Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - An-Noor : 31
وَ قُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ وَ یَحْفَظْنَ فُرُوْجَهُنَّ وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ لْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلٰى جُیُوْبِهِنَّ١۪ وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا لِبُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اٰبَآئِهِنَّ اَوْ اٰبَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اَبْنَآئِهِنَّ اَوْ اَبْنَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِیْۤ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِیْۤ اَخَوٰتِهِنَّ اَوْ نِسَآئِهِنَّ اَوْ مَا مَلَكَتْ اَیْمَانُهُنَّ اَوِ التّٰبِعِیْنَ غَیْرِ اُولِی الْاِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ اَوِ الطِّفْلِ الَّذِیْنَ لَمْ یَظْهَرُوْا عَلٰى عَوْرٰتِ النِّسَآءِ١۪ وَ لَا یَضْرِبْنَ بِاَرْجُلِهِنَّ لِیُعْلَمَ مَا یُخْفِیْنَ مِنْ زِیْنَتِهِنَّ١ؕ وَ تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ جَمِیْعًا اَیُّهَ الْمُؤْمِنُوْنَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ
وَقُلْ
: اور فرما دیں
لِّلْمُؤْمِنٰتِ
: مومن عورتوں کو
يَغْضُضْنَ
: وہ نیچی رکھیں
مِنْ
: سے
اَبْصَارِهِنَّ
: اپنی نگاہیں
وَيَحْفَظْنَ
: اور وہ حفاظت کریں
فُرُوْجَهُنَّ
: اپنی شرمگاہیں
وَلَا يُبْدِيْنَ
: اور وہ ظاہر نہ کریں
زِيْنَتَهُنَّ
: زپنی زینت
اِلَّا
: مگر
مَا
: جو
ظَهَرَ مِنْهَا
: اس میں سے ظاہر ہوا
وَلْيَضْرِبْنَ
: اور ڈالے رہیں
بِخُمُرِهِنَّ
: اپنی اوڑھنیاں
عَلٰي
: پر
جُيُوْبِهِنَّ
: اپنے سینے (گریبان)
وَلَا يُبْدِيْنَ
: اور وہ ظاہر نہ کریں
زِيْنَتَهُنَّ
: اپنی زینت
اِلَّا
: سوائے
لِبُعُوْلَتِهِنَّ
: اپنے خاوندوں پر
اَوْ
: یا
اٰبَآئِهِنَّ
: اپنے باپ (جمع)
اَوْ
: یا
اٰبَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ
: اپنے شوہروں کے باپ (خسر)
اَوْ اَبْنَآئِهِنَّ
: یا اپنے بیٹے
اَوْ اَبْنَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ
: یا اپنے شوہروں کے بیٹے
اَوْ اِخْوَانِهِنَّ
: یا اپنے بھائی
اَوْ
: یا
بَنِيْٓ اِخْوَانِهِنَّ
: اپنے بھائی کے بیٹے (بھتیجے)
اَوْ
: یا
بَنِيْٓ اَخَوٰتِهِنَّ
: یا اپنی بہنوں کے بیٹے (بھانجے)
اَوْ نِسَآئِهِنَّ
: یا اپنی (مسلمان) عورتیں
اَوْ مَا مَلَكَتْ
: یا جن کے مالک ہوئے
اَيْمَانُهُنَّ
: انکے دائیں ہاتھ (کنیزیں)
اَوِ التّٰبِعِيْنَ
: یا خدمتگار مرد
غَيْرِ اُولِي الْاِرْبَةِ
: نہ غرض رکھنے والے
مِنَ
: سے
الرِّجَالِ
: مرد
اَوِ الطِّفْلِ
: یا لڑکے
الَّذِيْنَ
: وہ جو کہ
لَمْ يَظْهَرُوْا
: وہ واقف نہیں ہوئے
عَلٰي
: پر
عَوْرٰتِ النِّسَآءِ
: عورتوں کے پردے
وَلَا يَضْرِبْنَ
: اور وہ نہ ماریں
بِاَرْجُلِهِنَّ
: اپنے پاؤں
لِيُعْلَمَ
: کہ جان (پہچان) لیا جائے
مَا يُخْفِيْنَ
: جو چھپائے ہوئے ہیں
مِنْ
: سے
زِيْنَتِهِنَّ
: اپنی زینت
وَتُوْبُوْٓا
: اور تم توبہ کرو
اِلَى اللّٰهِ
: اللہ کی طرف ( آگے)
جَمِيْعًا
: سب
اَيُّهَ الْمُؤْمِنُوْنَ
: اے ایمان والو
لَعَلَّكُمْ
: تاکہ تم
تُفْلِحُوْنَ
: فلاح (دوجہان کی کامیابی) پاؤ
