عار نہ دلاؤا ور ان کی پوشیدہ باتوں کو طلب نہ کرو کیونکہ جو شخص اپنے مسلمان بھائی کی پوشیدہ باتوں کو طلب کرے گا۔ تو اللہ تعالیٰ بھی اس کی پوشید باتوں کو طلب کریں گے یاں تک کہ اس کو اس کے گھر میں رسوا کردیں گے۔
Top