Dure-Mansoor - Yaseen : 50
فَلَا یَسْتَطِیْعُوْنَ تَوْصِیَةً وَّ لَاۤ اِلٰۤى اَهْلِهِمْ یَرْجِعُوْنَ۠   ۧ
فَلَا يَسْتَطِيْعُوْنَ : پھر نہ کرسکیں گے تَوْصِيَةً : وصیت کرنا وَّلَآ : اور نہ اِلٰٓى : طرف اَهْلِهِمْ : اپنے گھر والے يَرْجِعُوْنَ : وہ لوٹ سکیں گے
سو نہ تو وہ کوئی وصیت کرسکیں گے اور نہ اپنے گھروالوں کے پاس لوٹ کر جاسکیں گے
قیامت اچانک ہی قائم ہوگی : 5:۔ عبدالرزاق (رح) والفریابی وعبد بن حمید (رح) وابن المنذر (رح) وابن مردویہ نے ابوہریرہ ؓ سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ قیامت اس حال میں قائم ہوگی کہ لوگ اپنے بازاروں میں خریدو فروخت کررہے ہوں گے۔ اور کپڑوں کو ناپ رہے ہوں گے اور اونٹنیوں کو دوہ رہے ہوں گے، اور اپنے کام کاج میں لگے ہوئے ہوں گے (پھر فرمایا) (آیت) ” فلایستطیعون توصیۃ ولا الی اھلھم یرجعون “ (50) 6:۔ عبد بن حمید (رح) و عبداللہ اور احمد نے زوائد الزھد میں اور ابن المنذر (رح) نے زبیر بن عوام (رح) سے روایت کیا کہ قیامت (اس حال میں) قائم ہوگی کہ آدمی کپڑے کو ناپ رہا ہوگا اور آدمی اونٹنی کو دوہ رہا ہوگا۔ پھر (یہ آیت پڑھی : (آیت) ” فلایستطیعون توصیۃ ولا الی اھلھم یرجعون “ (50) 7:۔ سعید بن منصور والبخاری ومسلم وابن المنذر (رح) وابوالشیخ (رح) نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا قیامت ضرور قائم ہوگی (اس حال میں) کہ دو آدمی آپس میں اپنے کپڑوں کو پھیلائے ہوں گے وہ ابھی اسے نہیں لپیٹیں گے کہ قیامت قائم ہوجائے گی، وہ اپنے حوض کو درست کررہا ہوگا اور اس میں ابھی (جانوروں کو) پانی نہ پلائے گا کہ قیامت قائم ہوجائے گی جبکہ ایک آدمی اپنی اونٹنی کے دودھ کو لے جارہا ہوگا اور ابھی اس کو نہیں پیئے گا کہ قیامت قائم ہوجائے گی جبکہ ایک آدمی اپنی لقمہ اپنے منہ کی طرف اٹھائے گا اور اس کو کھانا نہ ہوگا (کہ قیامت قائم ہوجائے گی ) 8:۔ سعید بن منصور وابن المنذر (رح) نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” تاخذھم وھم یخصمون “ (کہ ان کو سخت آواز پکڑے گی اور وہ جھگڑ رہے ہوں گے) یعنی وہ ان پر ان کے بازاروں اور ان کے راستوں میں غالب آجائے گی (آیت) ” فلایستطیعون توصیۃ “ (وہ وصیت کرنے کی بھی طاقت نہ رکھیں گے) یعنی ان کا بعض بعض کو وصیت نہیں کرسکے گا۔ واللہ اعلم۔
Top