اور مومن عورتوں سے فرمادیجئے کہ اپنی آنکھوں کو پست رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کو مھفوظ رکھیں اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں مگر جو اس میں سے ظاہر ہوجائے، اور اپنے دوپٹوں کو اپنے گریبانوں پر ڈالے رہیں، اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں مگر اپنے شوہروں پر یا اپنے باپوں پر یا اپنے شوہروں کے باپوں پر یا اپنے بیٹوں پر یا اپنے شوہروں کے بیٹوں پر یا اپنے بھائیوں پر یا اپنے بھائیوں کے بیٹوں پر یا اپنی بہنوں کے بیٹوں پر یا اپنی عورتوں پر یا اپنی مملوکہ باندیوں پر یا ایسے مردوں پر جو طفیلی بدن کر رہے ہیں جنہیں کوئی حاجت نہیں، یا ایسے لڑکوں پر جو ابھی عورتوں کی پردہ کی باتوں سے واقف نہیں ہوئے اور مومن عورتیں زور سے اپنے پاؤں نہ ماریں تاکہ ان کی پوشیدہ زینت معلوم ہوجائے اور اے مومنو ! تم سب اللہ کے حضور میں توبہ کرو تاکہ تم فلاح پاؤ
نظر اور شرمگاہ کی حفاظت بہت ضروری ہے ؛ 1۔ ابن ابی حاتم نے مقاتل (رح) سے روایت کیا کہ ہم کو یہ بات پہنچی ہے اور اللہ تعالیٰ خوب جانتے ہیں کہ جابر بن عبداللہ انصاری ؓ سے روایت کیا کہ اسماء بنت مرثد اپنے کھجور کے باغ میں رہتی تھیں جو بنو حارثہ میں تھا عورتوں نے وہاں تہہ بندوں کے بغیر داخل ہونا شروع کردیا ان کے پازیب ظاہر ہوتے اور ان کے سینے اور زلفیں بھی ننگی ہوتیں اسماء ؓ نے یہ دیکھ کر کہا یہ کتنی بری صورت ہے ؟ تو اللہ تعالیٰ نے اس بارے میں نازل فرمایا آیت ” وقل للمومنت یغضضن من ابصارہن “ الایۃ 2۔ عبدالرزق والفریابی و سعید بن منصور وابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم والترمذی والحاکم وصححہ وابن مردویہ نے ابن مسعود ؓ سے آیت ولا یبدین زینتہن کے بارے میں روایت کیا کہ زینت مراد ہے کنگن بازو بند پازیب بالی اور ہار آیت الا ماظہر منہا یعنی کپڑے اور اوڑھنی۔ 3۔ ابن ابی شیبہ وابن جریر وابن المنذر نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ زینت سے مراد دو قسم کی زینتیں ہیں ظاہری زینت اور باطنی زینت اور باطنی زینت کو خاوند کے سوا کوئی نہیں دیکھتا اور ظاہری زینت سے مراد ہے کپڑے اور باطنی زینت سے مراد ہے سرمہ، کنگن انگوٹھی ابن جریر کے لفظ میں یوں ہے کہ اس میں سے ظاہری زینت کپڑے ہیں اور جو چیزیں چھپی ہوتی ہیں وہ پازیب ہیں اور دونوں بالیاں ہیں اور کنگن ہیں۔ عورت کے لیے عطر لگا کر گھر سے باہر نکلنا گناہ ہے 4۔ احمد والنسائی والحاکم ولابیہقی فی سننہ ابو موسیٰ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس عورت نے عطر لگایا اور باہر نکلی تو جن لوگوں پر وہ گزری اور نہوں نے اس کی خشبو کو پایا تو وہ زانیہ عورت ہے۔ 5۔ ابن المنذر نے انس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ولا یبدین زینتہن الا ماظہرمنہا سے مراد ہے سرمہ اور انگوٹھی۔ 6۔ سعید بن منصور وابن جریر وعبد بن حمید وابن المنذر والبیہقی ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ولا یبدین زینتہن الا ماظہر منہا سے مراد ہے سرمہ انگوٹھی بالی اور ہار۔ 7۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ الا ما ظہرہ منہا سے مراد ہے ہتھیلی کا خضاب اور انگوٹھی۔ 8۔ ابن ابی شیبہ وعبدبن حمید وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت الا ماظہر منہا سے مراد ہے اس کا چہرہ اس کی ہتھیلیا اور انگوٹھی۔ 9۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت الا ماظہر منہا چہرہ کی رنگت اور ہتھیلی کا اندرونی حصہ۔ 10۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن المنذر والبیہقی فی سننہ حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ ظاہری زینت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا کنگن انگوٹھے کا چھلہ اور اپنی آستین کی ایک طرف کو بند کر کے رکھو۔ 