Dure-Mansoor - An-Noor : 37
رِجَالٌ١ۙ لَّا تُلْهِیْهِمْ تِجَارَةٌ وَّ لَا بَیْعٌ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِ وَ اِقَامِ الصَّلٰوةِ وَ اِیْتَآءِ الزَّكٰوةِ١۪ۙ یَخَافُوْنَ یَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِیْهِ الْقُلُوْبُ وَ الْاَبْصَارُۗۙ
رِجَالٌ : وہ لوگ لَّا تُلْهِيْهِمْ : انہیں غافل نہیں کرتی تِجَارَةٌ : تجارت وَّلَا بَيْعٌ : اور نہ خریدو فروخت عَنْ : سے ذِكْرِ اللّٰهِ : اللہ کی یاد وَاِقَامِ : اور قائم رکھنا الصَّلٰوةِ : نماز وَاِيْتَآءِ : اور ادا کرنا الزَّكٰوةِ : زکوۃ يَخَافُوْنَ : وہ ڈرتے ہیں يَوْمًا : اس دن سے تَتَقَلَّبُ : الٹ جائیں گے فِيْهِ : اس میں الْقُلُوْبُ : دل (جمع) وَالْاَبْصَارُ : اور آنکھیں
جنہیں اللہ کی یاد سے اور نماز پڑھنے سے اور زکوٰۃ دینے سے سوداگری اور خریدوفروکت کرنا غفلت میں نہیں ڈالتا، وہ اس دن سے ڈرتے ہیں جس میں دل اور آنکھیں الٹ جاؤں گی
1۔ احمد نے ام سلمہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا عورتوں کی بہترین مسجد ان کے گھر کا اندرونی حصہ ہے۔ عورت کی نماز بند کمرہ میں افضل ہے 2۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن المنذر نے ابو حمید ساعدی سے روایت کیا کہ اپنے باپ اور اپنے دادی ام حمید سے روایت کرتے ہیں کہ مٰ ننے عرض کیا یارسول اللہ ! ہمارے شوہروں نے ہم کو آپ کے ساتھ نماز پڑھنے سے روک دیا اور ہم آپ کے ساتھ نماز پڑھنے کو پسند کرتی ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تمہاری نماز تمہارے کمروں کے اندر افضل ہے تمہارے گھروں میں نماز پڑھنے اور تمہاری نماز تمہارے گھروں میں افضل ہے جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے سے۔ 3۔ ابن ابی شیبہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ کوئی عورت اس سے افضل نماز نہیں پڑھ سکتی جو اپنے کمرے میں پڑھتی ہے مگر یہ وہ مسجد حرام میں نماز پڑھے مگر بوڑھی عورت اپنے صحن میں نماز پڑھے۔ 4۔ ابن ابی حاتم وابن مردویہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ آیت رجال لا تلیہیہم تجارۃ ولا بیع عن ذکر اللہ۔ سے وہ لوگ مراد ہیں جو زمین میں پھرتے ہیں اور اللہ کے فضل کو تلاش کرتے ہیں۔ 5۔ ابن مردویہ والدیلمی نے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ آیت ” رجال لا تلہیہم تجارۃ ولا بیع عن ذکر اللہ سے مراد ہے وہ لوگ جو زمین میں پھرتے ہیں اور اللہ کے فضل کو تلاش کرتے ہیں۔ 6۔ ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے آیت رجال لا تلہیہم تجارۃ ولا بیع عن ذکر اللہ کے بارے میں فرمایا کہ یہ وہ لوگ تھے جو اللہ کے فضل میں سے تلاش کرتے تھے خریدتے تھے بیچتے تھے جب نماز کی پکار کو سنتے تھے جو چیز ان کے ہاتھوں میں ہوتی اسے پھینک دیتے تھے اور مسجد کی طرف کھڑے ہوجاتے تھے اور نماز پڑھتے تھے۔ 7۔ الطبرانی وابن مردویہ ابن عباس ؓ سے رجال لا تلہیہم تجارۃ ولا بیع عن ذکر اللہ کے بارے میں روایت کیا کہ اللہ کی قسم ! یہ لوگ تاجر تھے ان کی تجارت اور ان کی خریدوفروخت ان کو اللہ کے ذکر سے غافل نہیں کرتی تھی۔ 