Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - An-Nisaa : 164
وَ رُسُلًا قَدْ قَصَصْنٰهُمْ عَلَیْكَ مِنْ قَبْلُ وَ رُسُلًا لَّمْ نَقْصُصْهُمْ عَلَیْكَ١ؕ وَ كَلَّمَ اللّٰهُ مُوْسٰى تَكْلِیْمًاۚ
وَرُسُلًا
: اور ایسے رسول (جمع)
قَدْ قَصَصْنٰهُمْ
: ہم نے ان کا احوال سنایا
عَلَيْكَ
: آپ پر ( آپ سے)
مِنْ قَبْلُ
: اس سے قبل
وَرُسُلًا
: اور ایسے رسول
لَّمْ
: نہیں
نَقْصُصْهُمْ
: ہم نے حال بیان کیا
عَلَيْكَ
: آپ پر ( آپ کو)
وَكَلَّمَ
: اور کلام کیا
اللّٰهُ
: اللہ
مُوْسٰى
: موسیٰ
تَكْلِيْمًا
: کلام کرنا (خوب)
اور ہم نے بہت سے ایسے رسول بھیجے جن کا ہم نے آپ سے اس سے پہلے حال بیان کیا اور بہت سے ایسے رسول بھیجے جن کا حال ہم نے آپ سے بیان نہیں کیا، اور اللہ تعالیٰ نے موسیٰ سے خاصل طور پر کلام کیا
(1) عبد بن حمید والحکیم الترمذی نے نوادر الاصول میں وابن حبان نے اپنی صحیح میں والحاکم وابن عساکر ابوذر ؓ نے فرمایا یا رسول اللہ انبیاء کتنے ہیں ؟ فرمایا ایک لاکھ چوبیس ہزار، پھر میں نے پوچھا یا رسول اللہ ان میں کتنے رسول تھے ؟ آپ نے فرمایا تین سو تیرہ جو ایک بڑی جماعت ہے۔ پھر آپ نے فرمایا اے ابو ذر ! چار سریانی تھے آدم، شیث، نوح اور خنوخ اور وہ ادریس (علیہ السلام) ہیں اور وہ پہلے آدمی تھے جنہوں نے قلم سے لکھا۔ اور چار عرب میں تھے۔ ھود، صالح، شعیب (علیہم السلام) اور تمہارے نبی ﷺ بنی اسرائیل میں انبیاء میں سے سب سے پہلے موسیٰ (علیہ السلام) تھے اور ان کے آخری عیسیٰ (علیہ السلام) تھے نبیوں میں سب سے پہلے آدم (علیہ السلام) تھے اور ان کا آخری تمہارا نبی ہے۔ (2) ابو امامہ ؓ سے روایت کیا کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے نبی ! کتنے انبیاء ہیں ؟ آپ نے فرمایا ایک لاکھ چوبیس ہزار ان میں سے تین سو پندرہ تھے جو جم غفیر ہے۔ (3) ابو یعلی وابو نعیم نے الحلیہ میں (ضعیف سند کے ساتھ) انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا انبیاء میں سے جو میرے بھائی گزر چکے ہیں وہ آٹھ ہزار نبی تھے آپ نے فرمایا ایک لاکھ چوبیس ہزار ان میں سے تین سو پندرہ تھے جو جم غفیر ہے۔ (4) حاکم نے (ضعیف سند کے ساتھ) انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ آٹھ ہزار انبیاء کے بعد بھیجے گئے ان میں سے چار ہزار بنی اسرائیل میں سے تھے۔ (5) ابن ابی حاتم نے علی ؓ سے لفظ آیت ” ورسلا قد قصصہم علیک “ کے بارے میں روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے ایک حبشی غلام کو بھی نبی بنا کر بھیجا تھا اور وہ ان نبیوں میں سے ہے جن کو محمد ﷺ پر بیان نہیں کیا گیا اور دوسرے لفظ میں یوں ہے۔ حبشیوں میں سے بھی ایک نبی بھیجا گیا۔ محمد ﷺ کا نام آسمان پر ہر جگہ مکتوب ہے (6) ابن عساکر نے کعب احبار ؓ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے آدم (علیہ السلام) پر انبیاء ومرسلین کی تعداد کے بارے میں وحی کی پھر آدم اپنے بیٹے شیث (علیہ السلام) پر متوجہ ہوئے اور فرمایا اے میرے بیٹے ! تو میرے بعد میرا خلیفہ ہے اسے تقویٰ اور مضبوط کرنے کے ساتھ پکڑ جب تو اللہ تعالیٰ کا ذکر کرے تو ساتھ ہی محمد ﷺ کا ذکر بھی کر۔ کیونکہ میں نے ان کا نام عرش کے پایہ پر لکھا ہوا دیکھا ہے۔ اور میں (ان دنوں) روح اور مٹی کے درمیان تھا پھر میں نے آسمان کا چکر لگایا کوئی جگہ میں نے آسمان میں نہیں دیکھی جس میں محمد ﷺ کا نام نہ لکھا ہو میرے رب نے مجھ کو جنت میں ٹھہرایا میں نے جنت میں کوئی محل اور کوئی بالاخانہ ایسا نہیں دیکھا جس میں محمد ﷺ کا نام نہ لکھا ہو اور میں نے محمد ﷺ کے نام کو حورعین کی گردنوں میں لکھا ہوا دیکھا اور جنت کے درختوں کے پتوں پر اور طوبیٰ درخت کے پتوں پر اور سدرۃ المنتہیٰ کے پتوں پر اور پردوں کے کناروں پر اور فرشتوں کی آنکھوں کے درمیان لکھا ہوا دیکھا حضور ﷺ کا ذکر کثرت سے کر کیونکہ فرشتے ہر گھڑی ان کا ذکر کرتے ہیں۔ (7) الطبرانی اور حاکم نے (اس کو صحیح کہا) یونس کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ بنو عبس میں سے ایک آدمی تھا جس کو خالد بن سنان کہا جاتا تھا اس نے اپنی قوم سے کہا میں تم سے حدثان کی آگ کو ٹھنڈی کرسکتا ہوں عمارہ بن زید نے اسے کہا جو اس کی قوم میں سے ایک آدمی تھا اللہ کی قسم ! اے خالد ! تو نے ہم کو جو بھی بات کہی وہ سچی ہوتی ہے تیرا اور حدثان کی آگ کا کیا معاملہ ہے۔ تو اس کے بارے میں خیال کرتا ہے کہ تو اس کو بجھا دے گا۔ سماک بن حرب نے کہا وہ چلا اور اس کے ساتھ عمارہ بھی چلا اپنی قوم میں سے تیس آدمیوں کے ساتھ یہاں تک کہ وہ اس (آگ) کے پاس آئے اور وہ نکل رہی تھی پہاڑ کے دامن سے حرۃ (کے مقام) سے۔ اس کو حرۃ اشجمع کہا جاتا تھا۔ خالد نے ان کے لئے ایک خط کھینچا اور ان لوگوں کو اس میں بٹھا دیا اور کہا اگر میں دیر لگاؤں تم پر (واپس آنے سے) تو مجھ کو میرے نام کے ساتھ نہ پکارنا وہ آگ نکلی اس حال میں کہ وہ ایک سرخی مائل گھوڑے ہیں جو بعض، بعض کے پیچھے بھاگ رہے ہیں۔ خالد ان کے آگے آیا اور ان کو اپنی لاٹھی سے مارنا شروع کیا اور وہ کہہ رہا تھا۔ ظاہر ہوئی ظاہر ہوئی ظاہرہوئی ایک ہدایت۔ ابن راعیہ معزی نے خیال کیا کہ میں اس دائرہ سے باہر نہیں نکلتا تھا اور میرے کپڑے بھیگ جاتے یہاں تک کہ ان میں پھٹن واقع ہوگئی اس نے (یعنی خالد نے) ان پر دیر لگائی عمارہ نے کہا اللہ کی قسم ! اگر تمہارا ساتھی زندہ ہوتا تو وہ تمہاری طرف ضرور نکلتا انہوں نے کہا اس نے ہم کو اپنے نام کے ساتھ بلانے سے منع کیا تھا۔ عمارہ نے کہا اس کو اس کے نام کے ساتھ پکارو۔ اللہ کی قسم ! اگر تمہارا ساتھی زندہ ہے تو وہ تمہاری طرف نکلے گا انہوں نے اس کو اس کے نام کے ساتھ پکارا اس نے اپنے سر کو ان کی طرف نکالا اور کہا کیا میں نے تم کو منع نہیں کیا تھا مجھ کو میرے نام کے ساتھ نہ پکارنا اللہ کی قسم تم نے مجھے قتل کردیا ہے اب مجھے دفن کردو جب تمہارے ساتھ گدھے گزریں تو ان میں سے ایک گدھا دم کٹا ہوگا۔ تو مجھے قبر سے نکال لینا تم مجھ کو زندہ پاؤ گے انہوں نے اس کو دفن کردیا ان کے پاس سے گدھے گزرے جن میں ایک گدھا دم کٹا ہوا تھا انہوں نے کہا اس کی قبر کو اکھیڑو کیونکہ اس نے ہم کو حکم دیا تھا کہ ہم اس کی قبر کو اکھیڑیں۔ عمارہ نے کہا مضر ہمارے بارے میں یہ باتیں نہ شروع کردیں کہ ہم مرد اکھیڑتے ہیں اسے کبھی نہ اکھیڑو۔ اور خالد نے ان کو یہ بتا رکھا تھا کہ اس کی بیوی کی زرہ میں دو تختیاں ہیں جب تم پر معاملہ پیچیدہ ہوجائے تو ان دونوں کو دیکھنا بیشک تم دیکھ لو گے کہ جس کے بارے میں تم سوال کرو گے اور کہا ان دونوں کو حائضہ عورت نہ چھوئے جب وہ اس کی بیوی کے پاس لوٹ آئے تو انہوں نے اس سے ان دونوں کے بارے میں سوال کیا تو اس نے ان دونوں کو نکالا اس حال میں کہ وہ حائضہ تھی اور تختیوں سے وہ علم ضائع ہوگیا۔ ابو یونس (رح) نے کہا کہ سماک بن حرب (رح) نے فرمایا کہ نبی ﷺ سے اس کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا وہ نبی تھے اس کی قوم نے ان کو ضائع کردیا اس کا بیٹا نبی ﷺ کے پاس آیا تو آپ نے فرمایا مرحبا اے میرے بھائی کے بیٹے ! حاکم نے کہا یہ بخاری کی شرط پر روایت صحیح ہے کیونکہ ابو یونس ہی حاتم بن صغیرہ ہے ذہبی نے کہا یہ روایت منکر ہے۔ آدم (علیہ السلام) کے بعد پہلے نبی ادریس (علیہ السلام) ہیں (8) ابن سعد والزبیر بن بکار نے موفقیات میں وابن عساکر نے کلبی (رح) سے فرمایا کہ پہلے نبی جن کو اللہ تعالیٰ نے زمین میں بھیجا وہ ادریس (علیہ السلام) تھے اور یہی اخنوع بن یرد ہے اس کا نسب یوں ہے یارد بن مھلا یبل بن قینان بن انوش بن شیث بن آدم پھر رسولوں (کا سلسلہ) منقطع ہوگیا یہاں تک کہ نوح (علیہ السلام) بن لمک بن متوشلخ بن اخنوح بن یارد مبعوث ہوئے اور سام بن نوح بھی نبی تھے۔ پھر رسولوں (کا سلسلہ) منقطع ہوگیا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے ابراہیم کو نبی بنا کر بھیجا ان کا نسب یہ ہے ابراہیم بن تارح اور تارح ہی آزر ہے) ۔ بن ناحور بن شاروح بن ارغو بن فالغ (اور فالغ ہی فالغ ہے جنہوں نے زمین کو تقسیم کیا) بن عامر بن شالح بن ارفخشد بن سام بن نوح۔ پھر اسماعیل بن ابراہیم کو مبعوث فرمایا جو مکہ میں فوت ہوئے اور وہی دفن ہوئے پھر اسحاق بن ابراہیم کے جو شام میں فوت ہوئے اور لوط بن ھاران بن تارح کے تھے اور ابراہیم (علیہ السلام) اس کے چچا تھے اور یہ ابراہیم (علیہ السلام) کے بھتیجے تھے پھر اسرائیل اور وہ یعقوب بیٹے اسحاق کے ہیں پھر یوسف بن یعقوب پھر شعب بن بوبب بن عنقاء بن مدین بن ابراہیم پھر ھود بن عبد اللہ بن الخلود بن عاد بن بن عوض بن ارم بن سام بن نوح، پھر صالح بن آسف بن کماشج بن اروم بن ثمود بن جابر بن ارم بن سام بن نوح پھر موسیٰ اور ہارون جو عمران بن فاھت بن لاوی بن یعقوب کے بیٹے تھے پھر ایوب بن رازخ بن امور بن لیغزر بن العیص پھر داؤد بن ایشاء بن عوید بن ناخر بن سلمون بن نجشون بن خادب بن رام بن خضرون بن یہود بن یعقوب۔ پھر سلیمان بیٹے داؤد تھے پھر یونس بیٹے متی بنیامین کی اولاد میں سے جو یعقوب کی اولاد میں سے تھے اور الیاس بن بشیر بن العاذر بن ہارون بن عمران اور ذالکفل ان کے نام عویدیا تھا جو یہود بن یعقوب کی اولاد میں سے تھے سوائے ادریس کے اور نوح اور لوط اور ہود اور صالح (علیہم السلام) اور عرب میں سے کوئی نبی نہیں تھا سوائے پانچ کے ہود صالح (علیہ السلام) ، اسماعیل (علیہ السلام) ، شعب (علیہ السلام) اور محمد ﷺ ان کو عرب اس لئے کہتے ہیں کیونکہ ان کے علاوہ کوئی نبی عربی میں بات نہیں بات کرتا تھا اس وجہ سے ان کو عرب کہتے ہیں۔ (9) ابن المنذر و طبرانی و بیہقی نے شعب الایمان میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ دس کے علاوہ سب نبی اسرائیل میں سے تھے نوح، ہود، صالح، لوط، ابراہیم، اسحاق، اسماعیل، یعقوب وشعب (علیہم السلام) اور محمد ﷺ ۔ کوئی نبی ایسا نہیں ہوا ج کے دو نام ہوں سوائے عیسیٰ و یعقوب (علیہم السلام) کے کہ یعقوب کا دوسرا نام اسرائیل تھا اور عیسیی کا دوسرا نام مسیح تھا۔ (10) ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آدم اور نوح کے درمیان ہزار سال کا عرصہ تھا اور نوح اور ابراہیم کے درمیان بھی ہزار سال کا عرصہ تھا اور ابراہیم اور موسیٰ کے درمیان بھی ہزار سال کا عرصہ تھا اور موسیٰ اور عیسیٰ کے درمیان چار سو سال کا عرصہ تھا اور عیسیٰ اور محمد ﷺ کے درمیان چھ سو سال کا عرصہ تھا۔ (11) ابن ابی حاتم نے اعمش (رح) سے روایت کیا کہ موسیٰ اور عیسیٰ (علیہما السلام) کے درمیان ایک ہزار نبی ہوئے۔ (12) الحاکم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آدم کی عمر ہزار سال تھی اور ابن عباس نے فرمایا کہ آدم (علیہ السلام) اور نوح (علیہ السلام) کے درمیان ہزار سال کا عرصہ تھا نوح اور ابراہیم (علیہما السلام) کے درمیان ہزار سال کا اور ابراہیم (علیہ السلام) اور موسیٰ (علیہ السلام) کے درمیان سات سو سال کا، موسیٰ (علیہ السلام) اور عیسیٰ (علیہ السلام) کے درمیان پندرہ سو سال کا عیسیٰ (علیہ السلام) اور ہمارے نبی کے درمیان چھ سو سال کا عرصہ تھا۔ (13) ابن المنذر نے وائل بن داؤد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وکلم اللہ موسیٰ تکلیما “ سے مراد ہے کئی مرتبہ (اللہ تعالیٰ سے ہم کلامی ہوئی) ۔ (14) ابن مردویہ و طبرانی نے عبد الجبار بن عبد اللہ (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی ابوبکر بن عیاش (رح) کے پاس آیا اور کہنے لگا میں نے ایک آدمی کو یہ پڑھتے ہوئے سنا لفظ آیت ” وکلم اللہ موسیٰ تکلیما “ انہوں نے فرمایا نہیں کہا اس کو مگر کافر نے (پھر فرمایا) میں نے اعمش (رح) پر پڑھا اور اعمش نے یحییٰ بن وثاب پر پڑھا اور یحییٰ بن وثاب نے ابو عبد الرحمن سلمی پر پڑھا اور ابو عبد الرحمن نے علی بن ابی طالب ؓ پر پڑھا۔ اور علی نے رسول اللہ ﷺ پر پڑھا ” وکلم اللہ موسیٰ تکلیما “ ھیثمی نے کہا اس کے رجال ثقہ ہیں سوائے عبد الجبار کے کہ میں اس کو نہیں پہچانتا اور جس نے ابن عباس سے روایت کی ہے احمد بن جبار بن میمون وہ ضعیف ہے۔ (15) عبد اللہ بن احمد نے زوائد الزھد میں ثابت (رح) سے روایت کیا کہ جب موسیٰ بن عمران (علیہ السلام) فوت ہوگئے تو فرشتے آسمانوں میں بعض، بعض کی طرف گھومے اور اپنے ہاتھوں کو گالوں کے نیچے رکھا اور آواز لگا رہے تھے کہ موسیٰ کلیم اللہ وفات پاگئے پھر کون سی مخلوق ہے جو نہیں مرے گی۔
Top