11۔ ابن ابی شیبہ نہ عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت الا ما ظہر منہا سے مراد ہے چہرہ اور ہنسلی کی ہڈیوں کے درمیان کا گڑھا۔ 12۔ ابن جریر نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ آیت الا ماظہر منہا سے مراد ہے چہرہ اور ہتھیلی۔ 13۔ ابن جریر نے عطا (رح) وسلم سے روایت کیا کہ آیت الا ما ظہر منہا سے مراد ہے ہتھلیاں اور چہرہ۔ 14۔ عبدالرزاق وابن اجریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ ولایبدین زینتہن الا ما ظہر منہا سے مراد ہے کنگن انگوٹھی اور سرمہ قتادہ (رح) نے فرمایا کہ مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کسی عورت کے لیے یہ حلال نہیں کہ جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہو کہ وہ یہاں سے آگے تک ہاتھ نکالے اور آپ نے آدھے بازو کو بند کرلیا۔ 15۔ عبدالرزاق وابن جریر نے سمور بن مخرمہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت الا ماظہر منہا سے مراد ہیں کنگن انگوٹھی اور سرمہ۔ 16۔ سعید وابن جریر سے روایت کیا کہ ابن عباس ؓ نے فرمایا آیت ولا یبدین زینتہن الا ماظہر منہا سے رماد ہے انگوٹھی اور کنگن ابن جریج نے کہا اور عائشہ ؓ نے فرمایا کہ اس سے مراد ہے کنگن اور انگوٹھے کا چھلہ عائشہ ؓ نے فرمایا کہ میرے پاس میری بھتیجی آئی جو میری ماں کی طرف سے بھائی عبداللہ بن طفیل مزینہ کی بیٹی تھی اور میں نبی ﷺ کے پاس آئی رسول اللہ ﷺ نے اعراض فرمایا عائشہ ؓ نے عرض کیا کہ وہ میرے بھائی کی بیٹی اور بچی ہے۔ آپ نے فرمایا جب عورت بالغ ہوجائے تو اس کے لیے حلال نہیں ہے کہ وہ چہرہ کے سوا پنے جسم کے کو ظاہر کرے یا اس سے زائد حصہ ظاہر کرے اور اپنے بازو پر مٹھی رکھے اور اپنی مٹھی اور ہتھیلی کے درمیان ایک مٹھی کا حصہ چھوڑدے۔ 17۔ ابو داوٗد والترمذی وصححہ والنسائی والبیہقی فی سننہ ام سلمہ ؓ سے روایت کیا کہ وہ ا اور میمونہ نبی ﷺ کے پاس موجود تھیں اس درمیان کہ ہم آپ کے پاس بیٹھی ہوئی تھیں اچانک ابن ابی مکتوم سامنے آگئے اور آپ کے پاس اندر آگئے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اس سے پردہ کرو ام سلمہ نے عرض کیا یا رسول اللہ کیا وہ اندھا نہیں ہے کہ وہ ہم کو نہیں دیکھ رہا آپ نے فرمایا کیا تم اندھ ہو کیا تم اس کو نہیں دیکھ رہی ہو۔ 18۔ ابو داوٗد وابن مردویہ والبیہقی نے عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ اسماء بنت ابی بکر ؓ کے پاس گائیں اور ان پر باریک کپڑے تھے۔ آپ نے اس سے اعراض فرمایا اور فرمایا اے اسماء کہ عورت بالغہ ہوجائے تو اس کے لیے جائز نہیں کہ اس کے جسم کا کئی حصہ دکھائی دے۔ مگر یہ اور آپ نے اپنے چہرے اور ہتھیلی کی طرف اشارہ کیا۔ 19۔ ابوداوٗد فی مراسیلہ قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا بچی جب بالغہ ہوجائے تو مناسب نہیں کہ اس کے جسم میں سے دیکھا جائے مگر اس کے چہرے کو اور اس کے ہاتھوں کے جوڑوں کو واللہ اعلم۔ 20۔ البخاری وابوداوٗد والنسائی وابن جریر وابن ابی حاتم ابن مردویہ اور بیہقی نے اپنی سنن میں عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ پہلی ہجرت کرنے والی عورتوں پر رحم فرمائے جب اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا آیت ولیضربن بخمرہن علی جیوبہن تو عورتوں نے اپنی چادروں کو لیا اور ان کے کا نروں کی جانب سے پھاڑ کر اس سے اوڑھنیاں بنا لیں۔ 21۔ ابن جریر وابن مردویہ وحاکم وصححہ و عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ جب یہ آیت ولیضربن بخمرہن علی جیوبہن نازل ہوئی تو انہوں نے اپنی چادروں کے کناروں کو پھاڑ لیا اور اس سے اوڑھنیاں بنالیں۔ 22۔ الحاکم وصححہ ام سلمہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ ان کے پاس تشریف لائے اور وہ اوڑھنی پہنچے ہوئے تھیں آپ نے فرمایا ایک پیچ دو دو پیچ نہ دو (تاکہ مردون کی پگڑی کے مشابہ نہ ہوجائے) 23۔ ابو داوٗ دوابن ابی حاتم وابن مردویہ نے صفیہ بنت شیبہ (رح) سے روایت کیا کہ اس درمیان کہ ہم عائشہ ؓ کے پاس تھیں عورتوں نے قریش کی عورتوں اور ان کی فضیلت کا ذکر کیا۔ عائشہ ؓ نے فرمایا کہ بیشک قریش کو فضیلت حاصل ہے اور اللہ کی قسم ! میں نے انصار کی عورتوں پر فضیلت رکھنے والی کوئی عورت نہیں دیکھی جو اللہ کی کتاب کی تصدیق میں ان سے سے بڑھ کر ہوا ور جو قرآن مجید پر ایمان لانے میں ان سے بڑھ کر ہو۔ سورة نور کو نازل کیا گیا آیت ولیضربن بخمرہن علی جیوبہن “ تو ان کے سر نہ ان کی طرف پلٹے اللہ تعالیٰ نے جو حکم نازل کیا اور وہ مرد اسے اپنی عورت اپنی بیٹی اور بہنوں پر تلاوت کر رہا تھا اور اپنے رشتہتہ داروں پر پھر عورت اپنی چادر کی طرف کھڑی ہوتی اور اسے اپنے اوپر لپیٹ لیتی اس فرمان کی تصدیق اور اس پر ایمان لاتے ہوئے جو کچھ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں اتارا اور صبح کی نماز میں رسول اللہ ﷺ کے پیچھے چادریں لپیٹے ہوئے تھیں گویا کہ ان کے سروں پر کوے بیٹھے ہوئے تھے۔ 24۔ سعید بن منصور وابن مردویہ نے عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ ایک عورت ان کے پاس آئی اور اس پر ایک باریک اوڑھنی تھیں جس سے اس کی پیشانی نیچے سے نظر آرہی تھی عائشہ ؓ نے اس کی اوڑھنی کو پکڑ کر پھاڑ دیا پھر فرمایا کہ کیا تو نہیں جانتی کہ اللہ تعالیٰ نے سورة نور میں جو حکم نازل فرمایا پھر اس کے لیے ایک دوپٹہ منگوایا اور اس کو پہنایا۔ 25۔ ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” ولیضربن “ یعنی باندھ لیں آیت بخمرہن علی جیوبہن۔ یعنی اپنی اوڑھنی کو سینے کے بالائی حصہ پر اور سینے پر تاکہ اس میں سے کوئی چیز دکھائی نہ دے۔ 26 ابو داوٗد فی الناسخ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ سورة نور میں ہے آیت ولا یبدین زینتہن الا ما ظہر منہا والیضربن بخمرہن علی جیوبہن، اور فرمایا آیت یدنین علیہن من جلا بیبہن۔ پھر اس میں سے استثنی کرتے ہوئے فرمایا آیت والقواعد من النسارء التی لایرجون نکاحا فلیس علیہن جناح ان یضعن ثیابہن۔ اور متبرجات وہ عورتیں ہیں جو اس حال میں نکلتی ہیں جبکہ ان کے سینے کے اوپر والا حصہ ننگا ہو۔ 27۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم والبیہقی فی سننہ ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ولا یبدین زینتہن الا ماظہر منہا اور ظاہری زینت سے مراد ہے چہرہ اور آنکھوں کا سرمہ ہتھیلی کا خضاب اور انگوٹھی عورت اس پر اسے ظاہر کرسکتی ہے جو بھی اس کے گھر میں داخل ہو پھر فرمایا ولا یبدین زینتہن الا لبعولتہن او اٰباء ہن یعنی عورت اپنے خاوندوں اور اپنے آباء کے لیے زینتیں ظاہر کرسکتی ہے جیسے بالیاں ہار اور کنگن لیکن پازیب پاؤں میں ڈالے جانے والے زیور اور سینے کے بالائی حصہ اور بال تو نہیں ظاہر کرسکتی ہے مگر اپنے شوہر کے لیے۔ 28۔ ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ آیت ولایبدین زینتہن سے مراد ہے کہ وہ بڑی چادر اتاریں بعض کے اوپر سے آیت الا لبعولتہن او اٰباۂن مگر اپنے خاوندوں اور آباء پر کیو کہ وہ محرم ہیں اسی طرح چچا اور خالو کا بھی یہی حکم ہے۔ آیت او اٰباۂن یعنی مومن عورتیں، آیت او ماملکت ایمانہن۔ یعنی عورت کا غلاب۔ 29۔ ابن ابی شیبہ وابن المنذر نے شعبی و عکرمہ (رح) نے اس آیت کے بارے میں روایت کیا آیت ولا یبدین زینتہن الا البعولتہن یہاں تک کہ اس آیت سے فارغ ہوگئے اور فرمایا چچا اور خالو کذکر نہیں کیا کیونکہ یہ دونوں تعریف کرتے ہیں اپنے بیٹوں کے سامنے اس لیے وہ اوڑھنی چچا اور خالو کے سامنے نہ اتارے۔ 30۔۔ عبد بن حمید وابن المنذر من طریق الکلبی ابو صالح سے روایت کیا اور انہوں نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت او اباۂن یعنی مسلمان عورتوں میں سے کہ ان کے سامنے زینت کو ظاہر کرلیتی ہے لیکن کسی یہودی اور نصرانی عورت کے لیے ظاہر نہ کرے اور زینت سے مراد ہے سینہ کا بالائی حصہ بالی ہار اور اس کے ارد گرد والا حصہ۔ 31۔ سعید بن منصور وابن المنذر والبیہقی فی سننہ مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ کوئی بھی مسلمان عورت اپنے دوپٹے کو نہ اتارے یہ مشرکہ عورت کے سامنے اور نہ اس کا بوسہ لے کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں آیت او نساۂن، کہ وہ مسلمان عورتوں میں سے نہیں ہیں۔ 32۔ سعید بن منصور والبیہقی فی سننہ وابن المنذر نے عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے ابو عبیدہ ؓ کو لکھا اما بعد مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ کچھ عورتیں مسلمان عورتوں میں سے حمامات میں مشرکہ عورتوں کے ساتھ داخل ہوتی ہیں کیونکہ کسی ایسی عورت کے لیے یہ حلال نہیں ہے کہ جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہو کہ وہ شرم گاہ کی طرف دیکھے مگر اس کی ہم مذہب عورتیں دیکھ سکتی ہیں۔ 33۔ ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ آیت او ماملکت ایمانہن سے مراد ہے عورت کا غلام ایک مسلمان عورت کے لیے یہ حلال نہیں ہے کہ اپنے شوہر کے غلام کے سامنے اپنی اوڑھنی کو اتاردے۔ 34۔ ابن ابی شیبہ وابن المنذر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ اس میں کوئی حرج نہیں کہ غلام اپنی مالکہ کے بالوں کو دیکھ لے۔ 35۔ ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ عورت اپنے غالم کے سامنے اپنی اوڑھنی کو اتار سکتی ہے۔ 36۔ ابوداوٗد وابن مردویہ والبیہقی نے انس ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ ایک غلام کو فاطمہ کے پاس لائے جو آپ نے اس کے لیے حصہ کردیا تھا اور فاطمہ پر ایک کپڑا تھا اگر وہ اس سے سر کو ڈھانپتی تھیں تو وہ ان کے پاؤں تک نہ پہنچتا تھا اور اگر اس سے اپنے پاؤں کو ڈھانپتی تو ان کے سر کو نہ پہنچتا تھا۔ جب نبی ﷺ نے ان کی اس مشقت کو دیکھا تو آپ نے فرمایا کہ آپ کچھ حرج نہیں کیونکہ یہ تیرا باپ ہے اور وہ تیرا غلام ہے۔ 37۔ عبدالرزاق واحمد نے ام سلمہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کسی کا مکاتب ہو اور اس نے کچھ مال دیدیا تو اس عورت کو چاہیے کہ وہ اس مکاتب سے پردہ کرے۔ 38۔ عبدالرزاق نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ غلام نبی ﷺ کی ازواج مطہرات کے پاس حاضر ہوتے تھے۔ 39۔ ابن المنذر نے ابن جریر (رح) نے آیت او ماملکت ایمانہن کے بارے میں روایت کیا کہ پہلی قراءت میں یوں ہے آیت والذین لم یبلغوا الحلم مما مملکت ایمانکم۔ 40۔ عبدالرزاق وابن المنذر نے طاؤس (رح) سے روایت کیا کہ مجاہد نے فرمایا کہ غلام اپنی مالکہ کے بالوں کو نہیں دیکھ سکتا اور دونوں نے کہا بعض قراءۃ میں یوں ہے آیت او ماملکت ایمانکم الذین لم یبلغوا الحلم۔ 