8۔ ابن ابی حاتم والحاکم وصححہ والبیہقی فی الشعب ابن عباس ؓ سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے یہ مثال بیان فرمائی آیت ” مثل نورہ کمشکاۃ “ اور یہ ان لوگوں کیلیے ہے کہ جن کو تجارت اور خریدوفروخت اللہ کے ذکر سے غافل نہیں کرتی 9۔ عبد بن حمید وابن جریر وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے آیت ” رجال لا تلہیہم تجارۃ ولا بیع عن ذکر “ کے بارے میں فرمایا کہ ان لوگوں کو فرض نماز کی حاضری سے خریدو فروخت رکاوٹ نہیں بنتی تھی فریابی نے عطاء (رح) سے اسی طرح روایت کیا۔ 10۔ اعبدالرزاق وعبد بن حمید وابن جریر وابن ابی حاتم نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ ہم بازار میں تھے کہ نماز کھڑی ہوگئی تو لوگوں نے اپنی دکانوں کو بند کرلیا پھر مسجد میں داخل ہوگئے ابن عمر نے فرمایا انکے بارے میں یہ آیت رجال لا تلہیہم تجارۃ ولا بیع عن ذکر اللہ نازل ہوئی۔ 11۔ سعید بن منصور وابن جریر والطبرانی والبیہقی فی الشعب ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے تاجروں کو دیکھا کہ جب انہوں نے اذان کو سنا تو انہوں نے اپنے سامان کو چھوڑدیا اور نماز کی طرف کھڑے ہوگئے یہ دیکھ کر ابنمسعود ؓ نے فرمایا ان لوگوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت ” لاتلہیہم تجارۃ ولا بیع عن ذکر اللہ “ نازل ہوئی۔ 11۔ سعید بن منصور وابن جریر والطبرانی والبیہقی فی الشعب ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے تاجروں کو دیکھا کہ جب انہوں نے اذان کو سنا تو انہوں نے اپنے سامان کو چھوڑ دیا اور نماز کی طرف کھڑے ہوگئے یہ دیکھ کر ابن مسعود ؓ نے فرمایا ان لوگوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت ’ ’ لاتلہیہم تجارۃ ولا بیع عن ذکر اللہ “ 12۔ ابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) سے آیت ” رجال لا تلہیہم تجارۃ ولا بیع عن ذکر اللہ “ کے بارے میں فرمایا کہ خریدو فروخت ان کو نماز سے غافل نہیں کرتی۔ آیت ” یخافون یوما تتقلب فیہ القلوب والابصار “ اس دن سے ڈرتے ہیں جس میں دل اور آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی اور کہا کہ ان کے دل پیٹ میں پھرتے رہتے ہیں وہ نکلنے پر قادر نہیں ہوتے یاں تک کہ گلے میں پھنس جاتے ہیں کہ فرمایا آیت ” اذا القلوب لدی الحناجر کا ظمین “ 13۔ ابن ابی حاتم نے زید بن اسلم (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” یخافون یوما “ سے مراد ہے قیامت کا دن۔ 14۔ احمد فی الزہد وعبد بن حمید نے ابودرداء ؓ سے روایت کیا کہ میں اس بات کو محبوب رکھتا ہوں کہ مٰ ناس راستہ پر خریدو فروخت کروں اور میں ہر دن تین سو دینار نفع کماؤ اور میں نماز کی جماعت میں بھی حاضر ہوجاؤں جبکہ مجھے یقین ہو حلال ہے لیکن میں یہ زیادہ پسند کرتا ہوں کہ میں ان لوگوں میں سے ہوجاؤں جو اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت ” رجال لا تلہیہم تجارۃ ولا بیع عن ذکر اللہ “ 15۔ ہناد بن السری فی الزہد محمد بن نصر فی کتاب الصلاۃ وابن ابی حاتم وابن مردویہ والبیہقیفی شعب الایمان سماء بنت یزید ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ تمام لوگوں کو قیامت کے ایک میدان میں جمع فرمائیں گے ایک بلانے والا سب کو آواز سنائے گا اور نظر سبکو دیکھے گی۔ ایک آواز دینے والا کھڑا ہو کر آواز دے گا وہ لوگ کہاں ہیں جو اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کیا کرتے تھے دکھ میں اور سکھ میں تو وہ لوگ کھڑے ہوجائیں گے اور وہ تھوڑے ہوں گے اور ہو جنت میں بغیر حساب کے داخل ہوجائیں گے پھر وہ دوبارہ آواز دے گا۔ وہ لوگ کہاں ہیں جن کی کروٹیں خواب گاہوں سے دور رہتی تھیں۔ وہ لوگ کھڑے ہوں گے اور تھوڑے ہوں گے اور وہ جنت میں بغیر حساب کے داخل ہوں گے۔ پھر وہ آواز دے گا۔ وہ لوگ کہاں ہیں جن کو تجارت اور خرید وفروکت اللہ کے ذکر سے غافل نہیں کرتی تھی۔ وہ کھڑے ہوں گے اور تھوڑے ہوں گے اور جنت میں بغیر حساب کے داخل ہوں گے پھر سارے لوگ کھڑے ہوں گے اور ان کا حساب لیا جائے گا۔ 16۔ الحاکم وصححہ وابن مردویہ والبیہقی فی شعب الایمان عقبہ بن عامر ؓ سے روایت کیا کہ ہم ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے آپ نے فرمایا لوگ ایک میدان میں جمع کیے جائیں گے۔ سب تک نظر پہنچے گی۔ اور ایک دعوت دینے والا سب کو سنائے گا اور ایک آواز دینے والا آواز سدے گا۔ سب ٹھہرنے والے جان لیں گے کہ آج کے دن کن کے لیے عزت ہے تین مرتبہ اعلان کرے گا پھ رک ہے گا کہاں ہیں وہ لوگ کہ جن کی کروٹیں خوابگاہوں سے دور رہتی تھیں پھر وہ کہے گا وہ لوگ کہاں ہیں کہ جن کو تجارت اور خریدو فروخت اللہ کے ذکر سے ان کو غفلت میں نہیں ڈالتی تھی آخری آیت تک پھر وہ کہے حمد کرنے والا کہاں ہیں جو اپنے رب کی حمد بیان کرتے ہیں۔ مسجد میں ذکر کرنے والے عزت والے ہیں 17۔ احمد وابویعلی وابن حبان نے ابو سعید ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ رب عز وجل ارشاد فرمائے گا عنقریب یہاں جمع ہونے والے جان لیں گے کہ عزت والے کون ہیں پوچھا گیا کہ یارسول اللہ کون ہے عزت والے فرمایا مسجدوں میں اللہ کا ذکر کرنے والے۔ 18۔ البیہقی فی شعب الایمان حسن بصری (رح) سے روایت کیا کہ جب قیامت کا دن ہوگا تو ایک آواز لگانے والا آواز لگائے کہ عنقریب جمع ہونے والے جان لیں گے کہ بزرگی والے کون لوگ ہیں وہ لوگ کہاں ہیں جن کی کروٹیں خوابگاہوں سے دور رہتی تھیں اپنے رب کو پکارتے تھے خوف اور امید رکھتے ہوئے اور ان چیزوں میں سے جو ہم نے ان کو رزق دیا خرچ کرتے ہیں وہ کھڑے ہوں گے اور لوگوں کی گردنوں کو پھلانگتے ہوئے آگے بڑھیں گے پھر آواز لگانے والا آواز لگائے گا عنقریب جمع ہونے والے جان لیں گے کہ بزرگی والے کون ہیں۔ وہ لوگ کہاں ہیں کہ جن کی تجارت اور خریدو فروخت ان کو اللہ کے ذکر سے غافل نہیں کرتی تھی وہ کھڑے ہوں گے اور لوگوں کی گردنوں کو پھلانگتے ہوئے آگے بڑھیں گے آواز دینے والا آواز دے گا۔ عنقریب جمع ہونے والے جان لیں گے کہ بزرگی والے کون ہیں۔ وہ لوگ کہاں ہیں جو اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کرتے تھے ہر حال میں تو وہ کھڑے ہوں گے اور وہ بہت ہوں گے پھر جو باقی رہ جائیں گے ان کے لیے حساب و کتاب ہوگا۔
Top