41۔ عبدالرزاق نے عطاء (رح) سے روایت کیا کہ ان سے پوچھا گیا غلام اپنی مالکہ کے سر اور اس کے قدموں کو دیکھ سکتا ہے فرمایا میں اس کو پسند نہیں کرتا مگر یہ کہ غلام ابھی بچہ ہو لیکن داڑھی والے غلام کے لیے جائز نہیں۔ 42۔ ابن ابی شیبہ نے سعید بن المسیب (رح) سے روایت کیا کہ تم کو یہ آیت آیت او ماملکت ایمانہن تم کو دھوکہ میں نہ ڈالے کیونکہ اس سے باندیاں مراد لی گئیں اور غلام مراد نہیں لیے گئے۔ 43۔ ابن ابی شیبہ نے ابراہیم (رح) سے روایت کیا کہ عورت اپنے غلام سے پردہ کرے۔ 44۔ الفریابی وابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن جریر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت او التبعین غیر اولی الاربۃ سے وہ آدمی مراد ہے کہ جس سے عورتیں شرم نہ کرتیں ل۔ 45۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم والبیہقی فی سننہ ابن عباس ؓ آیت اوالتبعین غیر اولی الاربۃ کے بارے میں فرمایا کہ یہ وہ آدمی ہے کہ لوگوں کے پیچھے پیچھے رہتا ہے اور یہ کم عقل ہوتا ہے عورتوں کی پرواہ نہیں کرتا اور نہ عورتوں کی خواہش کرتا ہے۔ 46۔ ابن جریر وابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا آیت او التبعین غیر اولی الاربۃ سے مراد وہ آدمی ہے کہ پہلے زمانہ میں ایک آدمی اس کے پیچھے لگتا تھا اور اس پر غیرت کا اظہار نہ کیا جاتا اور عورت نہیں ڈرتی ہے اس بات سے کہ اپنے دوپٹے کو نیچے رکھ دے اور وہ احمق ہے جس کو عورتوں میں کوئی حاجت نہیں۔ 47۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید وابن جریر نے طاؤس (رح) سے روایت کیا کہ آیت غیر اولی الاربۃ سے مراد وہ احمق ہے کہ جس کو عورتوں میں کوئی دلچسپی اور ضرورت نہیں۔ 48۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت غیر اولی الربۃ سے وہ بیوقوف مراد ہے جو عورتوں کے معاملات کو نہیں جانتا۔ 49۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت غیر اولی الاربۃ سے وہ مخنث مراد ہے جس کا عضو تناسل کھڑا نہ ہوتا ہو۔ 50۔ ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ آیت غیر اولی الاربۃ من الرجال سے بہت بوڑھا آدمی مراد ہے جو عورتوں کی طاقت نہ رکھتا ہو۔ 51۔ عبد بن حمید (رح) سے روایت ہے کہ آیت غیر اولی الاربہ سے مراد ہے ذکر کٹا ہوا۔ 52۔ ابن المنذر نے کلبی (رح) سے روایت کیا کہ آیت غریر اوالی الاربۃ سے مراد ہے خصی اور ذکر کٹا ہوا۔ 53۔ ابن ابی شیبہ وابن جریر نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا ہے کہ وہ آدمی مراد ہے جس کا عضو تناسل کھڑا نہ ہوتا ہے۔ 54۔ ابن ابی شیبہ وابن جریر نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ اس سے دیوانہ کم عقل مراد ہے۔ 55۔ ابن ابی شیبہ وابن جریر نے شعبی (رح) سے روایت کیا کہ وہ شخص جسے خواہش نہ ہو کہ وہ عورتوں کی چھپی ہوئی چیزوں پر مطلع ہو۔ 56۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید ومسلم وابوداوٗد والنسائی وابن جریر وابن ابی حاتم وابن مردویہ والبیہقی نے عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نبی ﷺ کے بیویوں کے پاس اندر آجاتا ہے جو مخنث تھا اور اسکو آیت ” غیر اولی الاربۃ “ میں سے شمار کرتے تھے۔ ایک دن نبی ﷺ تشریف لائے تو آپ کی بعض بیویوں کے پاس بیٹھا ہوا تھا اور ایک عورت کی تعریف کر رہا تھا کہ وہ عورت خوب موٹی تازی ہے۔ جب سامنے آتی ہے تو اس کے جسم پر چار سلوٹ ہوتی ہیں اور جب وہ پیٹھ موڑ کر جاتی ہے تو اس کی پیٹ پر آٹھ سلوٹیں ہوتی ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں نہیں جانتا تھا کہ یہ ان باتوں کو پہچانتا ہے یہ تم پر ہرگز داخل نہ ہو اور اس سے پردہ کرو۔ 57۔ ابن مردویہ نے عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ ایک خنثی نبی ﷺ کی بیویوں کے پاس اندر داخل ہوجاتا تھا اور ازواج مطہرات اس کو غیر اولی الاربہ میں سے شمار کرتی تھیں ایک دن رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اور وہ ایک عورت کی تعریف کرتے ہوئے کہہ رہا تھا کہ وہ خوب موٹی تازی ہے جب سامنے آتی ہے تو اس کے جسم پر چار سلوٹیں ہوتی ہیں جب وہ پیٹھ موڑ کر جاتی ہے تو اس کی پیٹھ پر آٹھ سلوٹیں ہوتی ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں نہیں سنتا تھا کہ وہ ان باتوں کو جانتا ہے۔ تم پر ہرگز یہ داخل نہ ہو رسول اللہ ﷺ نے اس کو جلاوطن کردیا اور وہ مقام بیداء پر رہتا تھا ہر جمعہ کو کھانے پینے کی چیزیں لے کرجاتا تھا۔ 58۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم والبیہقی فی سننہ مجاہد (رح) سے آیت او الطفل الذین لم یظہروا علی عورات النساءء “ کے بارے میں روایت کیا کہ اس سے مراد وہ ہیں جو نہیں جانتے کہ عورتیں کیا ہوتی ہیں اپنے بچپن کی وجہ سے بالغ ہونے سے پہلے۔ 59۔ ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے آیت او الطفل الذین لم یظہروا علی عورات النساء کے بارے میں فرمایا کہ اس سے وہ لڑکا مراد ہے جو ابھی بالغ نہیں ہوا۔ 60۔ عبد بن حمید نے قتادہ سے اسی طرح روایت کیا ابن ابی شیبہ نے ابوبکر بن عبدالرحمن بن حارث بن ہشام (رح) سے روایت کیا کہ عورت کے جسم میں سے ہر حصہ چھپانے کے لائق ہے یہاں تک کہ اس کے ناخن بھی واللہ اعلم۔ 61۔ ابن جریر (رح) نے حضرمی (رح) سے روایت کیا کہ ایک عورت نے چاندی کو دو پازیبیں بنوائیں اور ان میں گھنگرو لگوائے اور پھر لوگوں کے سامنے سے گزری اور پاؤں زمین پر مارا اس سے پازیب مہرے پر لگا تو آواز پیدا ہوئی تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت ولا یضربن بارجلہن لیعلم ما یخفین من زینتھن اتاری۔ 62۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے آیت ولا یضربن بارجلہن کے بارے میں روایت کیا کہ وہ یہ ہے کہ وہ عورت ایک پازیب کو دوسرے کے ساتھ کھٹکھٹائے مردوں کے پاس یا اس کے پاؤں میں پازیب ہوں اور مردوں کے پاس ان کو حرکت دے تو اللہ تعالیٰ نے اس سے منع فرمایا کیونکہ وہ شیطان کے کاموں میں سے ہے۔ 63۔ عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے آیت ولا یضربن بارجلہن کے بارے میں روایت کیا کہ ایک عورت اپنے پاؤں کو زمین پر مارتی تھی تاکہ اس میں اس کے پازیب کی جھنکار سنائی دے تو اس سے منع کیا گیا۔ 64۔ عبد بن حمید نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ولا یضربن بارجلہن لیعلم ما یخفین من زینتہن سے مراد پا زیب ہیں اس بات سے منع کیا گیا کہ وہ اپناپاؤں زمین پر مارے تاکہ پازیب کی آواز سنی جائے۔ 65۔ عبد بن حمید نے معاویہ بن قرہ سے روایت کیا کہ زمانہ جاہلیت میں عورتیں بےآواز پازیب پہنتی تھیں تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری۔ آیت ولا یضربن بارجلہن لیعلم ما یخفین من زینتہن۔ اجنبی مردوں کے سامنے اظہار زینت حرام ہے 66۔ عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابو مالک (رح) سے روایت کیا کہ ایک عورت کسی مجلس کے پاس سے گزرتی تو اپنا پاؤں مارتی تاکہ مجلس والے آواز سنیں) تو یہ آیت ولا یضربن بارجلہن نازل ہوئی (جس پر مارنے سے منع کردیا گیا) 67۔ ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر ؓ سے روایت کیا کہ ایک عورت کے پاؤں میں پازیب ہوتے تھے جس میں گھنگھرو بھی ہوتے تھے۔ جب اس کے پاس کوئی اجنبی گزرتا تو اپنے پاؤں کو حرکت دیتی جان بوجھ کر تاکہ پازیب کی آواز کو سن لے۔ تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت ولا یضربن یعنی اپنے پاؤں کو حرکت مت دو آیت لیعلم مایخفین تاکہ اجنبی جب اس کے پاس آئے تو اس کو اپنی چھپی ہوئی زینت سے آگاہ کرے۔ 68۔ ابن ابی حاتم نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ آیت لیعلم مایخفین من زنتھن سے مراد ہے پا زیب۔ 69۔ الترمذی نے میمونہ بنت سعد ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو عورت اپنے لوگوں کے علاوہ مثلا شوہر باپ، بھائی وغیرہ دوسرے لوگوں کے درمیان اپنے کپڑوں میں اترائے (ناز ونخرے سے پلو لٹکا کر چلے) اس کی مثال قیامت کے دن تاریکی ہے کہ اس کے لیے روشنی نہیں ہوگی۔ 70۔ احمد والبخاری فی الادب ومسلم وابن مردویہ والبیہقی فی شعب الایمان اغر ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا اے الوگو ! سب اللہ کی طرف توبہ کرو بلاشبہ میں بھی اس کی طرف ہر دن سو مرتبن طوبہ کرتا ہوں۔ 17۔ احمد نے روایت کیا کہ حزیفہ ؓ نے فرمایا کہ مجھ سے گھروالوں کے بارے میں لغزش ہوجاتی تھی مگر میں اس کو کسی غیر کے لیے ایسا نہیں کرتا ہوں۔ میں نے اس بات کا ذکر نبی ﷺ سے کیا تو آپ نے فرمایا اے حذیفہ تو استغفار کیوں نہیں کرتا میں ہر دن سو مرتبہ اللہ تعالیٰ سے استغفار کرتا ہوں اور اس کی طرف توبہ کرتا ہوں۔ 72۔ ابن ابی الدنیا والبیہقی فی شعب الایمان ابو رافع ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا گیا کہ ایمان والوں کے لیے کتنے پردے ہیں ؟ فرمایا وہ گننے سے بھی زیادہ ہیں لیکن مومن جب کوئی براکام کرتا ہے تو ان میں سے ایک پردہ کو پھاڑ دیتا ہے جب وہ توبہ کرلیتا ہے تو وہی پردہ اس کی طرف واپس آجاتا ہے۔ اور تو نوپردے مزید آجاتے ہیں جب اس پر کوئی پردہ باقی نہیں رہتا تو اللہ تعالیٰ اپنے فرشتوں میں سے جس کو چاہتے ہیں فرماتے ہیں کہ کہ آدم کے بیٹے بےپردہ ہوتے ہیں وہ پردہ نہیں لیتے تم اس کو اپنے پروں سے ڈھانپ لو تو وہ اپنے پروں سے ڈھانپ لیتے ہیں پھر وہ توبہ کرتا ہے تو تمہارے پردے لوٹ آتے ہیں اور اگر وہ توبہ نہیں کرتا تو فرشتے اس سے حجاب میں ہوجاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان سے فرماتے ہیں اس کو چھوڑ دو تو وہ اس کو چھوڑ دیتے ہیں یہاں تک کہ اس سے شرم گاہ بھی چھپی نہیں رہتی۔ 73۔ ابن المنذر نے عبداللہ بن مغفل رضی الللہ عنہ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ندامت توبہ (یعنی گناہ پر ندامت کرنا توبہ) 74۔ الحکیم الترمذی نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ندامت توبہ ہے۔ گناہ پر ندامت توبہ ہے 75۔ الحکیم الترمذی نے انس ؓ سے روایت کیا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ندامت توبہ ہے۔ 76۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ان سے پوچھا گیا اس مرد کے بارے میں جو ایک عورت سے زنا کرتا ہے پھر اس سے نکاح کرلیتا تو انہوں نے فرمایا پہلے تو بدکاری ہے اور آخر میں نکاح ہے۔ اور ان دونوں کی اکٹھے توبہ کرنا مجھے زیادہ محبوب ہے ان دونوں کی علیحدہ علیحدہ توبہ کرنے سے کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔ آتی ” وتوبوا الی اللہ جمیعا ایہا المومنون “ کہ اے ایمان والو تم سب کے سب اللہ تعالیٰ کی طرف توبہ کرو۔
Top